شعیب صفدر
محفلین
"محبوب بھی خدا کی طرح ہوتا ہے اس کی بھی پرستش کی جاتی ہے وہ اپنے عاشق کی ضروریات سے واقف بھی ہو تو چاہتا ہے کہ وہ اسے ہر ضرورت کے لئے پکارے اس سے ہاتھ اٹھا کر اپنی ضرورت کے لئے آگاہ کیا جاتا ہے اس سے بات کرنے کے لئے زبان سے گفتگو کی ضرورت نہیں پڑتی بلکہ دل کی زبان پر استعفادہ کرنا پڑتا ہے،اس کے قریب جانے کے لئے جسمانی قربت کی نہیں بلکہ دلی قربت چاہئے،اسے راضی کرنے کے لئے گڑگڑانا پڑتا ہے،اس کی خوشنودی کے حصول کے واسطے ہر اس کام سے اجتناب کرنا پڑتا ہے جو اسے برا لگے اور ہر وہ کام کرنا پڑتا ہے جو اسے پسند ہو،اس تعلق میں بھی بندے کو توحید کا دامن تھامنا پڑتا ہے شرک یہاں بھی جائز نہیں"۔