مرے لئے مرے آقا نے بات کی ہوئی ہے

دل و نگاہ کی دنیا نئی نئی ہوئی ہے
درود پڑھتے ہی یہ کیسی روشنی ہوئی ہے

میں بس یونہی تو نہیں آگیا ہوں محفل میں
کہیں سے اذن ملا ہے تو حاضری ہوئی ہے

جہانِ کن سے ادھر کیا تھا، کون جانتا ہے
مگر وہ نور کہ جس سے یہ زندگی ہوئی ہے

ہزار شکر غلامانِ شاہِ بطحا میں
شروع دن سے مری حاضری لگی ہوئی ہے

بہم تھے دامنِ رحمت سے جب تو چین سے تھے
جدا ہوئے ہیں تو اب جان پر بنی ہوئی ہے

سر اٹھائے جو میں جارہا ہوں جانبِ خلد
مرے لئے مرے آقا نے بات کی ہوئی ہے

مجھے یقیں ہے وہ آئیں گے وقتِ آخر بھی
میں کہہ سکوں گا زیارت ابھی ابھی ہوئی ہے
افتخار عارف
 
سبحان اللہ!


یہ شعر تو بس کہیں روح کی گہرائیوں میں اُتر گیا ہے۔
بار بار پڑھنےاور محسوس کرنے کو جی چاہتا ہے
میری حالت بھی ایسی ہی رہی ہے کافی عرصے تک۔ اوپر لنک میں شاہ صاحب کی آواز میں سنئیے اور خوبصورت لگے گا
 
اس در پر چھوٹا نہ ہی کوئی بڑا ہے
وہ ہے مقبول جو ادب سے کھڑا ہے

پلکوں کی جنبش ہے وہاں بے ادبی
وہ ایسا ویسا نہیں در مصطفیٰ ﷺ ہے

فراز عرفان #خاکی
 
دل و نگاہ کی دنیا نئی نئی ہوئی ہے
درود پڑھتے ہی یہ کیسی روشنی ہوئی ہے

میں بس یونہی تو نہیں آگیا ہوں محفل میں
کہیں سے اذن ملا ہے تو حاضری ہوئی ہے

جہانِ کن سے ادھر کیا تھا، کون جانتا ہے
مگر وہ نور کہ جس سے یہ زندگی ہوئی ہے

ہزار شکر غلامانِ شاہِ بطحا میں
شروع دن سے مری حاضری لگی ہوئی ہے

بہم تھے دامنِ رحمت سے جب تو چین سے تھے
جدا ہوئے ہیں تو اب جان پر بنی ہوئی ہے

سر اٹھائے جو میں جارہا ہوں جانبِ خلد
مرے لئے مرے آقا نے بات کی ہوئی ہے

مجھے یقیں ہے وہ آئیں گے وقتِ آخر بھی
میں کہہ سکوں گا زیارت ابھی ابھی ہوئی ہے
افتخار عارف



ماشاء اللہ بہت خوب


شاعر کون ہیں
 
Top