مری:افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات ختم

مری:افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات ختم

تاریخ اشاعت : 08 جولائ 2015 جیو پاکستان

اسلام آباد……افغان حکومت اور تحریک طالبان افغانستان کے نمائندوں کے درمیان مری میں مذاکرات کا پہلا مرحلہ ختم ہوگیاہے ، فریقین نے مفاہمتی عمل کیلئے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے حکومت پاکستان کے تعاون سے پہلی بار افغان حکومت اور تحریک طالبان افغانستان کے درمیان مری میں مذاکرات ہوئے ،مذاکراتی عمل کے پہلے اجلاس میں 2 دور ہوئے ۔دونوں ادوار میں فریقین نے افغانستان میں قیام امن کیلئے کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا اوراعتماد سازی پر بھی زور دیا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق فریقین کی ملاقات میں قیام امن کے طریقہ کار پر غور کیا گیا،پاکستان نے افغانستان میں قیام امن اور مفاہمتی عمل کیلئے اس ملاقات کی میزبانی کی، جس میں امریکا اور چین کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔پاکستان نے امید ظاہر کی کہ ان مذاکرات سے خطے میں پائیدار امن آئے گا۔ خطے میں امن قائم ہونے سے افغان پناہ گزینوں کی عزت سے واپسی کا سازگار ماحول پیدا ہوگا۔افغان حکومت اور تحریک طالبان افغانستان کے درمیان مذاکراتی عمل کا دوسرا مرحلہ رمضان کے بعد اتفاق رائے سے ہوگا ۔سرکاری ذرائع کے مطابق افغان حکومت اور افغان امن کونسل کے اعلیٰ حکام نے افغان حکومت کی نمائندگی کی۔مختلف افغان گروپ کے نمائندہ وفد کی سربراہی ملا عباس ستنک زئی نے کی ، وفد میں قاری دین محمد حنیف اور مولوی جلیل شامل تھے جبکہ طالبان کی جانب سے ملا عبدالجلیل کی سربراہی میں 4 رکنی وفد شریک تھا۔
http://urdu.geo.tv/23918/
 

طالبان کو تاریخ سے سبق حاصل کرنا چاہئیےکیونکہ تشدد و دہشت گردی سے لوگوں کو اپنے ساتھ ہمیشہکے لئے نہ ملایا جاسکتا اور نہ ہی لوگوں کے دل جیتے جا سکتے ہیں اور نہ ہی تشدد سے کامیابی حاصل ہو سکتی ہے۔مذاکرات اور پر امن جمہوری جدوجہد سے ہی مسائل کا دیر پا اور پر امن حل نکالا جاسکتا ہے.
دنیا بھر میں ہمیشہ صرف اور صرف پر امن جمہوری تحریکیں ہی کا میابی سے ہمکنار ہوئی ہیں ان کے لئے تحریک پاکستان اور جنوبی افریقہ میں نیلسن منڈیلا کی تحریک کا نام لیا جا سکتا ہے۔ طالبان سے مزاکرات کے معمولات نہایت سخت اور پیچیدہ ہونگے کیونکہ فریقین میں بہت زیادہ بدگمانیاں پائی جاتی ہیں اور باہمی اعتماد کا بھی فقدان ہے اور یہ کو ئی آسان کام نہ ہے اور نہ ہی کسی کے ہاتھ میں جادو کی چھڑی ہے جس سے الجھے ہوئے مسائل کا حل چٹکی بھر میں ہو جائے گا۔مذاکرات تعطل کا شکار بھی ہو سکتے ہیں لیکن مذاکرات کو کامیاب بنانے کی کوشش جاری رہنی چاہئے ۔مستقل مزاجی اور مصمم ارادہ سے ہر کام ممکن ہےاور مشکل سے مشکل اور پیچیدہ سے پیچیدہ مسائل بھی حل ہو سکتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
افغان حکومت اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات

https://awazepakistan.wordpress.com
 
آخری تدوین:
Top