مختار صدیقی کی ایک نظم "بازیافت" کی تلاش

فرخ منظور

لائبریرین
السلامُ علیکم! مجھے مختار صدیقی کی ایک نظم جس کا عنوان "بازیافت" یا "بازیافتہ" ہے، کی تلاش ہے ۔ اگر اردو محفل میں کسی ممبر کے پاس یہ نظم ہو تو عنایت کریں میں بہت شکر گزار ہوں گا۔ چاہے سکین شدہ حالت میں ہی پوسٹ کر دیں میں بعد میں اسے ٹائپ کر کے یہیں پوسٹ کر دوں گا۔
 
بازیافتہ

اچھا خاصہ سبک سا نقشہ
چہرہ پیلا، لباس سادہ
ماحول سے جیسے تھک چکی ہو
تنہا، تنہا، بلا ارادہ !

آنکھیں جو کبھی رسیلی ہوں گی
اب ان کی اداسیوں کی تہہ میں
کیا کیا نہ تھے جاں گسل فسانے
ہم آپ تو بے سنیں ہی سہمیں

طوفان میں جو ناو ٔٔکھو گئی تھی
پھر آن لگی ہے اس کنارے
یوں تو ہے خدا کا شکر واجب
لیکن کسے ناخدا پکارے؟

مختار صدیقی
 
Top