محفلین سے ایک سوال ؟؟؟

کیوں بھئی عمران خان کا کیا ہے جو وہ دن رات محنت کر رہا ہے اس ملک کے لیئے ؟
اس کے بچے تو آرام سے پڑھتے ہیں ،
اگر عمران خان کسی اخبار میں اداریہ لکھنا شروع کر دے تو کروڑوں ڈالر کما سکتا ہے
اگر وہ کسی ٹی وی چینل کی طرف سے کمینٹری کرنا شروع کر دے تو اتنا پیسہ اس پر برسے کہ وہ ساری عمر بیٹھ کر آرام سے کھا سکتا ہے ،
ارے بھائی وسیم اکرم انڈیا کی کولکتہ کی ٹیم کی کوچنگ کرتا ہے اور کمنٹری وغیرہ کرتا ہے
رمیز راجہ وقار یونس شعیب اختر
یہ سبھی کرکٹ سے کنارہ کش ہونے کے بعد بھی کرکٹ سے وابستہ ہیں اور کروڑوں کما رہے ہیں عزت ہے شہرت ہے نام ہے پیسہ ہے ، لیکن ،
یہ عمران خان کو کیا ضرورت پڑی ہے کہ وہ صبح شام دن رات لوگوں کی باتیں سنتا ہے
اسے کیا ضرورت پڑی ہے کہ اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر خطروں سے بھرپور زندگی گزار رہا ہے ؟
کبھی یہ دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ پر ہوتا ہے امریکہ اور دوسرے ملک دشمن عناصر اس سے نالاں رہتے ہیں ،
آخر کیا وجہ ہے کہ عمران خان دوسرے سابقہ کھلاڑیوں کی طرح نہیں ہے ؟
اس لیئے کہ عمران خان کے دل میں عوام کے لیئے درد ہے اور وہ اس ملک کے عوام کے انکا حق دلانا چاہتا ہے ،
عمران خان یہ چاہتا ہے کہ اس ملک کے غریب اور امیر میں طبقاتی نظام ختم ہو ،
سبھی کو ایک ہی لائن میں لگنا پڑے ،
عمران خان چاہتا ہے کہ اس ملک کے غریب عوام کو بھیک نہ منگنی پڑے
عمران خان چاہتا ہے کہ وہ جو چور سیاست دان اس ملک کے غریب عوام کا پیسہ لوٹ کر بیرون ممالک میں لے گئے ہیں اسکو واپس لایا جائے ،
عمران خان یہ چاہتا ہے کہ اس ملک کے اشرافیہ پورا ٹیکس ادا کریں تاکہ ہمیں بیرونی امداد اور قرضوں سے نجات مل سکے اور ہم غلامی سے باہر نکل آئیں .
ارے بھائی اگر عمران خان چاہتا تو وہ بھی آرام کی زندگی گزار سکتا ہے ،
یہ جو نورے کے دو ٹکے کے پالتو کتے دن رات صبح شام اپنی گندی زباں دراز کر کے بھونکتے رہتے ہیں جس پر جاوید چوہدری نے بھی لکھا ہے۔(کالم نیچے ملاحظہ کریں)
کاش کوئی انکو سمجھا دے کہ عمران خان سب کا بھلا چاہتا ہے اس میں ساری پاکستان کی عوام شامل ہے ،
اسے صرف اس ملک کی فکر ہے اسی لیئے وہ عوام میں جا کر ان میں تعلیم کا شعور بیدار کر رہا ہے ،
ورنہ کیا ہوتا اگر وہ بھی دوسرے سابقہ کھلاڑیوں کی طرح آرام سے کمنٹری کرتا آرٹیکل لکھتا اور عیاشی کرتا۔
 
آخری تدوین:
http://www.javed-chaudhry.com/shaukat-khanum-ko-bachayen-javed-chaudhry/
Shoukat-Khanam-ko-Bachayen.gif
 

سید ذیشان

محفلین
اس ملک کے تمام جاگیردار اور انڈسریلسٹس ہر یہ بات صادق آتی ہے کہ ان کے پاس بہت پیسہ ہے۔ ان کو سیاست میں آنے کی کیا ضرورت ہے؟ عمران خان کسی بھی صورت میں سپیشل کیس نہیں ہے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
مجھے عمران کا کیس مختلف لگتا ہے اس لحاظ سے کہ یہ کوئی پوزیشن اپنے ذاتی مرتبے لیے حاصل کرنے کی کوشش نہیں کر رہا ۔
جبکہ دیگر سیاستدان اپنی "دوکان" اس اس سے وابستہ تحفظات کا شکار ہیں ۔
 

قیصرانی

لائبریرین
اگر عمران خان اپنی سیاسی مہم میں شوکت خانم میموریل ہسپتال کو نہ کھینچتا تو مخالفین بھی شاید اس سے گریز کرتے۔ یہ غلطی عمران خان کی اپنی ہے
 

سید زبیر

محفلین
میں نے تو اپنے محلے ، شہر میں یہی دیکھا کہ جب کسی کے پاس دولت آئی تو اُس نے سیاست میں قدم رکھا ۔ وجہ دولت کے بعد اقتدار ، قوت حاصل کرنا ۔ کمانڈ لرنے کا نشہ ہی کچھ اور ہوتا ہے ۔ جب ہر سامع واہ واہ کر رہا ہوتا ہے ۔ مریدوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے ۔ سب اپصے عقل کُل مان رہے ہوتے ہیں ۔ ہر جگہ ہٹو بچو کے شور میں ان عظیم ہستیوں کے لئے راستہ بنایا جاتا ہے ۔ علاقہ کے غنڈے ، بدمعاش ، منافع خور ، بد عنوان سرکاری مشینری ، سب اشارہ ابرو کے منتظر ہوتے ہیں اقتدار میں نہ ہوتے ہوئے بھی یہ مقتدر طبقہ ہوتا ہے ۔ کیا یہ مزا وسیم اکرم ، جاوید میانداد ، رمیز راجہ کو حاصل ہے ۔ جب کوچہ سیاست میں داخل ہوتے ہیں تو اس حصار میں محصور ہوجاتے ہیں اور نشہ میں ایسے مدہوش ہوتے ہیں کہ باہر نکلنے کا سوچتے بھی نہیں ان کے عیار ذہن ، مکار دوست ، خوشامدی سرکاری ملازمین نئی نئی راہیں دکھاتے ہیں اس میں سب برابر ہیں خواہ وہ سندھ کا وڈیرہ ہو ، پنجاب کا جاگیر دار ، یا اعلیٰ خانوادے کے جانشین ہوں ان کیی بقا سیاست ہی میں مضمر ہے ۔
 

محمداحمد

لائبریرین
اگر عمران خان اپنی سیاسی مہم میں شوکت خانم میموریل ہسپتال کو نہ کھینچتا تو مخالفین بھی شاید اس سے گریز کرتے۔ یہ غلطی عمران خان کی اپنی ہے

حالانکہ شوکت خانم ہسپتال کا سہرا عمران خان کے سر ہی جاتا ہے اور یہ بھی ایک وجہ ہے کہ لوگ دل سے اُس کی عزت کرتے ہیں۔ لیکن اس شہرت کو سیاست کے لئے استعمال نہیں کرنا چاہیے تھا۔

اب جب بال مخالفین کی کورٹ میں ہے تو جہاں اُنہوں نے سینکڑوں سرکاری ادارے اپنی مفاد پرستی کی بھینٹ چڑھا دیے ایک یہ بھی سہی۔ اُن سے کسی بھلے کی اُمیدرکھنا خام خیالی ہے۔
 

ابن رضا

لائبریرین
اس ملک کے تمام جاگیردار اور انڈسریلسٹس ہر یہ بات صادق آتی ہے کہ ان کے پاس بہت پیسہ ہے۔ ان کو سیاست میں آنے کی کیا ضرورت ہے؟ عمران خان کسی بھی صورت میں سپیشل کیس نہیں ہے۔
عزیز از جان بھائی کسی جاگیردار نے نہ تو کوئی بڑا اسپتال بنایا نہ ہی تعلیمی ادارہ جات برائے رفاعِ عامہ. تاہم تجارتی بنیادوں پر وہ پیش پیش ہیں.

کہا یہ جاتا ہے کہ لوگ سیاست میں یا تو قدرومنزلت یعنی شہرت کے لیے وارد ہوتے ہیں یا پھر دولت سمیٹنے کے لیے. سیاست میں آنے سے پہلے عموماً ان کی کوئی انفرادی پہچان نہیں ہوتی تاہم عمران خان پہ یہ بات صادق نہیں آتی.

اختلافِ رائے کے لیے معذرت خواہ ہوں. سلامت رہیے
 

حسیب

محفلین
عزیز از جان بھائی کسی جاگیردار نے نہ تو کوئی بڑا اسپتال بنایا نہ ہی تعلیمی ادارہ جات برائے رفاعِ عامہ. تاہم تجارتی بنیادوں پر وہ پیش پیش ہیں.

کہا یہ جاتا ہے کہ لوگ سیاست میں یا تو قدرومنزلت یعنی شہرت کے لیے وارد ہوتے ہیں یا پھر دولت سمیٹنے کے لیے. سیاست میں آنے سے پہلے عموماً ان کی کوئی انفرادی پہچان نہیں ہوتی تاہم عمران خان پہ یہ بات صادق نہیں آتی.

اختلافِ رائے کے لیے معذرت خواہ ہوں. سلامت رہیے
اتفاق ہسپتال۔۔ شریف میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج
 

حسیب

محفلین
اس ملک کے تمام جاگیردار اور انڈسریلسٹس ہر یہ بات صادق آتی ہے کہ ان کے پاس بہت پیسہ ہے۔ ان کو سیاست میں آنے کی کیا ضرورت ہے؟ عمران خان کسی بھی صورت میں سپیشل کیس نہیں ہے۔
ذیشان بھائی کی اس بات سے متفق ہوں
یہی باتیں شہباز شریف پر بھی فٹ آ سکتیں ہیں۔ اُن کا اتنا بڑا بزنس ہے۔ خود بزنس پہ دھیان دینے کی بھی ضرورت نہیں۔
اب اولاد بزنس سنبھالنے کے لیے موجود ہے۔ انہیں سکون سے عیاشی کرنی چاہیے

اس بات کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ مجھے عمران خان کی نیت پہ شک ہے لیکن تھریڈ میں کہی گئی باتیں کوئی عجوبہ نہیں ہیں
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ذیشان بھائی کی اس بات سے متفق ہوں
یہی باتیں شہباز شریف پر بھی فٹ آ سکتیں ہیں۔ اُن کا اتنا بڑا بزنس ہے۔ خود بزنس پہ دھیان دینے کی بھی ضرورت نہیں۔
اب اولاد بزنس سنبھالنے کے لیے موجود ہے۔ انہیں سکون سے عیاشی کرنی چاہیے
اس بات کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ مجھے عمران خان کی نیت پہ شک ہے لیکن تھریڈ میں کہی گئی باتیں کوئی عجوبہ نہیں ہیں
میرے خیال میں وہ سکون سے عیاشی ہی کر رہے ہیں۔
 

سید ذیشان

محفلین
میں اپنا موقف تھوڑا اور واضح کرنا چاہوں گا (اس سے پہلے کہ مجھے پر نون لیگ کے حامی ہونے کا الزام لگایا جائے :p)۔ عمران خان کے، عوام کی بہبود کے لئے کئے گئے کاموں یعنی شوکت خانم ہسپتال اور نمل یونیورسٹی وغیرہ، کا میں ہمیشہ معترف رہا ہوں۔ خاص طور پر شوکت خانم ہسپتال اس وقت بنایا گیا تھا جب عمران خان کا سیاست سے کوئی واسطہ نہیں تھا۔ تو یہ نہیں کہا جا سکتا کہ یہ اپنی شہرت کے لئے کیا کیونکہ اس وقت عمران خان کی شہرت عروج پر تھی۔ سیاست البتہ ایک مختلف کھیل ہے۔ نہایت اصولی آدمی اس میدان میں نہیں چل سکتا۔ اسی لئے عمران خان کو بھی اصولوں پر سمجھوتے کرنے پڑتے ہیں۔ اگر تو عمران خان خیبر پختونخوا میں کوئی معنوی تبدیلی لانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو مجھ سے بڑا ان کا حامی کوئی نہیں ہو گا۔ لیکن جس طرح کے لوگ پی ٹی آئی میں شامل ہیں تو مجھے کوئی خاص امید نہیں ہے۔ دہشت گردوں کی حمایت کرنے پر بھی مجھے عمران خان سے شدید اختلاف ہے۔
 
میں اپنا موقف تھوڑا اور واضح کرنا چاہوں گا (اس سے پہلے کہ مجھے پر نون لیگ کے حامی ہونے کا الزام لگایا جائے :p)۔ عمران خان کے، عوام کی بہبود کے لئے کئے گئے کاموں یعنی شوکت خانم ہسپتال اور نمل یونیورسٹی وغیرہ، کا میں ہمیشہ معترف رہا ہوں۔ خاص طور پر شوکت خانم ہسپتال اس وقت بنایا گیا تھا جب عمران خان کا سیاست سے کوئی واسطہ نہیں تھا۔ تو یہ نہیں کہا جا سکتا کہ یہ اپنی شہرت کے لئے کیا کیونکہ اس وقت عمران خان کی شہرت عروج پر تھی۔ سیاست البتہ ایک مختلف کھیل ہے۔ نہایت اصولی آدمی اس میدان میں نہیں چل سکتا۔ اسی لئے عمران خان کو بھی اصولوں پر سمجھوتے کرنے پڑتے ہیں۔ اگر تو عمران خان خیبر پختونخوا میں کوئی معنوی تبدیلی لانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو مجھ سے بڑا ان کا حامی کوئی نہیں ہو گا۔ لیکن جس طرح کے لوگ پی ٹی آئی میں شامل ہیں تو مجھے کوئی خاص امید نہیں ہے۔ دہشت گردوں کی حمایت کرنے پر بھی مجھے عمران خان سے شدید اختلاف ہے۔
حضور اگر طالبان کی مخالفت کردی تو شائد پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی اور مقامی قیادت گھر سے باہر بھی نہ نکل سکے۔
 

سید ذیشان

محفلین
حضور اگر طالبان کی مخالفت کردی تو شائد پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی اور مقامی قیادت گھر سے باہر بھی نہ نکل سکے۔
جہاں ہزاروں لوگ طالبان کے ہاتھوں مر چکے ہوں وہاں اس خاموشی کو کم از کم میں تو مجرمانہ سمجھتا ہوں۔ اگر لیڈران اتنے ہی بزدل ہیں کہ طالبان کے ڈر سے منہ سے کچھ بول تک نہیں سکتے تو ایسے لیڈران کا عوام کیا کرے؟
 

قیصرانی

لائبریرین
جہاں ہزاروں لوگ طالبان کے ہاتھوں مر چکے ہوں وہاں اس خاموشی کو کم از کم میں تو مجرمانہ سمجھتا ہوں۔ اگر لیڈران اتنے ہی بزدل ہیں کہ طالبان کے ڈر سے منہ سے کچھ بول تک نہیں سکتے تو ایسے لیڈران کا عوام کیا کرے؟
اے این پی سے نظریاتی اختلاف اپنی جگہ، لیکن وہ ہر حال میں غیرت مند کہلائے جانے کے مستحق ہیں کہ طالبان کے ہاتھوں جان دیتے رہے، لیکن عوام سے ملنا اور طالبان کی کھلی مخالفت کرنا نہیں چھوڑا
 

سید عاطف علی

لائبریرین
میں اپنا موقف تھوڑا اور واضح کرنا چاہوں گا (اس سے پہلے کہ مجھے پر نون لیگ کے حامی ہونے کا الزام لگایا جائے :p)۔ عمران خان کے، عوام کی بہبود کے لئے کئے گئے کاموں یعنی شوکت خانم ہسپتال اور نمل یونیورسٹی وغیرہ، کا میں ہمیشہ معترف رہا ہوں۔ خاص طور پر شوکت خانم ہسپتال اس وقت بنایا گیا تھا جب عمران خان کا سیاست سے کوئی واسطہ نہیں تھا۔ تو یہ نہیں کہا جا سکتا کہ یہ اپنی شہرت کے لئے کیا کیونکہ اس وقت عمران خان کی شہرت عروج پر تھی۔ سیاست البتہ ایک مختلف کھیل ہے۔ نہایت اصولی آدمی اس میدان میں نہیں چل سکتا۔ اسی لئے عمران خان کو بھی اصولوں پر سمجھوتے کرنے پڑتے ہیں۔ اگر تو عمران خان خیبر پختونخوا میں کوئی معنوی تبدیلی لانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو مجھ سے بڑا ان کا حامی کوئی نہیں ہو گا۔ لیکن جس طرح کے لوگ پی ٹی آئی میں شامل ہیں تو مجھے کوئی خاص امید نہیں ہے۔ دہشت گردوں کی حمایت کرنے پر بھی مجھے عمران خان سے شدید اختلاف ہے۔
۔درست کہا۔۔ لیکن ۔محمد علی جناح کا سیاسی کردار اس کے اصولوں کے ساتھ مندرجہ بالا حصّے کی تکذیب کرتا نظر آتا ہے۔
عمران کے سیاسی طور پر معصوم عن الخطا ہونے پر اصرار کیا جانا البتہ درست نہیں ۔موجودہ سیاسی ماحول بھی بہت مختلف ہے۔ اس لحاظ سے عمران ذرا مختلف تو لگتا ہے۔خصوصاًاپنے کاؤنٹر پارٹس سے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
۔درست کہا۔۔ لیکن ۔محمد علی جناح کا سیاسی کردار اس کے اصولوں کے ساتھ مندرجہ بالا حصّے کی تکذیب کرتا نظر آتا ہے۔
عمران کے سیاسی طور پر معصوم عن الخطا ہونے پر اصرار کیا جانا البتہ درست نہیں ۔موجودہ سیاسی ماحول بھی بہت مختلف ہے۔ اس لحاظ سے عمران ذرا مختلف تو لگتا ہے۔خصوصاًاپنے کاؤنٹر پارٹس سے۔
یہ تو کم تر درجے کی برائی چننا ہوا :(
 

سید ذیشان

محفلین
۔درست کہا۔۔ لیکن ۔محمد علی جناح کا سیاسی کردار اس کے اصولوں کے ساتھ مندرجہ بالا حصّے کی تکذیب کرتا نظر آتا ہے۔
عمران کے سیاسی طور پر معصوم عن الخطا ہونے پر اصرار کیا جانا البتہ درست نہیں ۔موجودہ سیاسی ماحول بھی بہت مختلف ہے۔ اس لحاظ سے عمران ذرا مختلف تو لگتا ہے۔خصوصاًاپنے کاؤنٹر پارٹس سے۔

قائداعظم اور عمران خان کا کوئی موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ ویسے بھی میں پاکستان کے سیاسی سین کی بات کر رہا ہوں۔ انگریزوں کے وقت میں سیاست کی صورت اتنی ابتر نہیں تھی، نہیں تو قائداعظم، گاندھی اور نہرو جیسے لوگ سامنے نہ آتے۔ آپ کو اگر ان کے مقابلے کی کوئی لیڈرشپ نظر آتی ہے تو ہمیں بھی آگاہ کریں۔ :)
 

سید عاطف علی

لائبریرین
قائداعظم اور عمران خان کا کوئی موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ ویسے بھی میں پاکستان کے سیاسی سین کی بات کر رہا ہوں۔ انگریزوں کے وقت میں سیاست کی صورت اتنی ابتر نہیں تھی، نہیں تو قائداعظم، گاندھی اور نہرو جیسے لوگ سامنے نہ آتے۔ آپ کو اگر ان کے مقابلے کی کوئی لیڈرشپ نظر آتی ہے تو ہمیں بھی آگاہ کریں۔ :)
پاکستان مسائل کی جس قدر شدت سے دوچار ہے اور جن کے حل کے لیے بڑے او ریڈکلی میجر اقدامات کی ضرورت ہے ، ان مسائل پر دیگر حکمران اور عمران کا سٹانس بھی عمران کو ممتاز کرتا ہے۔
سیاسی نوعیت کی غلطیاں یہاں کم اہم ہے جتنا ان مسائل کو ایڈریس کیے جانے کا ادراک۔ان حکمرانوں کا مقصد اپنے مقام ،دولت اور جاہ و جلال کی بقا سے آگے نہیں بڑھ پاتا۔
 
Top