محبوب کی محفل میں جب میں نے پڑھی تھی نعت

نور وجدان

لائبریرین

احمد فلک کا نور ہیں ، چاند سبھی تاروں کے
تقسیم رحمت ہوتی ہے ان کے ہی اشاروں سے
٭٭٭٭
محبوب کی محفل میں جب میں نے پڑھی تھی نعت
جھوم کے سب کہنے لگے کیا ہیں میرے جذبات
٭٭٭٭٭
میں جوگن سرکار کی،نیچی میری ذات
وصف ان کا کیسےہوبیاں،میری کیا اوقات
٭٭٭٭٭
تیری رہ پر میں چلوں ، میری بنے گی بات
ہوگی زیارت جب مجھے ، تب میں لکھوں گی نعت
٭٭٭٭
صدیاں گزریں دید کو ، کب ہوگی میری عید
جلوہ اپنا دکھلا دو ، پوری کردو امید
٭٭٭٭
چہرہ کملی والے کا دمکے ہے نور میں
نورِ حقیقی جیسے تھا پوشیدہ طور میں
٭٭٭٭٭
مصطفوی نور میں چمکے ہیں کائنات کے راز
معراج کی شب کو عیاں تھا پردہِ مجاز
٭٭٭٭

عکسِ مصطفی کی جھلک دیکھی حجابِ ازل میں
مرشد حق کو تب دیکھا میں نے رحمت کی غزل میں
 
آخری تدوین:

احمد فلک کا نور ہیں ، چاند سبھی تاروں کے
تقسیم رحمت ہوتی ہے ان کے ہی اشاروں سے
٭٭٭٭
محبوب کی محفل میں جب میں نے پڑھی تھی نعت
جھوم کے سب کہنے لگے کیا ہیں میرے جذبات
٭٭٭٭٭
میں جوگن سرکار کی،نیچی میری ذات
وصف ان کا کیسےہوبیاں،میری کیا اوقات
٭٭٭٭٭
تیری رہ پر میں چلوں ، میری بنے گی بات
ہوگی زیارت جب مجھے ، تب میں لکھوں گی نعت
٭٭٭٭
صدیاں گزریں دید کو ، کب ہوگی میری عید
جلوہ اپنا دکھلا دو ، پوری کردو امید
٭٭٭٭
چہرہ کملی والے کا دمکے ہے نور میں
نورِ حقیقی جیسے تھا پوشیدہ طور میں
٭٭٭٭٭
مصفطوی نور میں چمکے ہیں کائنات کے راز
معراج کی شب کو عیاں تھا پردہِ مجاز
٭٭٭٭

عکسِ مصطفی کی جھلک دیکھی حجابِ ازل میں
مرشد حق کو تب دیکھا میں نے رحمت کی غزل میں
پسندیدہ
اچھی کوشش ہے نور
 

الف عین

لائبریرین
دوہے کئ افاعیل عام طور پر فعلن فعلن فاعلن، فعلن فعلن فاع مانے جاتے ہیں۔ محض دو یک دوہے ہی اس وزن میں پورے اترتے ہیں۔
 

نور وجدان

لائبریرین
دوہے کئ افاعیل عام طور پر فعلن فعلن فاعلن، فعلن فعلن فاع مانے جاتے ہیں۔ محض دو یک دوہے ہی اس وزن میں پورے اترتے ہیں۔

اس کا مصرع دو اجزا پر مشتمل ہوتا ہے اور دونوں اجزا کے مابین وقفہ دوسرے جز کے آخر میں "فاع" آنا ضروری ہے۔ اردو میں دوہے کے مصرع کے جزو اول اور جزو دوم کے یہ ارکان ہوسکتے ہیں۔
فعلن فعلن فاعلن ۔۔۔۔ فعلن فعلن فاع
فعلن فعلن فاعلن۔۔۔۔ فعلن فعل فعول
فعلن فعولن فاعلن۔۔۔ فعلن فعلن فاع
فعلن فاعلن فاعلن۔۔۔۔ فعلن فعل فعول
فعل فعولن فاعلن۔۔۔۔ فعلن فعل فعول
فعل فعولن فاعلن ۔۔۔۔ فعل فعولن فاع
فعل فاعلن فاعلن۔۔۔۔ فعل فعول فعول
فعل فاعلن فاعلن ۔۔۔۔فعل فاعلن فاع
جزو اول کے کوئی سے ارکان اور جزو دوم کے کوئی سے ارکان کا اجتماع بنا لیں۔ دوہے کے تمام 54 اوزان کی صورتیں ظاہر ہو جائیں گی۔لیکن مقبول ترین وزن کی صورت وہی ہے جو پہلے لکھ دی گئی ہے۔ اور آخر میں "فاع "کا لانا بھی لازمی حد تک پسندیدہ قرار پایا ہے۔ ہندو پاک میں عام طور پر دوہے کے وزن کا یہی چلن برتا جاتا ہے۔ اور یہی مقبول ترین ہے۔
دوہے کی ہیئت میں نعت نگاری

ولسلام ۔۔۔۔۔۔۔میں نے اس پوسٹ سے افاعیل لیے جس میں جزو اول سے کوئی اور جزو دوم سے کوئی سے ارکان کا اجتماع بنانا تھا ۔۔۔۔۔۔۔
 

الف عین

لائبریرین
میرے نزدیک شروع میں محض فعلن فعلن یا فعل فعولن آ سکتا ہے۔ شاکر صاحب نے ممکن ارکان کی نشان دہی کی ہے، مستعمل کی نہیں۔ یہاں پہلا دوا ہی
احمد فلک کا نور ہیں ، چاند سبھی تاروں کے
فعلن فعولن فاعلن، فعل فعولن فعلن
ہو گیا ہے۔
یہ افاعیل تو مجھے ممکنہ ارکان میں نظر نہیں آتے۔
 

نور وجدان

لائبریرین
میرے نزدیک شروع میں محض فعلن فعلن یا فعل فعولن آ سکتا ہے۔ شاکر صاحب نے ممکن ارکان کی نشان دہی کی ہے، مستعمل کی نہیں۔ یہاں پہلا دوا ہی
احمد فلک کا نور ہیں ، چاند سبھی تاروں کے
فعلن فعولن فاعلن، فعل فعولن فعلن
ہو گیا ہے۔
یہ افاعیل تو مجھے ممکنہ ارکان میں نظر نہیں آتے۔

شاکر صاحب نے کہا ہے نے جزو اول سے کوئی سے ارکان لے لیں اور جزو دوم سے ان ارکان کے اجتماع کرلیں

فعلن فعولن فاعلن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فعل فعولن فاع کے وزن پہ ہے یہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ''کے ' کا ے گرا کے فاع کے وزن پہ رکھا ہے
فعلن فعولن فاعلن
 
آخری تدوین:

La Alma

لائبریرین
بہت خوب . عمدہ افکار و خیالات ہیں .
فعلن فعولن فاعلن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فعل فعولن فاع کے وزن پہ ہے یہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ''کے ' کا ے گرا کے فاع کے وزن پہ رکھا ہے
نور مجھے نہیں لگتا کہ مصرع کے آخر میں " کے " کا ے اس طرح گرانا درست ہے . لہٰذا یہاں افاعیل ، فعلن فعولن فاعلن، فعل فعولن فعلن بن رہے ہیں .
 
میرے نزدیک شروع میں محض فعلن فعلن یا فعل فعولن آ سکتا ہے۔ شاکر صاحب نے ممکن ارکان کی نشان دہی کی ہے، مستعمل کی نہیں۔ یہاں پہلا دوا ہی
احمد فلک کا نور ہیں ، چاند سبھی تاروں کے
فعلن فعولن فاعلن، فعل فعولن فعلن
ہو گیا ہے۔
یہ افاعیل تو مجھے ممکنہ ارکان میں نظر نہیں آتے۔
سر کیا چھند انگریزی عروضی نظام کی طرح ایک qualitative meter ہے؟؟
 

الف عین

لائبریرین
چھند دوہا کو میں تو کم از کم تیرہ گیارہ ماترا کے حساب کو ہی درست مانتا ہوں۔’فعلن فعولن فاعلن میں پندرہ ماترائیں ہو جاتی ہیں۔
 

لاریب مرزا

محفلین
شاکر صاحب نے کہا ہے نے جزو اول سے کوئی سے ارکان لے لیں اور جزو دوم سے ان ارکان کے اجتماع کرلیں

فعلن فعولن فاعلن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فعل فعولن فاع کے وزن پہ ہے یہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ''کے ' کا ے گرا کے فاع کے وزن پہ رکھا ہے
فعلن فعولن فاعلن
بہت خوب . عمدہ افکار و خیالات ہیں .

نور مجھے نہیں لگتا کہ مصرع کے آخر میں " کے " کا ے اس طرح گرانا درست ہے . لہٰذا یہاں افاعیل ، فعلن فعولن فاعلن، فعل فعولن فعلن بن رہے ہیں .
:nailbiting::sad3: :hypnotized:
شاعری کرنا کتنا مشکل ہے :doh:
 
بہت خوب۔۔۔لاجواب
احمد فلک کا نور ہیں ، چاند سبھی تاروں کے
تقسیم رحمت ہوتی ہے ان کے ہی اشاروں سے
کمال نور ۔۔۔نور پے روز قیامت نور کی بارش ہو اور نور کو نور کے منبر پر بٹھایا جائے ۔۔لوگ دیکھیں تو رشک کریں۔۔
 

نور وجدان

لائبریرین
چھند دوہا کو میں تو کم از کم تیرہ گیارہ ماترا کے حساب کو ہی درست مانتا ہوں۔’فعلن فعولن فاعلن میں پندرہ ماترائیں ہو جاتی ہیں۔

استاذ محترم شکریہ رائے دینے کا۔۔۔ ایک دو اشعار پر کچھ تجویز دیجئے میں اس کو گیارہ یا تیرہ ماتراوں میں ڈھال سکوں ۔۔۔
 

نور وجدان

لائبریرین
بہت خوب۔۔۔لاجواب

کمال نور ۔۔۔نور پے روز قیامت نور کی بارش ہو اور نور کو نور کے منبر پر بٹھایا جائے ۔۔لوگ دیکھیں تو رشک کریں۔۔

اللہ تعالیٰ آپ کے نیگ گمان کو میرے حق میں قبول فرمائیں ۔۔۔۔۔۔ آپ کے نیک گمان کے بدلے آپ کے ساتھ ویسا ہی سلوک ہو جیسا آپ نے گمان کیا ہے ۔۔
 
Top