جیا راؤ
محفلین
نہ میں نے چاند کو دیکھا
نہ کوئی تہنیت کا پھول کھڑکی سے اٹھایا
مرا ملبوس اب بھی ملگجا ہے
حنا سے ہاتھ خالی اور چوڑی سے کلائی
نہ میرے پاس تھے تم اور
نہ میرے شہر سے گزرے
میں کیا افشاں لگاتی
مانگ میں سندور بھرتی
رنگ اور خوشبو پہنتی
چاند کی جانب نظر کرتی
کہ میری لذتِ دیدار تو تم ہو
مرا تہوار تو تم ہو !
نہ کوئی تہنیت کا پھول کھڑکی سے اٹھایا
مرا ملبوس اب بھی ملگجا ہے
حنا سے ہاتھ خالی اور چوڑی سے کلائی
نہ میرے پاس تھے تم اور
نہ میرے شہر سے گزرے
میں کیا افشاں لگاتی
مانگ میں سندور بھرتی
رنگ اور خوشبو پہنتی
چاند کی جانب نظر کرتی
کہ میری لذتِ دیدار تو تم ہو
مرا تہوار تو تم ہو !
پروین شاکر