مدینہ المنورہ کی برکات اور فضائل

الم

محفلین
اللہ پاک نے رسول ﷺ کو پیدا تو مکہ میں کیا اور یقیناً آپﷺ کو محبت بھی بہت تھی لیکن حجرت کے بعد آپ نے مدینہ کی ترقی میں اتنا کردار ادا کیا کہ جو علاقہ طابہ، یثرب کہلاتا تھا وہ مدینۃ النبی ﷺ بن گیا ۔ یہ آپ ﷺ کی اس شہر سے محبت ہی تھی کے اس کی برکات کی دعا کی اور اپنے آخری آرام گاہ کے طور پہ اسے مختص کیا۔ مندرجہ ذیل میں بھی اسی سے متعلق کچھ احادیث نقل کرتا ہوں اللہ پاک سے دعا ہے کے اس شہر میں رہنا نصیب کرے اور اس کی موت بھی نصیب فرمائے

آمین ثم آمین یا رب العالمین۔۔
صحیح بخاری (اردو ترجمہ) کتاب فضائلِ مدینہ
باب: ایمان مدینہ کی طرف سمٹ آئے گا
حدیث 1876​
عن أبي هريرة ۔ رضى الله عنه ۔ أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال "إن الإيمان ليأرز إلى المدينة كما تأرز الحية إلى جحرها".​
ترجمہ​
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (قیامت کے قریب ) ایمان مدینہ میں اس طرح سمٹ آئے گا جیسے سانپ سمٹ کر اپنے بل میں آجایا کرتا ہے۔​
باب : دجال مدینہ میں نہیں آسکے گا
حدیث 1879​
عن أبي بكرة ۔ رضى الله عنه ۔ عن النبي صلى الله عليه وسلم قال "لا يدخل المدينة رعب المسيح الدجال، لها يومئذ سبعة أبواب، على كل باب ملكان".​
ترجمہ​
ابوبکرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، مدینہ پر دجال کا رعب بھی نہیں پڑے گا اس دور میں مدینہ کے سات دورازے ہوں گے اور ہر در وازے پر دو فرشتے ہوں گے۔​
باب: مدینہ برے آدمی کو نکال دیتا ہے
حدیث 1883​
عن جابر ۔ رضى الله عنه ۔ جاء أعرابي النبي صلى الله عليه وسلم فبايعه على الإسلام، فجاء من الغد محموما، فقال أقلني، فأبى ثلاث مرار، فقال "المدينة كالكير، تنفي خبثها، وينصع طيبها".​
ترجمہ​
جابر رضی اللہ عنہ نے کہ ایک اعرابی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر اسلام پر بیعت کی، دوسرے دن آیا تو اسے بخار چڑھا ہوا تھا کہنے لگا کہ میری بیعت توڑ دیجئے ! تین بار اس نے یہی کہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انکار کیا پھر فرمایا کہ مدینہ کی مثال بھٹی کی سی ہے کہ میل کچیل کو دور کرکے خالص جوہر کو نکھار دیتی ہے۔​
حدیث 1885​
"عن أنس ۔ رضى الله عنه ۔ عن النبي صلى الله عليه وسلم قال "اللهم اجعل بالمدينة ضعفى ما جعلت بمكة من البركة​
ترجمہ​
انس رضی اللہ عنہ سے کہ رسول اللہ صلی ا للہ علیہ وسلم نے فرمایا کے اے اللہ ! جتنی مکہ میں برکت عطا فرمائی ہے مدینہ میں اس سے دوگنی برکت کر۔​
حدیث 1886​
عن أنس ۔ رضى الله عنه ۔ أن النبي صلى الله عليه وسلم كان إذا قدم من سفر، فنظر إلى جدرات المدينة أوضع راحلته، وإن كان على دابة، حركها من حبها.​
ترجمہ​
انس رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب کبھی سفر سے واپس آتے اور مدینہ کی دیواروں کو دیکھتے تو اپنی سواری تیز فرما دیتے اور اگر کسی جانور کی پشت پر ہوتے تو مدینہ کی محبت میں اسے ایڑ لگاتے۔​

دعاؤں کا طالب،
فہیم محمود میر
 
Top