محي الدين ابن عربي کی کتاب ’’ فصوص الحکم ۔۔‘ُ‘ کی تلاش

مغزل

محفلین
’’ فصوص الحکم ۔۔‘ُ‘

مجھے محي الدين ابن عربي کی کتاب ’’ فصوص الحکم ۔۔‘ُ‘ کے بارے میں روابط درکار ہیں ۔ کسی کےپاس یہ کتاب ہو تو میری مدد فرمائیں۔ ابنِ عربی بجائے’’ وحدت الوجود‘‘ کے ’’ وحدت الشعور ‘‘ کے قائل تھے ۔ اس لیے انہیں صوفیا کے مخالف ہونے کی شہرت حاصل ہے ۔۔ اگر کہیں کسی برقی لائبریری میں‌موجود ہے تب بھی ۔۔ ربط عطا کر کے شکریہ کا موقع دیں۔

والسلام
عاقبت نا اندیش
م۔م۔مغل
 
فصوص الحكم

سلام عليكم
بھائی فصوص ”ص“ سے لکھا جاتا ہے ”س“ سے نہیں یہ عربی لفظ ”فص“ بمعنی نگینہ کی جمع ہے جیسے نگینہ ہی انگوٹھی کا سب سے بیش قیمت حصہ ہوتا ہے اسی طرح فصوص الحکم سے مراد حکمت کے نگینے ہیں۔ ایک اور بات جیسے کسی نگینے کی قیمت کا اندازہ جوہری ہی لگا سکتا ہے اسی طرح ان فصوص کی قدو قیمت کا درست اندازہ کوئی عارف ہی لگا سکتا ہے۔ یہ کتاب اردو میں کئی بار ترجمہ ہو چکی ہے۔ آن لائن تو شاید نہ مل سکے مگر ہر شہر میں آپ کو کسی کتب خانے سے بآسانی مل جائے گی۔
جہاں تک آپ کا وحدت الشعور کا کہنا ہے تو اس اصطلاح کی ترجمانی بھی کردیں کہ آپ کی اس سے کیا مراد ہے ؟
 

نبیل

تکنیکی معاون
میرے معلومات کے مطابق اس کتاب کا نام فصوص الحکم ہے۔ اور ابن عربی کے صوفیا کے خلاف ہونے والی بات بھی میرے لیے اطلاع ہے کیونکہ فصوص الحکم تمام صوفیا کے درس میں شامل رہی ہے اور ابن عربی کو اسلامی تصوف کا ایک اہم ستون شمار کیا جاتا ہے۔ بہرحال انگریزی میں اس پر تلاش کے نتائج یہاں دیکھے جا سکتے ہیں۔

گوگل کے فصوص الحکم پر نتائج۔۔

اس ربط پر ابن عربی کے بارے میں کچھ معلومات موجود ہیں۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
السلام علیکم مغل بھائی کتاب کا نام فصوص الحکم ہی ہے جیسا کہ دیگر احباب نے بھی رہنمائی فرمائی میرے پاس اس کی اردو میں شرح ” ترغیب العلم والعرفان فی شرح فصوص الحکم والایقان “ موجود ہے جو کہ محمد ریاض قادری صاحب کی تالیف ہے اور اسے علم و عرفان پبلشرز لاہور نے چھاپا ہے ۔رہ گئی وحدت الشعور کی کی بات تو میرے خیال میں آپ حضرت مجدد الف ثانی کہ پیش کردہ فلسفہ وحدت الشھود کی بات کررہے ہیں حضرت مجدد اور حضرت شیخ اکبر میں اس مسئلہ یعنی وحدۃالوجود کی تفصیل میں جو اختلاف ہے حضرت مجدد اس کو وحدت الشھود سے تعبیر فرماتے ہیں۔ لہذا اس پر مزید یہ عرض کرتا چلوں کہ مسئلہ وحدۃ الوجود کے دو پہلو ہیں ایک اس کا عقلی اور فلسفیانہ پہلو ہے اور دوسرا اسکا روحانی اور کشفی پہلو ہے اور ابن عربی اور شیخ مجدد الف ثانی کا اس مسئلہ میں جو اختلاف وحدۃ الوجود اور وحدۃ الشہود کے نام سے مشھور ہے اس کا تعلق اس کے روحانی اور کشفی پہلو سے ہے نہ کہ اس کہ فلسفیانہ پہلو سے بلکہ اس کے فلسفیانہ پہلو پر دونوں شیخ متفق ہیں ۔ اور کشفی پہلو پر اختلاف کی بنیاد یہ ہے کہ جب کوئی سالک ریاضت اور مجاہدے کی بنیاد پر سلوک کی منازل طے کرنا شروع کرتا ہے تو تب وہ ایک خاص مقام پر پہنچ کر ہر شئے میں اللہ پاک انوار و تجلیات کو دیکھتا ہے تو تب سالک کو اللہ پاک کی زات کے علاوہ اور کچھ دکھائی نہیں دیتا سوال یہ ہے کہ کیا یہ کیفیت راہ سلوک کا اختتام ہے ؟شیخ اکبر یعنی ابن عربی کے نزدیک سلوک کی انتہاء یہی ہے جبکہ حضرت مجدد کے نزدیک اس کیفیت کے آگے ایک اور کیفیت بھی ہے کہ جہاں پہنچ کر سالک کو اللہ پاک کی زات اور کائنات دونوں علیحدہ علیحدہ محسوس ہوتے ہیں ۔ ہم ان دونوں نظریات کی اس حقیقت سے واقف نہیں کیونکہ یہ حقیقت ان دونوں نطریات میں مکمل طور پر کشف اور شھود کا مسئلہ ہے ۔ لیکن ہم اتنا ضرور جانتے ہیں کہ صوفیاء کی اکثریت کی تائید اس مسئلہ مین شیخ اکبر کو حاصل ہے ۔
نوٹ :- باقی اس مسئلہ وحدت الوجود کی مزید تفصیل آپ ہمارے اسی محفل میں شئر کردہ مضمون کہ درج زیل ربط سے ملاحظہ فرماسکتے ہیں ۔۔
http://www.urduweb.org/mehfil/showthread.php?p=414265#post414265
 

مغزل

محفلین
اللہ بھلا کرے بات چل نکلی ۔ فسوس الحکم او ر فصوص الحکم میں نے دونوں طرح پڑھا ہے ۔۔ بلکہ زیادہ ’’ فسوس ‘‘ سے ۔۔ خیر یہ اور بات کے معنوی وضاحت سے میں ’’ ٍفصوص ‘‘ تسلیم کرتا ہوں ۔
اور مدون کیے دیتا ہوں ۔
 

محمد وارث

لائبریرین
"فسوس" تو آج تک نہ کہیں پڑھا نہ سنا اور نہ ہی کہیں لکھا دیکھا بجز اس تھریڈ کے عنوان میں :)

میرے مطالعہ میں مولانا عبدالقدیر صدیقی کا ترجمہ رہا ہے، مولانا موصوف کلیہ جامعہ عثمانیہ، حیدر آباد دکن شعبہ دینیات کے صدر رہے ہیں! ترجمہ کے ساتھ ساتھ شرح بھی فرمائی ہے!
 

مغزل

محفلین
"فسوس" تو آج تک نہ کہیں پڑھا نہ سنا اور نہ ہی کہیں لکھا دیکھا بجز اس تھریڈ کے عنوان میں :)

میرے مطالعہ میں مولانا عبدالقدیر صدیقی کا ترجمہ رہا ہے، مولانا موصوف کلیہ جامعہ عثمانیہ، حیدر آباد دکن شعبہ دینیات کے صدر رہے ہیں! ترجمہ کے ساتھ ساتھ شرح بھی فرمائی ہے!


بہت شکریہ وارث صاحب ۔۔
اس ربط پر آپ دیکھ سکتے ہیں یہ ’’ فسوس الحکم ‘‘ کی تلاش پر کیا نتائج سامنے آتے ہیں ۔
حتیٰ کہ ایران کی ویب سائٹ پر بھی مجھے محی الدین عربی کی کتاب کا نام ’’ فسوس الحکم ‘‘ ہی ملا ۔۔ اب چونکہ وضاحت ہوچلی ہے ۔ لہذا میں اسے ’’ ٍفصوص ‘‘ کردیتا ہوں ۔واللہ اعلم بالصواب۔ دراصل مجھے بتانے والے نے ’’ فسوس الحکم ‘‘ بتا یا جو میں تلاش کیا ۔ فصوص بعد میں میرے علم میں آیا۔
والسلام
 

محمد وارث

لائبریرین
بہت شکریہ وارث صاحب ۔۔
اس ربط پر آپ دیکھ سکتے ہیں یہ ’’ فسوس الحکم ‘‘ کی تلاش پر کیا نتائج سامنے آتے ہیں ۔
حتیٰ کہ ایران کی ویب سائٹ پر بھی مجھے محی الدین عربی کی کتاب کا نام ’’ فسوس الحکم ‘‘ ہی ملا ۔۔ اب چونکہ وضاحت ہوچلی ہے ۔ لہذا میں اسے ’’ ٍفصوص ‘‘ کردیتا ہوں ۔واللہ اعلم بالصواب۔ دراصل مجھے بتانے والے نے ’’ فسوس الحکم ‘‘ بتا یا جو میں تلاش کیا ۔ فصوص بعد میں میرے علم میں آیا۔
والسلام

شکریہ محمود صاحب، یہ صرف چار یا پانچ روابط ہیں جن میں 'الحکم' کے ساتھ 'فسوس' لکھا ہے، دوسری طرف 'فصوص الحکم' ڈھونڈیں تو آپ کو سینکڑوں روابط ملیں گے جن میں مستند سائیٹس اور پھر عربی اور فارسی وکی پیڈیا کے مقالے بھی ہیں۔

'فسوس الحکم' مجھے تو املاء کی غلطی لگ رہی ہے اور ظاہر ہے کہ ایرانی بھی غلطیاں کر سکتے ہیں :)

عربی وکی پیڈیا سے یہ تصویر

Fushk.jpg
 
شکریہ وارث صاحب ، میں عنوان بدل دیتا ہوں ۔والسلام

سلام
9 ویں صدی کہ ایک قلمی نسخے میں اس کتاب کا نام ملاحظہ ہو
3334640267_44937ba55d_b.jpg

كسی فارسی ویب سائٹ پر لکھا ہونا اس کی درستگی کی نشانی نہیں۔ اہل فارس بھی ہماری طرح ان پڑھ ہیں۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
سلام
9 ویں صدی کہ ایک قلمی نسخے میں اس کتاب کا نام ملاحظہ ہو
3334640267_44937ba55d_b.jpg

كسی فارسی ویب سائٹ پر لکھا ہونا اس کی درستگی کی نشانی نہیں۔ اہل فارس بھی ہماری طرح ان پڑھ ہیں۔

اس پیغام کی کچھ سمجھ نہیں آئی۔ تصویر میں تو فصوص الحکم ہی تحریر ہے۔
 
Top