مرشد ہے میاں پیر ہے سرکار ہے روٹی - فرحان محمد خان

مرشد ہے میاں پیر ہے سرکار ہے روٹی
خالق کا ہی شاید کوئی اوتار ہے روٹی

قرآن نہ گیتا کوئی مسجد نہ ہی مندر
بھوکے کو اگر کچھ ہے تو درکار ہے روٹی

بھوکے کا یہ ایمان، یہی عشق ہے یارو
محبوب ہے معشوق ہے دلدار ہے روٹی

یہ علم یہ حکمت یہ عبادت یہ محبت
لازم ہیں مگر ان کی بھی سردار ہے روٹی

ظالم ہے یہ اتنی کہ جو کھا جاتی ہے آدم
لوگو ! مری بستی میں تو تلوار ہے روٹی
 

الف عین

لائبریرین
درست ہے غزل۔ نظیر اکبر آبادی یاد آ گئے۔
بس ایک شعر بلکہ ایک مصرع روانی چاہتا ہے
قرآن نہ گیتا کوئی مسجد نہ ہی مندر
یوں کہیں تو؟
گیتا ہے نہ قرآں، کوئی مسجد ہے نہ مندر
یا
مسجد ہے نہ مندر ہے، نہ قرآن نہ گیتا
 
درست ہے غزل۔ نظیر اکبر آبادی یاد آ گئے۔
بس ایک شعر بلکہ ایک مصرع روانی چاہتا ہے
قرآن نہ گیتا کوئی مسجد نہ ہی مندر
یوں کہیں تو؟
گیتا ہے نہ قرآں، کوئی مسجد ہے نہ مندر
یا
مسجد ہے نہ مندر ہے، نہ قرآن نہ گیتا
بہت شکریہ سر
مصرعہ تو آپ نے بہت خوب کر دیا
"گیتا ہے نہ قرآں، کوئی مسجد ہے نہ مندر"
 
Top