غالب مرزا اسداللہ خاں غالب ::::: رونے سے اور عِشق میں بیباک ہوگئے ::::: Mirza Asadullah KhaN Ghalib

طارق شاہ

محفلین

غزلِ

مرزا اسداللہ خاں غالب

رونے سے اور عِشق میں بیباک ہوگئے
دھوئے گئے ہم اِتنے، کہ بس پاک ہوگئے

صرفِ بہائے مے ہُوئے آلاتِ میکشی !
تھے یہ ہی دو حِساب سو یُو ں پاک ہوگئے

رُسوائے دہر گو ہُوئے آوار گی سے تم
بارے طبیعتوں کے تو چالاک ہوگئے

کہتا ہے کون نالۂ بُلبُل کو بے اثر
پردے میں گُل کے، لاکھ جگر چاک ہوگئے

پُوچھے ہے کیا وجُود و عدم اہلِ شوق کا
آپ اپنی آگ کے خس و خاشاک ہوگئے

کرنے گئے تھے اُس سے تغافل کا ہم گِلہ
کی ایک ہی نِگاہ کہ بس خاک ہوگئے

اِس رنگ سے اُٹھائی کل اُس نے اسد کی نعش
دُشمن بھی جس کو دیکھ کے غمناک ہوگئے

مرزا اسداللہ خاں غالب
 
Top