فرخ منظور
لائبریرین
آئے ہائے کیا کرم پھوٹے ہمارے۔ کبھی دید سے عید کا سماں ہوا کرتا تھا اور اب مؤا یہ وقت دکھایا اس کلموہی تقدیر نے کہ ہماری دید ہنسی کا باعث بننے لگی۔
جانے اب کیا کیا دکھائے گا تمہارا دیکھنا
ہمیں تو "رسوا کیا، خراب کیا، اس نگاہ نے"