تاریخ میں پہلی بار اسرائیل کا ذکر 1209 قبل مسیح میں ملتا ہے۔
کنعانی اور آموری بھی اسرائیلیوں کی طرح اسی علاقے کی قومیں ہیں۔
متحدہ سلطنت اسرائیل کم و بیش سو سال تک چلی اور بعد میں سلطنت یہود و سلطنت اسرائیل میں بٹ گئی۔
کنعانی اور آموری اس علاقے کے پہلے متفقہ باسی تھے ، اگر چہ ان سے پہلے نطوفی قبائل کی موجودگی کے اشارے ملتے ہیں لیکن اس بارے میں صحیح تفصیل میسر نہیں ۔
کنعانی اور آموری دونوں عرب قبائل تھے جو کہ بنواسرائیل سے کئی سو سال پہلے یہاں بستے تھے ۔
اور صرف کنعانی اور آموری ہی نہیں بلکہ بہت سے عرب قبائل اپنے علاقوں سے ہجرت کرکے یہاں بستے رہے جن میں سے "
الیبیسیون " القدس شہر میں آباد ہوئے ۔
اسی لئے ارض فلسطین کنعانیوں کی نسبت سے متفقہ طور پر ارض کنعان کے نام سے مشہور ہے ، اور یہ واضح طور پر آسمانی کتابوں تورات اور انجیل میں بھی ملتا ہے ۔جبکہ کتب تاریخ یا آسمانی کتابوں میں اس دورانئے کے دوران یہود کا کوئی تذکرہ نہیں ملتا۔
تاریخ کے مطالعہ سے پتا چلتا ہے کہ ابراہیم علیہ السلام کے دونوں بیٹے اسماعیل علیہ السلام اور اسحاق علیہ السلام فلسطین میں پیدا ہوئے ، لیکن یہ ارض فلسطین میں بطور مہاجر آئے تھے ، یہاں کے باشندے نہیں تھے ،پھر یوسف علیہ السلام کو غلام بنا کر مصر لے جایا گیا ، وہاں اللہ رب العزت نے انھیں حکومت عطا کی ،اور انھوں نے اپنے باپ یعقوب علیہ السلام اور اپنے تمام بھائیوں کو مصر بلوا لیا۔اور اس طرح ارض فلسطین میں ان کی سکونت ختم ہو گئی۔
چنانچہ یعقوب علیہ السلام کی ایک نسل بھی فلسطین میں نہیں رہی ، اور نہ ہی یہ کہاجاسکتا ہے کہ فلسطین یعقوب علیہ السلام کا اصلی وطن تھا۔