مختصر مضمون: باجی اسکول کب پہنچیں گے؟ بقلم زنیرہ گُل

زنیرہ عقیل

محفلین
ںںھٰی بچی کا اسکول میں آج پہلا دن تھا
جن کی فیملی حال ہی میں کراچی شفٹ ہوئی تھی
بہت خوش تھی کہ آج ایک بار پھر سے وہ اسکول جانے لگی ہے
نئی کتابیں پینسل اور بیگ لیے نئے یونیفارم لیا
گیٹ سے داخل ہونے سے لے کر کلاس روم تک ایک ہی سوال تھا
باجی اسکول کب پہنچیں گے؟ باجی اسکول کب پہنچیں گے؟
کلاس روم میں اپنی سیٹ پر بیٹھا کر جب میں واپس جانے لگی تو پھر سے وہی سوال
باجی اسکول کب جانا ہے؟
تب جاکے میری سمجھ میں جو بات آئی وہ سوچ کر ہی میری آنکھیں بھیگ گئیں
وہ بچی سوات کے ان اسکولوں میں سے ایک کی طالبہ تھی جس کی دیواریں ٹوٹی ہوئی تھیں
جس کے صحن میں ایک لکڑی کے بلیک بورڈ کے سامنے زمین پر بیٹھ کر مستقبل کے یہ معمار پڑھا کرتے تھے
اور جسے ظالموں نے بم سے اڑا کر نام و نشان ہی مٹا دیا تھا

مختصر مضمون بقلم زنیرہ گُل
 
Top