مرا حوصلہ آزمانا نہ چھوڑا

رائے دیں


  • Total voters
    1
  • رائے شماری کا اختتام ہو چکا ہے۔ .
الف عین
عظیم
شکیل احمد خان23
شاہد شاہنواز
----------
مرا حوصلہ آزمانا نہ چھوڑا
مجھے اس نے ہرگز ستانا نہ چھوڑا
------------
تکبّر طبیعت میں اس کی ہے اتنا
کبھی حکم مجھ پر چلانا نہ چھوڑا
---------
یہی اس کی عادت رہی ہے ہمیشہ
مرا نام لکھ کر مٹانا نہ چھوڑا
---------
ملاقات کرنے سے منکر نہیں پر
نہ آنے کا کوئی بہانہ نہ چھوڑا
-------
خفا ہم سے اکثر وہ رہنے لگا ہے
مگر ہم نے اس کو منانا نہ چھوڑا
--------
کبھی ہم نے اس بھلایا نہیں ہے
ہمیں اس نے لیکن بھلانا نہ چھوڑا
-------
بتایا تھا اس کو یہ عادت بُری ہے
مگر ہونٹ اس نے چبانا نہ چھوڑا
--------
مرے دشمنوں کی کوشش تھی لیکن
مگر میں نے اپنا ٹھکانا نہ چھوڑا
-------
بہت پیار تم نے کیا اس سے ارشد
مگر اس نے تم کو رلانا /تپانا نہ چھوڑا
--------
 

عظیم

محفلین
مرا حوصلہ آزمانا نہ چھوڑا
مجھے اس نے ہرگز ستانا نہ چھوڑا
------------درست

تکبّر طبیعت میں اس کی ہے اتنا
کبھی حکم مجھ پر چلانا نہ چھوڑا
---------"حکم مجھ" میں جو تنافر ہے اسے دور کیا جا سکے تو بہتر ہے

یہی اس کی عادت رہی ہے ہمیشہ
مرا نام لکھ کر مٹانا نہ چھوڑا
---------ٹھیک

ملاقات کرنے سے منکر نہیں پر
نہ آنے کا کوئی بہانہ نہ چھوڑا
-------پر بطور لیکن، مگر فصیح نہیں سمجھا جاتا، الفاظ بدلے جا سکے ہیں، جیسے
ملاقات کرنے پہ راضی ہے لیکن

خفا ہم سے اکثر وہ رہنے لگا ہے
مگر ہم نے اس کو منانا نہ چھوڑا
--------درست

کبھی ہم نے اس بھلایا نہیں ہے
ہمیں اس نے لیکن بھلانا نہ چھوڑا
-------پہلے میں بھلایا کی جگہ بھول پائے وغیرہ لے آئیں، ٹائپو بھی ہے ایک

بتایا تھا اس کو یہ عادت بُری ہے
مگر ہونٹ اس نے چبانا نہ چھوڑا
--------ٹھیک ہے

مرے دشمنوں کی کوشش تھی لیکن
مگر میں نے اپنا ٹھکانا نہ چھوڑا
-------پہلے میں ٹائپو کے علاوہ یہ واضح نہیں ہے کہ دشمنوں کی کوشش ٹھکانے سے ہٹانے کی ہی کیوں گی

بہت پیار تم نے کیا اس سے ارشد
مگر اس نے تم کو رلانا /تپانا نہ چھوڑا
۔۔۔رلانا بہتر ہے
 

الف عین

لائبریرین
عروضی طور پر درست ہو سکتی ہے غزل لیکن کچھ شعریت پر بھی توجہ دینا شروع کریں بھائی ارشد چوہدری زیادہ تر اشعار میں صرف قافیہ پیمائی لگتی ہے، جیسے ہونٹ چبانے والے شعر میں! ویسے ردیف کا "نا نہ" بھی کچھ اچھا نہیں لگتا
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
مرا حوصلہ آزمانا نہ چھوڑا
مجھے اس نے ہرگز ستانا نہ چھوڑا
/// میری رائے میں ہرگز کا محل نہیں ہے ۔۔۔ بھرتی کا کوئی لفظ ڈالنے کی بجائے ستانا کو آنچ دینے کیلئے ۔۔۔ مجھے آتے جاتے ستانا کرسکتے ہیں ۔۔۔ یا ایسا ہی کچھ اور سوچ لیجئے ۔۔۔ ضروری نہیں ہے کہ ہرگز کا لفظ واقعی غلط ہو ۔۔۔ یہ میرا ذاتی خیال ہے۔
تکبّر طبیعت میں اس کی ہے اتنا
کبھی حکم مجھ پر چلانا نہ چھوڑا
// پہلا مصرع کچا ہے ۔۔ دوسرے مصرعے میں بھی حکم مجھ پر میں م اور م ٹکرا گیا، لیکن اس کا زیادہ مسئلہ نہیں۔
ملاقات کرنے سے منکر نہیں پر
نہ آنے کا کوئی بہانہ نہ چھوڑا
// پر کا لیکن کی جگہ استعمال میں نے تو آج کل چھوڑ دیا ہے کیونکہ موجودہ دور کے شعراء کو یہ کرتے نہیں دیکھتا۔ ملاقات کرنے سے منکر نہیں ہے ۔۔۔ نہ آنے کا پھر بھی بہانہ نہ چھوڑا ۔۔۔ کرسکتے ہیں ۔۔۔
کبھی ہم نے اس بھلایا نہیں ہے
ہمیں اس نے لیکن بھلانا نہ چھوڑا
-------کبھی ہم نے اس کو بھلایا نہیں ہے ۔۔۔ یہاں توٹائپو کا مسئلہ ہے۔۔۔
بتایا تھا اس کو یہ عادت بُری ہے
مگر ہونٹ اس نے چبانا نہ چھوڑا
// سہلِ ممتنع میں کوئی خوبصورت سا نکتہ ہونا چاہئے ، فی الحال یہاں نظر نہیں آتا۔۔
مرے دشمنوں کی کوشش تھی لیکن
مگر میں نے اپنا ٹھکانا نہ چھوڑا
// مرے دشمنوں کی یہ کوشش تھی لیکن ۔۔۔ یہاں یہ کی کمی ہے۔۔۔ دوسرے مصرعے میں مگر بلا ضرورت ہے ۔۔۔ کیونکہ پہلے مصرعے میں لیکن سے پتہ چل رہا ہے کہ اگلے مصرعے میں وجہ بیان کی جائے گی جس کیلئے کسی ۔۔۔ اضافت ۔۔۔ کی ضرورت نہیں ۔۔۔ یہاں اضافت کی جگہ مجھے بھی کوئی اور لفظ لکھنا چاہئے تھا ۔۔۔
بہت پیار تم نے کیا اس سے ارشد
مگر اس نے تم کو رلانا /تپانا نہ چھوڑا
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
مطلع میں اس نے کے الفاظ بلا ضرورت نہیں ہیں ۔۔۔ ان کے ساتھ ہرگز کا کوئی اور حل تلاش کرنا ہوگا۔۔۔
 
Top