نبیل نے اس کے لئے ترکیب نکالی تو تھی۔۔ لیکن اردو عربی میں جسٹیفائ کرنے سے الفاظ کے درمیان سپیس نہیں گھٹتی بڑھتی، بلکہ تطویل یا کشیدہ لگ جاتا ہے۔ اور خواہ مخواہ کا کشیدہ اچھا نہیں بلکہ برا لگتا ہے۔
ورڈ پروسیسنگ کی بات دوسری ہے، لیکن ویب پیج کی مختلف۔ اور ہر فانٹ کو ہر براؤزر الگ الگ طریقے سے رینڈر کرتا ہے۔ مکن ہے کہ جس فانٹ میں متن کو انٹر نیٹ اکپلورر میں درست جسٹیفائیڈ متن نظر آ رہا ہو، وہاں فائر فاکس درست متن ہی نہ دکھا سکے!! پھر یہاں محفل میں ڈیفالٹ فانٹ نفیس نسخ ایشیا ٹائپ ہے، جس سے الجھن کے باعث میں نے اپنا ڈیفالٹ نفیس ویب نسخ بنا رکھا ہے، م م مغل نے شاید اردو عماد نستعلیق۔۔۔ اس صورتِ حال کا کیا حل ہوگا۔ ہر شخص اپنے منتخب فانٹ میں مختلف طور پر متن دیکھ سکے گا (یا نہ دیکھ سکے گا کچھ صورتوں میں۔