توصیف یوسف مغل
محفلین
مرے ساتھ ساتھ رہا کرے مرے سارے درد سنا کرے
کوئی شخص مجھ کو بھی زندگی میں کچھ اس طرح سے ملا کرے
نہ میں اس کو خود سے جدا کروں نہ وہ مجھ کو خود سے جدا کرے
مجھے آئینے میں ملا کرے مرے روبرو وہ رہا کرے
مری زندگی میں خدا کرے نہ کبھی وہ مجھ سے لڑا کرے
نہ ہوں مجھ کو اس سے شکایتیں نہ کبھی وہ مجھ سے گلہ کرے
میں غزل کہوں وہ سنا کرے وہ غزل کہے میں سنا کروں
میں کہا کروں کہ خدا ہمیں وہ کہا کرے نہ جدا کرے
مری مشکلوں کی آسانیاں مری زندگی کی کہانیاں
میں سوال بن کے کہا کروں وہ جواب بن کے سنا کرے
توصیف یوسفٌ.....
کوئی شخص مجھ کو بھی زندگی میں کچھ اس طرح سے ملا کرے
نہ میں اس کو خود سے جدا کروں نہ وہ مجھ کو خود سے جدا کرے
مجھے آئینے میں ملا کرے مرے روبرو وہ رہا کرے
مری زندگی میں خدا کرے نہ کبھی وہ مجھ سے لڑا کرے
نہ ہوں مجھ کو اس سے شکایتیں نہ کبھی وہ مجھ سے گلہ کرے
میں غزل کہوں وہ سنا کرے وہ غزل کہے میں سنا کروں
میں کہا کروں کہ خدا ہمیں وہ کہا کرے نہ جدا کرے
مری مشکلوں کی آسانیاں مری زندگی کی کہانیاں
میں سوال بن کے کہا کروں وہ جواب بن کے سنا کرے
توصیف یوسفٌ.....