مرزا سلامت علی دبیر صاحب سے معذرت کے ساتھ ۔۔ برائے اصلاح

قاتل سے مرے میرا جنوں داد طلب ہے
ہے لاش تو سکتے میں کفن کانپ رہا ہے

اک جوشِ جنوں میری رگوں میں بھی ہے گرداں
یہ اس کی تپش ہے کہ بدن کانپ رہا ہے

جو پوچھے سبب لرزشِ شعلہ کا تو کہنا
محفل میں مری ہو کے مگن کانپ رہا ہے

کیوں فصلِ بہاری میں بھی اس بار خزاں ہے
بلبل کی فغاؤں سے چمن کانپ رہا ہے

جو ہم نے یہ سوچا کہ بنیں مجنوں کے پیرو
تو دشت پریشان ہے بن کانپ رہا ہے

کیا پھر سے ہوئی ہے کسی موسی ٰپہ تجلی
پھر کوہ شکستہ ہے دمن کانپ رہا ہے

ہے تذکرہ کس شخص کا اے شانؔ زباں پر
کہ نطق ہے بے تاب سخن کانپ رہا ہے
 

فلسفی

محفلین
کیوں فصلِ بہاری میں بھی اس بار خزاں ہے
بلبل کی فغاؤں سے چمن کانپ رہا ہے
بہت خوب جناب، داد قبول کیجیے۔ ویسے میری ناقص فہم کے مطابق یہاں فصلِ بہاراں زیادہ بہتر لگے گا۔ اساتذہ کی رائے کا البتہ انتظار کیجیے۔
 
بہت خوب جناب، داد قبول کیجیے۔ ویسے میری ناقص فہم کے مطابق یہاں فصلِ بہاراں زیادہ بہتر لگے گا۔ اساتذہ کی رائے کا البتہ انتظار کیجیے۔
بھائی فلسفی بہت ہی نوازش داد دینے کے لیے۔

بہاری کا استعمال غالب نے بھی فرمایا ہے
جوشش فصل بہاری اشتیاق انگیز ہے

اگر پھر بھی غلط ہو تو بتا دیجیے گا۔ میں اتنا سینئر شاعر نہیں ہوں ۔شاید غلطی ہو
 

فلسفی

محفلین
بھائی فلسفی بہت ہی نوازش داد دینے کے لیے۔

بہاری کا استعمال غالب نے بھی فرمایا ہے
جوشش فصل بہاری اشتیاق انگیز ہے

اگر پھر بھی غلط ہو تو بتا دیجیے گا۔ میں اتنا سینئر شاعر نہیں ہوں ۔شاید غلطی ہو
ارے نہیں جناب، ہم بھی طالب علم ہی ہیں۔ بس اپنے ذوق کے حساب سے کہہ دیا۔ ویسے غالب کے مصرعے کی ساخت مختلف ہے۔ خیر درست فیصلہ تو اساتذہ کا ہی ہو گا۔
 

الف عین

لائبریرین
اچھی غزل ہے ماشاء اللہ
فصل بہاری بھی درست ہے لیکن خزاں کے ساتھ بہاراں بہتر لگتا ہے
قاتل سے مرے میرا جنوں داد طلب ہے
ہے لاش تو سکتے میں کفن کانپ رہا ہے
... مرے مرا ایک ساتھ اچھا نہیں
میرا جنوں قاتل سے مرے.. .

جو ہم نے یہ سوچا کہ بنیں مجنوں کے پیرو
تو دشت پریشان ہے بن کانپ رہا ہے
... مجنوں کا مجنُ تقطیع ہونا اچھا نہیں لگتا. یہاں قیس کا نام رواں لگے گا
جو اور تو بھی طویل نہیں، جُ تُ فصیح تر ہیں
ہم نے جو یہ سوچا کہ بنیں قیس کے پیرو
جنگل بھی پریشان......
بہتر ہو گا

کہ نطق ہے بے تاب سخن کانپ رہا ہے
کہ دو حرفی تقطیع ہونا مجھے پسند نہیں
 
اچھی غزل ہے ماشاء اللہ
فصل بہاری بھی درست ہے لیکن خزاں کے ساتھ بہاراں بہتر لگتا ہے
قاتل سے مرے میرا جنوں داد طلب ہے
ہے لاش تو سکتے میں کفن کانپ رہا ہے
... مرے مرا ایک ساتھ اچھا نہیں
میرا جنوں قاتل سے مرے.. .

جو ہم نے یہ سوچا کہ بنیں مجنوں کے پیرو
تو دشت پریشان ہے بن کانپ رہا ہے
... مجنوں کا مجنُ تقطیع ہونا اچھا نہیں لگتا. یہاں قیس کا نام رواں لگے گا
جو اور تو بھی طویل نہیں، جُ تُ فصیح تر ہیں
ہم نے جو یہ سوچا کہ بنیں قیس کے پیرو
جنگل بھی پریشان......
بہتر ہو گا

کہ نطق ہے بے تاب سخن کانپ رہا ہے
کہ دو حرفی تقطیع ہونا مجھے پسند نہیں
بہتر ہو گیا
جزاک اللہ
تبدیلیاں کر دیتا ہوں
 

سید عاطف علی

لائبریرین
بھئی یہاں دبیر سے معذرت کی کیا حاجت تھی ۔ کسی زمین پہ شاعر کا اجارہ نہیں ہوتا تتبع سے تو شاعر کی روح راضی ہونی چاہیئے۔ ۔ قطعہ پسند آیا ۔ غزل تو نہیں کہہ سکیں گے کہ مطلع نہیں لائے۔
پہلے شعر میں "تو" کی وجہ سے پورا شعر کمزور پڑ رہا ہے۔ یہاں لفظی ترتیب کچھ اور ہونی چاہیئے جیسے ۔اور لاش ہے سکتے میں یا ہے لاش بھی سکتے میں ۔وغیرہ ۔ (یہ الگ بات ہے کہ لاش ہمیشہ سکتے میں ہی ہوا کرتی ہے ۔ معنوی اور حقیقی لحاظ سے۔۔۔ سو اس شعر پر نظر ثانی ہونی چاہیئے ۔ یوں بھی کہ قطعے کا پہلا شعر ہے۔ )
یہ اس کی تپش ہے کہ بدن کانپ رہا ہے
یہاں بھی دونوں مصرع مزید پیوستہ ہو سکتے ہیں جیسے۔ اس کی ہی تپش ہے کہ ۔۔۔
اسی طرح کچھ معمولی تبدیلیاں بطور مثال ممکن ہیں جن کی طرف الف عین بھائی نے اشارہ کیا ہے ۔ ،
جو پوچھے سبب لرزشِ شعلہ کا تو کہنا
پوچھے جوسبب لرزشِ شعلہ کا تو کہنا ۔
جو ہم نے یہ سوچا کہ بنیں مجنوں کے پیرو
سوچا جو یہ ہم نے کہ بنیں قیس کے پیرو
یہ دشت پریشاں ہے وہ بن کانپ رہا ہے
کیا پھر سے ہوئی ہے کسی موسی ٰپہ تجلی
پھر کوہ شکستہ ہے دمن کانپ رہا ہے
یہاں دوسرے پھر کو کیوں کردیں ۔
ہے تذکرہ کس شخص کا اے شانؔ زباں پر
کیوں نطق ہے بے تاب سخن کانپ رہا ہے
 
بھئی یہاں دبیر سے معذرت کی کیا حاجت تھی ۔ کسی زمین پہ شاعر کا اجارہ نہیں ہوتا تتبع سے تو شاعر کی روح راضی ہونی چاہیئے۔ ۔ قطعہ پسند آیا ۔ غزل تو نہیں کہہ سکیں گے کہ مطلع نہیں لائے۔
پہلے شعر میں "تو" کی وجہ سے پورا شعر کمزور پڑ رہا ہے۔ یہاں لفظی ترتیب کچھ اور ہونی چاہیئے جیسے ۔اور لاش ہے سکتے میں یا ہے لاش بھی سکتے میں ۔وغیرہ ۔ (یہ الگ بات ہے کہ لاش ہمیشہ سکتے میں ہی ہوا کرتی ہے ۔ معنوی اور حقیقی لحاظ سے۔۔۔ سو اس شعر پر نظر ثانی ہونی چاہیئے ۔ یوں بھی کہ قطعے کا پہلا شعر ہے۔ )

یہاں بھی دونوں مصرع مزید پیوستہ ہو سکتے ہیں جیسے۔ اس کی ہی تپش ہے کہ ۔۔۔
اسی طرح کچھ معمولی تبدیلیاں بطور مثال ممکن ہیں جن کی طرف الف عین بھائی نے اشارہ کیا ہے ۔ ،

پوچھے جوسبب لرزشِ شعلہ کا تو کہنا ۔

سوچا جو یہ ہم نے کہ بنیں قیس کے پیرو
یہ دشت پریشاں ہے وہ بن کانپ رہا ہے

یہاں دوسرے پھر کو کیوں کردیں ۔
بھئی یہاں دبیر سے معذرت کی کیا حاجت تھی ۔ کسی زمین پہ شاعر کا اجارہ نہیں ہوتا تتبع سے تو شاعر کی روح راضی ہونی چاہیئے۔ ۔ قطعہ پسند آیا ۔ غزل تو نہیں کہہ سکیں گے کہ مطلع نہیں لائے۔
پہلے شعر میں "تو" کی وجہ سے پورا شعر کمزور پڑ رہا ہے۔ یہاں لفظی ترتیب کچھ اور ہونی چاہیئے جیسے ۔اور لاش ہے سکتے میں یا ہے لاش بھی سکتے میں ۔وغیرہ ۔ (یہ الگ بات ہے کہ لاش ہمیشہ سکتے میں ہی ہوا کرتی ہے ۔ معنوی اور حقیقی لحاظ سے۔۔۔ سو اس شعر پر نظر ثانی ہونی چاہیئے ۔ یوں بھی کہ قطعے کا پہلا شعر ہے۔ )

یہاں بھی دونوں مصرع مزید پیوستہ ہو سکتے ہیں جیسے۔ اس کی ہی تپش ہے کہ ۔۔۔
اسی طرح کچھ معمولی تبدیلیاں بطور مثال ممکن ہیں جن کی طرف الف عین بھائی نے اشارہ کیا ہے ۔ ،

پوچھے جوسبب لرزشِ شعلہ کا تو کہنا ۔

سوچا جو یہ ہم نے کہ بنیں قیس کے پیرو
یہ دشت پریشاں ہے وہ بن کانپ رہا ہے

یہاں دوسرے پھر کو کیوں کردیں ۔

بھائی دبیر صاحب سے معذرت تو محض ازراہ تففن تھا
 
بھئی یہاں دبیر سے معذرت کی کیا حاجت تھی ۔ کسی زمین پہ شاعر کا اجارہ نہیں ہوتا تتبع سے تو شاعر کی روح راضی ہونی چاہیئے۔ ۔ قطعہ پسند آیا ۔ غزل تو نہیں کہہ سکیں گے کہ مطلع نہیں لائے۔
پہلے شعر میں "تو" کی وجہ سے پورا شعر کمزور پڑ رہا ہے۔ یہاں لفظی ترتیب کچھ اور ہونی چاہیئے جیسے ۔اور لاش ہے سکتے میں یا ہے لاش بھی سکتے میں ۔وغیرہ ۔ (یہ الگ بات ہے کہ لاش ہمیشہ سکتے میں ہی ہوا کرتی ہے ۔ معنوی اور حقیقی لحاظ سے۔۔۔ سو اس شعر پر نظر ثانی ہونی چاہیئے ۔ یوں بھی کہ قطعے کا پہلا شعر ہے۔ )

یہاں بھی دونوں مصرع مزید پیوستہ ہو سکتے ہیں جیسے۔ اس کی ہی تپش ہے کہ ۔۔۔
اسی طرح کچھ معمولی تبدیلیاں بطور مثال ممکن ہیں جن کی طرف الف عین بھائی نے اشارہ کیا ہے ۔ ،

پوچھے جوسبب لرزشِ شعلہ کا تو کہنا ۔

سوچا جو یہ ہم نے کہ بنیں قیس کے پیرو
یہ دشت پریشاں ہے وہ بن کانپ رہا ہے

یہاں دوسرے پھر کو کیوں کردیں ۔
اگر مطلع نہ ہو تو کیا غزل نہیں کہلاتی؟
سنا ہے مطلع کے بغیر بھی غزل ہو سکتی ہے
 
ارے نہیں جناب، ہم بھی طالب علم ہی ہیں۔ بس اپنے ذوق کے حساب سے کہہ دیا۔ ویسے غالب کے مصرعے کی ساخت مختلف ہے۔ خیر درست فیصلہ تو اساتذہ کا ہی ہو گا۔
فلسفی بھائی یہاں مراسلہ کیسے پسند (لائک) کیا جاتاہے؟
میں نیا ہوں یہاں۔۔۔
 
آخری تدوین:

فلسفی

محفلین
فلسفی بھائی یہاں مراسلہ کیسے پسند (لائک) کیا جاتاہے؟
میں نیا ہوں یہاں۔۔۔
یہ دیکھیے۔ آپ کو غالبا پچاس مراسلوں کے بعد یہ آپشن نظر آئے گی۔
غالباً ریٹنگز دینے کی سہولت اولین پچاس مراسلوں کے بعد میسر آتی ہے۔ حاجی صاحب کے ابھی 37 مراسلے ہوئے ہیں۔
 
Top