نور وجدان
لائبریرین
مدحتِ یار کی دَوا کیا ہے
تہمتِ عشق بھی سَزا کیا ہے
ہر نئی چوٹ پر سوال ترا
اس تبسم میں کچھ نیا کیا ہے
آج پھر ملنے آگئے ہو تم
داغِ دل نے تمھیں دیا کیا ہے
وہ محبت کو بیچتا ہے روز
پوچھتا ہے جو یہ وفا کیا ہے
بجلیاں روز گرتی ہیں دل پر
آشیانہ مرا بنا کیا ہے
نازشِ رخ کو دیکھ بول دیے
تیرے اس درد سے سوا کیا ہے!
نور ایمان
تہمتِ عشق بھی سَزا کیا ہے
ہر نئی چوٹ پر سوال ترا
اس تبسم میں کچھ نیا کیا ہے
آج پھر ملنے آگئے ہو تم
داغِ دل نے تمھیں دیا کیا ہے
وہ محبت کو بیچتا ہے روز
پوچھتا ہے جو یہ وفا کیا ہے
بجلیاں روز گرتی ہیں دل پر
آشیانہ مرا بنا کیا ہے
نازشِ رخ کو دیکھ بول دیے
تیرے اس درد سے سوا کیا ہے!
نور ایمان