درد مدرسہ یا دیر تھا یا کعبہ یا بُت خانہ تھا ۔ میر درد

فرخ منظور

لائبریرین
مدرسہ یا دیر تھا یا کعبہ یا بُت خانہ تھا
ہم سبھی مہماں تھے یاں، اِک تُو ہی صاحب خانہ تھا

وائے نادانی کہ وقتِ مرگ یہ ثابت ہوا
خواب تھا جو کچھ کہ دیکھا، جو سُنا افسانہ تھا

حیف! کہتے ہیں ہوا گلزار تاراجِ خزاں
آشنا اپنا بھی واں اک سبزۂ بے گانہ تھا

ہوگیا مہماں سرائے کثرتِ موہوم آہ!
وہ دلِ خالی کہ تیرا خاص خلوت خانہ تھا

بھول جا خوش رہ عبث وے سابقے مت یاد کر
درد یہ مذکور کیا ہے آشنا تھا یا نہ تھا

(خواجہ میر درد)
 

فاتح

لائبریرین
ایک اور ایسی غزل جس کا صرف ایک ہی شعر سن رکھا تھا یعنی جو ضرب المثل بن چکا ہے۔ بے حد شکریہ
 

mohsin ali razvi

محفلین
ترجمه فارسی :: عامل شیرازی


مدرسہ یا دیر تھا یا کعبہ یا بُت خانہ تھا

مکتبی بود دیر بود یا بت خانه بود
--------

ہم سبھی مہماں تھے یاں، اِک تُو ہی صاحب خانہ تھا

ما همه مهمان تو بودیم و تو تنها صاحب این خانه بود
---------

وائے نادانی کہ وقتِ مرگ یہ ثابت ہوا

وای از نادانیم در وقت مرگ ثابت بشد
----------

خواب تھا جو کچھ کہ دیکھا، جو سُنا افسانہ تھا

خواب بود هرچه که دیدم افسانه بود این قصه ات
------------

حیف! کہتے ہیں ہوا گلزار تاراجِ خزاں

حیف از این که نمود تاراج گلزار جهان
----------

آشنا اپنا بھی واں اک سبزۂ بے گانہ تھا

آشنای من فقط یک سبزه بیگانه بود
----------

ہوگیا مہماں سرائے کثرتِ موہوم آہ!

آن که شد مهمانسرای کثرت موهوم آه
----------

وہ دلِ خالی کہ تیرا خاص خلوت خانہ تھا

آن دل خالی که خلوت خانه خاص تو بود
----------

بھول جا خوش رہ عبث وے سابقے مت یاد کر

کن فراموشش عبث او را مکن یادی زه دل
------------

درد یہ مذکور کیا ہے آشنا تھا یا نہ تھا

درد ما مذکور کر دست آشنایم بود نبود
--------------

  1. (خواجہ میر درد :اردو ) فارسی ترجمه :: عامل شیرازی
 
Top