طارق شاہ
محفلین
غزل
مخدوم محی الدین
دِلوں کی تشنگی جتنی، دِلوں کا غم جتنا
اُسی قدر ہے زمانے میں حُسن یار کی بات
جہاں بھی بیٹھے ہیں، جس جا بھی رات مے پی ہے
اُنہی کی آنکھوں کے قصّے، اُنہی کے پیار کی بات
چمن کی آنکھ بھرآئی، کلی کا دل دھڑکا !
لبوں پہ آئی ہے جب بھی کسی قرار کی بات
یہ زرد زرد اُجالے، یہ رات رات کا درد
یہی تو رہ گئی اب جانِ بے قرار کی بات
تمام عمر چلی ہے، تمام عمر چلے
الہیٰ ختم نہ ہو یارِ غمگسار کی بات
مخدوم محی الدین