نذیر احمد قریشی
محفلین
میری تقدیر تو پہلے ہی سے لکھ رکھی تھی
کیوں فرشتے مرا ہر فعل رقم کرتے ہیں
عقل دی تھی تو ترے قرب پہ میرا حق تھا
کیوں یہ دیوانے ترے عشق کا دم بھرتے ہیں
تھا عبادت جو میرا کام تو شیطاں کیوں کر
میری گمراہی کا سامان بہم کرتے ہیں
مرے مولا مری فریاد پہ کیوں ہے گم سم
یہ روش تو مرے پتھر کے صنم رکھتے ہیں
عشق میں میں نے کئےاتنے ترے گھر کےطواف
پھر بھی اغیار پہ ہی لطف و کرم کرتے ہیں
کیوں فرشتے مرا ہر فعل رقم کرتے ہیں
عقل دی تھی تو ترے قرب پہ میرا حق تھا
کیوں یہ دیوانے ترے عشق کا دم بھرتے ہیں
تھا عبادت جو میرا کام تو شیطاں کیوں کر
میری گمراہی کا سامان بہم کرتے ہیں
مرے مولا مری فریاد پہ کیوں ہے گم سم
یہ روش تو مرے پتھر کے صنم رکھتے ہیں
عشق میں میں نے کئےاتنے ترے گھر کےطواف
پھر بھی اغیار پہ ہی لطف و کرم کرتے ہیں