اقبال جہانگیر
محفلین
محسود طالبان گروپ نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے علیحدگی کا اعلان کردیا
28 مئی 2014 (12:39)
جنو بی وزیر ستان (مانیٹرنگ ڈیسک ) کالعدم طالبان گروپوں کے درمیان تنازعات اور اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہے اورکالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ذیلی گروپ محسود گروپ نے ٹی ٹی پی سے علیحدگی کا اعلان کردیا،میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیرستان کے نامعلوم مقام پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی سیاسی شوریٰ کے رکن مولانا اعظم طارق نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ محسود طالبان گروپ کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے علیحدگی کا اعلان کرتا ہے، گروپ کی موجودہ صورت حال اور نظریات اسلام مخالف اور ہمارے ایجنڈے کا حصہ نہیں۔کالعدم ٹی ٹی پی کے مرکزی ترجمان مولانا اعظم طارق کا مزید کہنا تھا کہ طالبان کے نام پربھتہ خوری کی اجازت نہیں دے سکتے، موجودہ نظام کے تحت ڈاکہ زنی اور بھتہ خوری کی جا رہی ہے، ٹی ٹی پی کا نظام سازشی ٹولے کے ہاتھوں میں چلا گیا ہے، کالعدم تحریک طالبان پاکستان میں اتحاد کی کوششیں کیں، مگر سازشیں ناکام ہوگئیں۔انہوں نے کہا کہ ظالم کو ظلم سے روکنے کی ہر ممکن کوششیں کریں گے۔اعظم طارق نے مزید کہا کہ ہم نے کالعدم تحریک طالبان میں اصلاح واتحاد کی کوشش کیں، مگر اب یہ کارروائیاں مزید برداشت نہیں ہوسکتیں، ہم امیرخالد محسود کی قیادت میں نیا گروپ بنانے اور علیحدگی کا اعلان کرتے ہیں، مسلک،عقائد ونظریات کی پرچار سے دوسرے حلقوں کے طالبان بدظن ہوئے ہیں، موجودہ تحریک طالبان پاکستان باہر سے پیسے لے کر اجرتی قاتل بنی ہوئی ہے، ہم درس گاہوں اور خانقاہوں پر دھماکے پر یقین نہیں رکھتے ، عوام اور عام مقامات کو نشانہ بنانا نہیں چاہتے۔واضح رہے شمالی و جنوبی وزیرستان کے مختلف علاقوں میں کالعدم ٹی ٹی پی کے ذیلی گروپوں میں کئی ماہ سے زمینی اور طاقت کے حصول کیلئے خان سجنا گروپ اور شہریار گروپ میں مسلح تصادم جاری تھا، جس کے تحت دونوں جانب سے کئی دہشت گرد مارے جا چکے ہیں،دونوں گروپوں کے درمیان اختلافات گزشتہ سال نومبر میں امریکی میزائل حملے میں حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد سامنے آنا شروع ہوئے۔ کالعدم طالبان جنگ جو عصمت اللہ شاہین اور دیگر جنگ جوﺅں کی ہلاکت بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ اعظم طارق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی مرکزی شوریٰ کے رکن بھی ہیں۔
http://www.dailypakistan.com.pk/national/28-May-2014/106926
28 مئی 2014 (12:39)
جنو بی وزیر ستان (مانیٹرنگ ڈیسک ) کالعدم طالبان گروپوں کے درمیان تنازعات اور اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہے اورکالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ذیلی گروپ محسود گروپ نے ٹی ٹی پی سے علیحدگی کا اعلان کردیا،میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیرستان کے نامعلوم مقام پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی سیاسی شوریٰ کے رکن مولانا اعظم طارق نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ محسود طالبان گروپ کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے علیحدگی کا اعلان کرتا ہے، گروپ کی موجودہ صورت حال اور نظریات اسلام مخالف اور ہمارے ایجنڈے کا حصہ نہیں۔کالعدم ٹی ٹی پی کے مرکزی ترجمان مولانا اعظم طارق کا مزید کہنا تھا کہ طالبان کے نام پربھتہ خوری کی اجازت نہیں دے سکتے، موجودہ نظام کے تحت ڈاکہ زنی اور بھتہ خوری کی جا رہی ہے، ٹی ٹی پی کا نظام سازشی ٹولے کے ہاتھوں میں چلا گیا ہے، کالعدم تحریک طالبان پاکستان میں اتحاد کی کوششیں کیں، مگر سازشیں ناکام ہوگئیں۔انہوں نے کہا کہ ظالم کو ظلم سے روکنے کی ہر ممکن کوششیں کریں گے۔اعظم طارق نے مزید کہا کہ ہم نے کالعدم تحریک طالبان میں اصلاح واتحاد کی کوشش کیں، مگر اب یہ کارروائیاں مزید برداشت نہیں ہوسکتیں، ہم امیرخالد محسود کی قیادت میں نیا گروپ بنانے اور علیحدگی کا اعلان کرتے ہیں، مسلک،عقائد ونظریات کی پرچار سے دوسرے حلقوں کے طالبان بدظن ہوئے ہیں، موجودہ تحریک طالبان پاکستان باہر سے پیسے لے کر اجرتی قاتل بنی ہوئی ہے، ہم درس گاہوں اور خانقاہوں پر دھماکے پر یقین نہیں رکھتے ، عوام اور عام مقامات کو نشانہ بنانا نہیں چاہتے۔واضح رہے شمالی و جنوبی وزیرستان کے مختلف علاقوں میں کالعدم ٹی ٹی پی کے ذیلی گروپوں میں کئی ماہ سے زمینی اور طاقت کے حصول کیلئے خان سجنا گروپ اور شہریار گروپ میں مسلح تصادم جاری تھا، جس کے تحت دونوں جانب سے کئی دہشت گرد مارے جا چکے ہیں،دونوں گروپوں کے درمیان اختلافات گزشتہ سال نومبر میں امریکی میزائل حملے میں حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد سامنے آنا شروع ہوئے۔ کالعدم طالبان جنگ جو عصمت اللہ شاہین اور دیگر جنگ جوﺅں کی ہلاکت بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ اعظم طارق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی مرکزی شوریٰ کے رکن بھی ہیں۔
http://www.dailypakistan.com.pk/national/28-May-2014/106926