کلکتے نے غالب کو بھی اپنا اسیر بنایا تھا-کلکتے کا جو ذکر کیا تُو نے ہم نشیں !
اِ ک تِیر میرے سینے میں مارا کہ ہاے ہاے
کتنے دنوں تک تھے-پہلی تصویر کا مسافر خانہ کسی زمانے میں ہمارا مسکن تھا!!
زیادہ سے زیادہ ایک ماہ، دو تین قسطوں میں، 1975 تا 1977۔ بعد میں با قاعدہ تال تلا لین، رفیع احمد قدوائی روڈ پر ایک کمرہ لے لیا تھا۔کتنے دنوں تک تھے-