مخدوم جاوید ھاشمی کی رہائی کا حکم

غازی عثمان

محفلین
سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ن کے قائم مقام صدر مخدوم جاوید ہاشمی کی بغاوت کے جرم میں سزا کو معطل کرتے ہوئے ان کو فوری طور پر ضمانت پر رہا کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
مخدوم جاوید ہاشمی کو تین سال دس ماہ قبل فوج پر تنقید کرنے کی پاداش میں مجموعی طور پر تئیس سال قید کی سزا سنائی گئی تھی لیکن کسی ایک جرم میں ان کی زیادہ سے سزا سات سال تھی۔یہ تمام سزائیں بیک وقت چل رہی تھیں۔

سپریم کورٹ کا بینچ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری ، جسٹس رانا بھگوان داس اور جسٹس فقیر محمد کھوکھر پر مشتمل ہے۔
مزید
 

ظفری

لائبریرین
یہی وہ چیف جسٹس ہیں ، جنہوں نے جاوید ہاشمی کے خلاف مقدمے کا فیصلہ سنایا تھا ۔اور اب بھی یہ وہی چیف جسٹس ہیں جنہوں‌ نے جاوید ہاشمی کی رہائی کا حکم دیا ہے :)
 
یہی وہ چیف جسٹس ہیں ، جنہوں نے جاوید ہاشمی کے خلاف مقدمے کا فیصلہ سنایا تھا ۔اور اب بھی یہ وہی چیف جسٹس ہیں جنہوں‌ نے جاوید ہاشمی کی رہائی کا حکم دیا ہے :)

وقت وقت کی بات ہے۔۔۔ ;)
اسے بھی پاکستانی سیاست کا ایک حصہ سمجھئے! اگرچہ دل کے بہلانے کو یہ کافی ہے کہ ان اقدامات کو نظریہ ضرورت سے عدلیہ کی آزادی کا ثبوت قرار دیدیا جائے۔۔۔
ہم چھوٹے چھوٹے لوگ ہیں۔۔۔ چھوٹی چھوٹی باتوں پر خوش ہوجاتے ہیں۔۔۔ ہمیں سپنوں کی دنیا میں رہنے دیجئے خدارا!
 

دوست

محفلین
میرا تو خیال تھا کہ یہ مقدمہ پنڈی جیل میں ایک بند کمرے میں سیشن جج کے عہدے کے منصف نے سنا تھا۔ ناکہ چیف جسٹس نے۔
 

ساجداقبال

محفلین
جی شاکر بھائی ان کی سماعت اڈیالہ جیل میں ہوئی تھی، جسکی سوائے سزا کے کوئی تفصیلات سامنے نہیں آئی تھیں۔ جج کوئی اسد چودھری صاحب تھے۔(نام شاید غلط ہو(۔
 

ظفری

لائبریرین
میری بات کی بھی تصیح کر لیں :

کچھ عرصے پہلے یہی جاوید ہاشمی تھے ، یہی جاوید ہاشمی کے وکیل بیرسٹر اکرم شیخ بھی تھے ، اور یہی چیف جسٹس چوہدری افتخار تھے جنہوں نے جاوید ہاشمی کی درخواست ِ ضمانت نامنظور کی تھی ۔

اب :
یہی جاوید ہاشمی ہیں ، یہی جاوید ہاشمی کے وکیل بیرسٹر اکرم شیخ ہیں ، اور یہی چیف جسٹس چوہدری افتخار ہیں جنہوں نے جاوید ہاشمی کی رہائی کا حکم دیا ہے ۔
 

ساجداقبال

محفلین
جی یہ بات آپکی بالکل درست ہے۔ بالواسطہ ہمیں جنرل مشرف کا شکر گزار ہونا چاہیئے جنکی بدولت اب عدلیہ میں تھوڑی ہی سہی لیکن آزادی آگئی ہے۔
 

زینب

محفلین
چلیں مشرف انکل کے حصے میں ساجد اقبال صاحب کا ایک شکریہ بھی آیا واقعی خوشی کی بات ہے۔۔۔۔۔۔۔:grin:
 

زینب

محفلین
اپنے دل کو شکریہ کہنے کے لیے منا ئن تو سہی علوی جی بہانہ ہم ڈھونڈ لیں گے:)
 

Dilkash

محفلین
یہی وہ چیف جسٹس ہیں ، جنہوں نے جاوید ہاشمی کے خلاف مقدمے کا فیصلہ سنایا تھا ۔اور اب بھی یہ وہی چیف جسٹس ہیں جنہوں‌ نے جاوید ہاشمی کی رہائی کا حکم دیا ہے :)

محترم دوسروں کی گناہ کسی اور کے ذمے لگانا بھی گناہ ھے۔

اور اگر مزاق تھا تب بھی بھتان ارتکاب گناہ ھے۔:chill:
 

ظفری

لائبریرین
محترم دوسروں کی گناہ کسی اور کے ذمے لگانا بھی گناہ ھے۔

اور اگر مزاق تھا تب بھی بھتان ارتکاب گناہ ھے۔:chill:

محترم ۔۔۔ آپ کوگناہ کا پہلو کہاں نظر آگیا ۔ ذرا وضاحت تو فرمادیں ۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ خود ہی اپنے ارشاد کی گرفت میں آجائیں ۔
 

Dilkash

محفلین
اوھو بھائی ظفری ناراض کیوں ھوتے ھو؟

اللہ ھم دونوں کو گناہوں سے پاک رکھے۔

میرا مطلب یہ ھے کہ جب کسی چیز /معاملے کے بارے میں معلوم نہ ھو اور کوئی کسی کیساتھ بغیر تھقیق کے منسوب کریں تو بھتان کے زمرے میں اجاتا ھے۔

جو کہ گناہ ھے
 

ظفری

لائبریرین
نہیں بھائی میں ناراض نہیں ہوں ۔۔ مگر مجھے معلوم تو ہو کہ میں‌نے کس پر اور کہاں بہتان لگایا ہے ۔ کم از کم آپ اس کی نشان دہی تو کریں ۔ یا یونہی پہلیاں بھجواتے رہیں گے ۔ :rolleyes:
 
Top