محمود احمد غزنوی
محفلین
مرے دل میں عشقِ رسول ہو ، مجھے فکرِ سود و زیاں نہیں
غمِ مصطفٰی جو نہ ہو اگر،کسی غم سے مجھ کو اماں نہیں
مجھے خواہشوں میں لُبھا دیا، یہ نفَس ہے کتنی بُری بلا۔ ۔ ۔
کروں سامنا میں حضور کا؟ مرے دل میں تاب و تواں نہیں۔ ۔ ۔
یہ قسم کہ سر نہ اٹھاؤں گا،یہ بھرم کہ لب نہ ہلاؤں گا۔ ۔ ۔ ۔
یہ یقیں کہ سب یہیں پاؤں گا، کوئی بات ان سے نہاں نہیں
مرے دل نظر میں سمائیے، مجھے آپ اپنا بنائیے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
کہ سوائے آپکے یا نبی، کوئی اور جانِ جہاں نہیں۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
وہ بشیر ہیں، وہ نذیر ہیں ، وہ سراج ہیں وہ منیر ہیں۔ ۔ ۔ ۔
یہ کہا ہے ربِّ قدیر نے، یہ ہمارا طرزِ بیاں نہیں۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
وہ حبیبِ ربّ العالمیں، وہ ہیں رحمۃ للعالمیں۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
وہی زندگی کی ہیں روشنی، وہ نہیں تو بزمِ جہاں نہیں
رہِ مصطفٰی ہے رہِ خدا، وہ ملیں تو سمجھو خدا ملا۔ ۔ ۔ ۔
میں ہوں طالبِ درِ مصطفٰی، میں اسیرِ کوئے بُتاں نہیں۔ ۔ ۔
غمِ مصطفٰی جو نہ ہو اگر،کسی غم سے مجھ کو اماں نہیں
مجھے خواہشوں میں لُبھا دیا، یہ نفَس ہے کتنی بُری بلا۔ ۔ ۔
کروں سامنا میں حضور کا؟ مرے دل میں تاب و تواں نہیں۔ ۔ ۔
یہ قسم کہ سر نہ اٹھاؤں گا،یہ بھرم کہ لب نہ ہلاؤں گا۔ ۔ ۔ ۔
یہ یقیں کہ سب یہیں پاؤں گا، کوئی بات ان سے نہاں نہیں
مرے دل نظر میں سمائیے، مجھے آپ اپنا بنائیے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
کہ سوائے آپکے یا نبی، کوئی اور جانِ جہاں نہیں۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
وہ بشیر ہیں، وہ نذیر ہیں ، وہ سراج ہیں وہ منیر ہیں۔ ۔ ۔ ۔
یہ کہا ہے ربِّ قدیر نے، یہ ہمارا طرزِ بیاں نہیں۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
وہ حبیبِ ربّ العالمیں، وہ ہیں رحمۃ للعالمیں۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
وہی زندگی کی ہیں روشنی، وہ نہیں تو بزمِ جہاں نہیں
رہِ مصطفٰی ہے رہِ خدا، وہ ملیں تو سمجھو خدا ملا۔ ۔ ۔ ۔
میں ہوں طالبِ درِ مصطفٰی، میں اسیرِ کوئے بُتاں نہیں۔ ۔ ۔