مراکش کی ایک نایاب تاریخی تصویر

ربیع م

محفلین
مراکش کی ایک نایاب تاریخی تصویر

1953

"علال بن عبداللہ" سرفروش کی فرانسیسی استعمار کے ایجنٹ" محمد ابن عرفۃ " پر حملے کی ایک جھلک ۔ جسے فرانس کی جانب سے مراکش کا سلطان مقرر کیا گیا ، علال نے چھری کے ذریعے حملہ کیا مگر اس ایجنٹ سلطان کو قتل کرنے سے قبل ہی فرانسیسی سپاہیوں کی آٹھ گولیاں لگنے سے شہید ہو گیا ،

یہ واقعہ آزادی کی بڑی تحریک کا نقطہ آغاز تھا جو مراکش کی آزادی پر اختتام پذیر ہوا ۔

فلسطینی مزاحمت کاروں کی غاصب اسرائیلیوں کے خلاف چھریوں سے مزاحمت کوئی نئی بات نہیں ... آزادی کی خواہشمند اور غلامی و قابضین سے چھٹکارے کیلئے کوشاں اقوام کا یہی طرہ امتیاز رہا ہے ۔



 

arifkarim

معطل
فلسطینی مزاحمت کاروں کی غاصب اسرائیلیوں کے خلاف چھریوں سے مزاحمت کوئی نئی بات نہیں ... آزادی کی خواہشمند اور غلامی و قابضین سے چھٹکارے کیلئے کوشاں اقوام کا یہی طرہ امتیاز رہا ہے ۔
اگر ہر جگہ یہی اصول نافظ ہوتا تو فلسطین، کشمیر کب کا ان خنجروں کے جہادی حملوں سے آزاد ہو چکا ہوتا۔
 

عادل اسحاق

محفلین
اگر ہر جگہ یہی اصول نافظ ہوتا تو فلسطین، کشمیر کب کا ان خنجروں کے جہادی حملوں سے آزاد ہو چکا ہوتا۔

اگر یہ خنجر اثر نا رکھتے ہوتے تو انڈیا چھ لاکھ آرمی کشمیر میں کیوں ڈپلائے رکھتا کیا وہ چند ہزار ان خنجر برادرز کو کچل نہیں سکتا
 

arifkarim

معطل
اگر یہ خنجر اثر نا رکھتے ہوتے تو انڈیا چھ لاکھ آرمی کشمیر میں کیوں ڈپلائے رکھتا کیا وہ چند ہزار ان خنجر برادرز کو کچل نہیں سکتا
کیونکہ وہ بھارتی مقبوضہ علاقہ ہے۔ بارڈر کے دونوں اطراف کے کشمیری آزادی کے خواہاں ہیں۔
 

ربیع م

محفلین
بارڈر کے دونوں اطراف کے کشمیری آزادی کے خواہاں ہیں۔

محترم کیا آپ بارڈر کے دونوں اطراف واقع کسی بھی کشمیر گئے ہیں یا محض اخبار اور گوگل پر انحصار کرتے ہوئے اپنی معلومات بیان کر رہے ہیں!
اگر کوئی ثبوت ہے تو پیش کیجئے؟
خاص طور پر اس بارے میں کہ پاکستان کے ساتھ موجود آزاد کشمیر کے باسی پاکستان سے آزادی کے خواہاں ہیں۔
جبکہ کشمیری مسلمانوں کا شہیدں کے ساتھ والہانہ محبت اور ان کے جنازوں میں بھرپور شرکت آپ کی سوچ کے خلاف دلیل ہے؟
 

arifkarim

معطل
محترم کیا آپ بارڈر کے دونوں اطراف واقع کسی بھی کشمیر گئے ہیں یا محض اخبار اور گوگل پر انحصار کرتے ہوئے اپنی معلومات بیان کر رہے ہیں!
اگر کوئی ثبوت ہے تو پیش کیجئے؟
خاص طور پر اس بارے میں کہ پاکستان کے ساتھ موجود آزاد کشمیر کے باسی پاکستان سے آزادی کے خواہاں ہیں۔
جبکہ کشمیری مسلمانوں کا شہیدں کے ساتھ والہانہ محبت اور ان کے جنازوں میں بھرپور شرکت آپ کی سوچ کے خلاف دلیل ہے؟

میرے رشتہ ددار کوٹلی آزاد کشمیر کے ہیں۔ اسکے علاوہ میں بہت سے کشمیریوں کو جانتا ہوں جوبھارت و پاکستان کی لڑائی میں فریق بننا نہیں چاہتے بلکہ اپنے آبائی وطن کو آزاد ریاست کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی متعدد قراردادیں کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے کیلئے پاس ہو چکی ہیں۔ جن پر آج تک بھارت و پاکستان نے عمل نہیں کیا۔ کشمیر نہ پاکستان کا ہے نہ بھارت کا۔ کشمیر کشمیریوں کا ہے۔
 

باباجی

محفلین
یہ میرا بھی ذاتی تجربہ ہے ۔۔۔
کہ کشمیری خودمختاری چاہتے ہیں چاہے مقبوضہ کے ہوں یا آزاد کے
اور چند لوگوں کے جھنڈا لہرانے کو ہم پوری قوم کے جذبات کی ترجمانی نہیں کہہ سکتے
اور ہماری دعا ہے کہ انہیں اللہ آزادی عطا فرمائے
 

سید عاطف علی

لائبریرین
محض پراپیگنڈہ ہے اسلامی تنظیموں کا۔
یہ تو واضح ہے ہی کہ کشمیر کا مسئلہ کشمیر والوں کی مرضی سے ہونا چاہیئے لیکن مجھے کچھ کشمیریوں سے اتنا پتہ چلا کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں پاکستان سے آزادی کوئی تحریکی جدو جہد نہیں ہو رہی ۔
البتہ انڈیا والے کشمیر میں انڈیا سے آزادی کی موومنٹ بہت شد و مد کے ساتھ مدت سےجاری ہے ۔ واللہ اعلم بالصواب
 

ربیع م

محفلین
یہ تو واضح ہے ہی کہ کشمیر کا مسئلہ کشمیر والوں کی مرضی سے ہونا چاہیئے لیکن مجھے کچھ کشمیریوں سے اتنا پتہ چلا کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں پاکستان سے آزادی کوئی تحریکی جدو جہد نہیں ہو رہی ۔
البتہ انڈیا والے کشمیر میں انڈیا سے آزادی کی موومنٹ بہت شد و مد کے ساتھ مدت سےجاری ہے ۔ واللہ اعلم بالصواب

بالکل ایسا ہی ہے۔
 

arifkarim

معطل
پھر مقبوضہ کشمیر (ہندوستانی) میں پاکستانی پرچم کیوں لہرائے جاتے ہیں؟
وہ داعش کے جھنڈے بھی لہرائے گئے تھے وہاں :)

یہ میرا بھی ذاتی تجربہ ہے ۔۔۔
کہ کشمیری خودمختاری چاہتے ہیں چاہے مقبوضہ کے ہوں یا آزاد کے
اور چند لوگوں کے جھنڈا لہرانے کو ہم پوری قوم کے جذبات کی ترجمانی نہیں کہہ سکتے
اور ہماری دعا ہے کہ انہیں اللہ آزادی عطا فرمائے
بالکل۔ اگر جھنڈے لہرانے سے قوم کی نمائندگی ہو جاتی تو انتخابات کی کیا ضرورت تھی۔

یہ تو واضح ہے ہی کہ کشمیر کا مسئلہ کشمیر والوں کی مرضی سے ہونا چاہیئے لیکن مجھے کچھ کشمیریوں سے اتنا پتہ چلا کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں پاکستان سے آزادی کوئی تحریکی جدو جہد نہیں ہو رہی ۔
البتہ انڈیا والے کشمیر میں انڈیا سے آزادی کی موومنٹ بہت شد و مد کے ساتھ مدت سےجاری ہے ۔ واللہ اعلم بالصواب
میرا جن کشمیریوں سے رابطہ ہے انکے مطابق وہ کشمیر کو بیرونی تسلط سے آزاد دیکھنا چاہتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں اگر پاکستان نے کشمیر کو اپنا حصہ بنانا ہوتا تو جو کشمیری علاقہ حکومت پاکستان کے پاس ۱۹۴۷ سے موجود ہیں انکی ڈویلپمینٹ کیلئے آج تک کیا کیا گیا۔ کشمیر آج بھی فیڈرل کے نیچے ہے۔ اسکو الگ صوبہ کیوں نہیں بنایا گیا۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
وہ داعش کے جھنڈے بھی لہرائے گئے تھے وہاں :)
بالکل۔ اگر جھنڈے لہرانے سے قوم کی نمائندگی ہو جاتی تو انتخابات کی کیا ضرورت تھی۔
میرا جن کشمیریوں سے رابطہ ہے انکے مطابق وہ کشمیر کو بیرونی تسلط سے آزاد دیکھنا چاہتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں اگر پاکستان نے کشمیر کو اپنا حصہ بنانا ہوتا تو جو کشمیری علاقہ حکومت پاکستان کے پاس ۱۹۴۷ سے موجود ہیں انکی ڈویلپمینٹ کیلئے آج تک کیا کیا گیا۔ کشمیر آج بھی فیڈرل کے نیچے ہے۔ اسکو الگ صوبہ کیوں نہیں بنایا گیا۔
یہ بات بھی غلط نہیں ۔ لیکن عارف یہ بھی تو دیکھو کہ ایسے حقوق وغیرہ کی بحث ایک دوسری نوعیت کی چیز ہے اور یہ تو گلگت بلتستان اور دیگر میں علاقوں مثلاؐ جنوبی پنجاب وغیرہ میں وسائل کے مناسب تقسیم اور اندرونی اختلاف کا درجہ رکھتی ہے اور بسا اوقات حقیقت رکھتی ہے ۔
یہ اس تحریکی جدو جہد سے بہت مختلف ہو گی جو ظالمانہ جبری تسلط اور زیادتیوں سے آزادی کے لیے جاری ہے۔
 

arifkarim

معطل
یہ بات بھی غلط نہیں ۔ لیکن عارف یہ بھی تو دیکھو کہ ایسے حقوق وغیرہ کی بحث ایک دوسری نوعیت کی چیز ہے اور یہ تو گلگت بلتستان اور دیگر میں علاقوں مثلاؐ جنوبی پنجاب وغیرہ میں وسائل کے مناسب تقسیم اور اندرونی اختلاف کا درجہ رکھتی ہے اور بسا اوقات حقیقت رکھتی ہے ۔
یہ اس تحریکی جدو جہد سے بہت مختلف ہو گی جو ظالمانہ جبری تسلط اور زیادتیوں سے آزادی کے لیے جاری ہے۔
میری ذاتی رائے میں پاکستان اور بھارت کو اپنی اپنی افواج ان کشمیری علاقوں سے واپس بلوا لینی چاہئے۔ پھر اقوام متحدہ کے نیچے صاف اور شفاف انتخابات منعقد کروا کر کشمیری قوم کو حق خود ارادیت کا فیصلہ کرنے دیں۔ اگر دونوں ہمسایہ ممالک کی نیت کشمیر کے حوالے سے ٹھیک ہے تو اس کام میں دیر نہیں ہونی چاہئے۔ پہلے وہ پہلے وہ والی پالیسی کا نقصان پورا خطا ۱۹۴۷ سے بھگت رہا ہے۔
 

ربیع م

محفلین
داعش کے جھنڈے کشمیر میں لہروا کر
بھارت عالمی فورم پر کشمیر پر اپنے غاصبانہ قبضے کو حلال کرنے کی کوششیں کر رہا ہے
تا کہ داعش کے خلاف عالمی ہمدردیاں بھارت کے ساتھ ہو جائیں اور کشمیر پر اس کے قبضے کو جائز قرار دیا جا سکے ,
اس ضمن میں داعش کی ایک آدھ کاروائی بھی مقبوضہ کشمیر میں ہو سکتی ہے , تین چار سکھ فوجیوں کو قربانی کا مرغا بنا کر بھارت کیلئے بڑے مقاصد حاصل کر نا مشکل نہیں ہے
امید ہے کشمیری بھائی سازش کو سمجھنے کی کوشش کریں گے
ایک دفعہ داعش کا وجود اور اسکی کاروائیاں مقبوضہ کشمیر میں ثابت ہو گئیں تو عالمی سطح پر بھارت مظلوم بن جائے گا , اور کشمیریوں کو حاصل ہوئیں ساری ہمدردیاں ختم ہو جائیں گی
 
Top