بازیافتہ
اچھا خاصہ سبک سا نقشہ
چہرہ پیلا، لباس سادہ
ماحول سے جیسے تھک چکی ہو
تنہا، تنہا، بلا ارادہ !
آنکھیں جو کبھی رسیلی ہوں گی
اب ان کی اداسیوں کی تہہ میں
کیا کیا نہ تھے جاں گسل فسانے
ہم آپ تو بے سنیں ہی سہمیں
طوفان میں جو ناو ٔٔکھو گئی تھی
پھر آن لگی ہے اس کنارے
یوں تو ہے خدا کا شکر واجب
لیکن کسے ناخدا پکارے؟
مختار صدیقی