اور جو خوش آمدید کے مراسلے کو اور خبر یا تصویر کو غیرمتفق قرار دے، اسے نفسیاتی مریض گردانا جائے؟در اصل جب کسی کے پاس دلیل نہیں ہوتی ایک مراسلے کو رد کرنے کی تو وہ اسے کراس کر دیتا ہے
بہت ہی مدلل بات کہی آپ نے ۔ مگر میں تھوڑا سا اضافہ یا ترمیم کرنے کی جسارت کرونگا کہ دو ریٹنگز یعنی ناپسندیدہ اور نامتفق ہونا دو مختلف رحجان کو ظاہر کرتیں ہیں ۔ میری نظر میں ناپسندیدہ ہونا ، نامتفق ہونے سے زیادہ سخت رویہ ہے ۔ کسی بات کو ناپسند کرنے سے یہ تاثر پید اہوتا ہے کہ آپ کلی طور پر نہ صرف رائےکو مسترد کررہے ہیں بلکہ آپ فریق کی شخصیت کو بھی آڑے ہاتھ لے رہے ہیں ۔ نامتفق ہونے سے رائے پر براہ ِ راست اختلاف کی گنجائش نکلتی ہے ۔ مگر فریق کی شخصیت کسی تاثر سے بچی رہتی ہے ۔ مگر اس کے باوجود بھی میں یہ سمجھتا ہوں کہ کسی کی رائے سے نامتفق ہونا یا ناپسندیدہ قرار دینے کے بعد یہ ضروری ہونا چاہیئے کہ آپ اس بات کی وضاحت کریں کہ یہ دونوں رینٹنگز آپ نے کس ضمن میں دیں ۔ ورنہ صورتحال خواہ کوئی بھی ہو ۔ بغیر وضاحت کے یہ دونوں ریٹنگز استعمال کرنا بلکل ایسا ہے کہ آپ کے پاس قطعی کوئی جواب نہیں ۔ کوئی استدلال نہیں ۔ محض اختلاف ِ رائے کو بنیاد بنا کر آپ اس رویے کا اظہار کر رہے ہیں ۔ جو" میری نظر میں" کسی بھی طور ایک صحتمندانہ رویہ سمجھا نہیں جا سکتا ۔یہ تو فہمِ سلیم (کامن سینس) کی بات ہے کہ ریٹنگ کا مقصد اپنی آرا کا اظہار ہے نہ کہ ذاتی مخاصمت کا اظہار۔
میرا خیال ہے کہ ریٹنگ کو اگر ہم دانشمندانہ طور پر استعمال کرتے ہیں تو اس سے ہماری ہی شخصیت کی بہتر ترجمانی ہوتی ہے۔
ویسے غیر متفق کے لئے "کراس" کا نشان مجھے ذاتی طور پر پسند نہیں ہے۔ اس "کراس" سے ایسا گمان ہوتا کہ ریٹنگ دینے والا آپ سے غیر متفق ہی نہیں ہے بلکہ اُس نے آپ کی بات کو کلی طور پر رد کر دیا ہے۔ اختلافِ رائے اور بات کو یکسر رد کر دینے میں بہت فرق ہوتا ہے اگر کوئی سمجھے تو۔
خوش آمدید کے دھاگے کے معاملے میں آپ سے متفق ہوں ۔ مگر کسی تصویر اور خبر کی اشاعت کے معاملے پر آپ غیر متفق ہوسکتے ہیں ۔ میں نے اپنی پچھلی پوسٹ میں رائے پیش کی ہے کہ اس کی وجہ مگر ضرور بتائی جائے ۔ کیونکہ کسی بھی تصویر اور خبر کے کئی رخ ہوسکتے ہیں ۔ اور کوئی بھی کسی بھی زوایئے سے اختلاف رائے کا حق رکھ سکتا ہے ۔اور جو خوش آمدید کے مراسلے کو اور خبر یا تصویر کو غیرمتفق قرار دے، اسے نفسیاتی مریض گردانا جائے؟
بہت ہی مدلل بات کہی آپ نے ۔ مگر میں تھوڑا سا اضافہ یا ترمیم کرنے کی جسارت کرونگا کہ دو ریٹنگز یعنی ناپسندیدہ اور نامتفق ہونا دو مختلف رحجان کو ظاہر کرتیں ہیں ۔ میری نظر میں ناپسندیدہ ہونا ، نامتفق ہونے سے زیادہ سخت رویہ ہے ۔ کسی بات کو ناپسند کرنے سے یہ تاثر پید اہوتا ہے کہ آپ کلی طور پر نہ صرف رائےکو مسترد کررہے ہیں بلکہ آپ فریق کی شخصیت کو بھی آڑے ہاتھ لے رہے ہیں ۔ نامتفق ہونے سے رائے پر براہ ِ راست اختلاف کی گنجائش نکلتی ہے ۔ مگر فریق کی شخصیت کسی تاثر سے بچی رہتی ہے ۔ مگر اس کے باوجود بھی میں یہ سمجھتا ہوں کہ کسی کی رائے سے نامتفق ہونا یا ناپسندیدہ قرار دینے کے بعد یہ ضروری ہونا چاہیئے کہ آپ اس بات کی وضاحت کریں کہ یہ دونوں رینٹنگز آپ نے کس ضمن میں دیں ۔ ورنہ صورتحال خواہ کوئی بھی ہو ۔ بغیر وضاحت کے یہ دونوں ریٹنگز استعمال کرنا بلکل ایسا ہے کہ آپ کے پاس قطعی کوئی جواب نہیں ۔ کوئی استدلال نہیں ۔ محض اختلاف ِ رائے کو بنیاد بنا کر آپ اس رویے کا اظہار کر رہے ہیں ۔ جو" میری نظر میں" کسی بھی طور ایک صحتمندانہ رویہ سمجھا نہیں جا سکتا ۔
یہی وجہ ہے کہ اگر غیر متفق یا ناپسندیدہ کی ریٹنگ دی جائے تو اس بات کی بھی وضاحت کر دی جائے کہ اختلاف اور ناپسندیدگی کی وجہ کیا ہے۔ میرا نہیں خیال کہ کوئی قرآنی آیات یا احادیث کو (نعوذ باللہ) ناپسند کرے گا یا غیر متفق ہو گا۔ ہاں البتہ حدیث کی صحت پر بات کی جاسکتی ہے۔کچھ اپنے اختلافات میں میں اتنے آگے بڑجاتے ہیں کہ صحیح غلط کچھ نہیں دیکھتے ، آیات احادیث سبھی کو ٹھکرادیتے ہیں
کوئی کسی حدیث اور آیات کو نعوذ باللہ نہیں ٹھکراتا ۔ بلکہ اس آیت اور حدیث کو جو رویہ سامنے رکھ کر کسی خاص مقصد کے لیئے استعمال کیا جا رہا ہوتا ہے ۔ اس سے اپنے نامتفق ہونے کا اظہار کرتا ہے ۔کچھ اپنے اختلافات میں میں اتنے آگے بڑجاتے ہیں کہ صحیح غلط کچھ نہیں دیکھتے ، آیات احادیث سبھی کو ٹھکرادیتے ہیں
بھائی جانآپ نے خود ہی کہا کہ آپ کے دودھ کے دانٹ ابھی نہیں ٹوٹے ۔ اس لیئے آپ سے بعید نہیں تھا کہ میری پوسٹ پڑھنے کے باوجود آپ اس کا متن نہیں سمجھیں ۔ پتا نہیں میرا مراسلہ سمجھ آیا کہ نہیں ۔ خیر میں آپ کے مراسلے کو ہی لیتا ہوں۔ شاید بات سمجھ آجائے ۔
آپ نے خود ہی لکھا کہ میں نے ایک عالم کا قول سوال و جواب کیساتھ قرآن و سنت کو سامنے رکھ کر یہاں پیش کیا ۔ تو بات ہی ختم ہوگئی ۔ جب آپ اک عالم کا قول یہاں پیش کر رہے ہیں تو اس کی تشریح اور فہم سے کسی کو بھی اختلاف ہو سکتا ہے ۔ اس میں کیا برائی ہے ۔ میں نے وہ مراسلہ پڑھا نہیں مگر ظاہر یہ ہو رہا ہے کہ جو بھی " دوست " تھے ۔ انہوں نے قرآن و سنت سے نعوذباللہ نہیں بلکہ اس کی انٹرپیٹیشن سے اختلاف کیا ہے ۔
کراس پڑنے لگا تھا اسی بات پر آپ کو بچ گئے بٹ آپ