مرے ہاتھ سے تیری چھوٹی کلائی ---برائے اصلاح

الف عین
عظیم
یاسر شاہ
خلیل الرحمن
-------
فعولن فعولن فعولن فعولن
-----------
مرے ہاتھ سے تیری چھوٹی کلائی
نتیجہ یہ نکلا ،ہوئی ہے جدائی
---------------
جدائی کو سہنا نہ آسان ہو گا (رہو گے جو تنہا بہت ہو گی مشکل )
ہمیشہ ہی دل سے یہ آواز آئی
----------------
کسی نے جو پوچھا اکیلے ہو کیونکر
جو بیتی تھی مجھ پر کہانی سُنائی
-------------
خفا ہو گئی ہے مرے گھر کی رانی
گئی جب وہ میکے تو واپس نہ آئی
-------------
کرو گر محبّت تو اس کو نبھاؤ
یہی دے رہا ہوں میں سب کو دہائی
-----------
ملی ہے سزا مجھ کو میری خطا کی
مجھے ہی نہ آئی کبھی دلربائی
-----------
زمانے میں رہ کر رہے ہم اکیلے
یہ دنیا رہی ہے ہمیشہ پرائی
-----------یا
محبّت سے دیکھا نہ ہم کو کسی نے
یہ دنیا رہی ہے ہمیشہ پرائی
-----------
ہوا وقت پورا چلو ساتھ میرے ( ہوا وقت پورا جاں حوالے کرو اب )
فرشتے نے آ کر خبر یہ سنائی
----------
تجھے یاد ارشد کرے گی یہ دنیا
کسی سے نہیں کی کبھی بے وفائی
--------
 

عظیم

محفلین
مرے ہاتھ سے تیری چھوٹی کلائی
نتیجہ یہ نکلا ،ہوئی ہے جدائی
---------------مطلع مجھے ٹھیک لگ رہا ہے

جدائی کو سہنا نہ آسان ہو گا (رہو گے جو تنہا بہت ہو گی مشکل )
ہمیشہ ہی دل سے یہ آواز آئی
----------------یہ بھی ٹھیک لگ رہا ہے
پہلے مصرع کی پہلی صورت کے ساتھ ہی

کسی نے جو پوچھا اکیلے ہو کیونکر
جو بیتی تھی مجھ پر کہانی سُنائی
-------------کیونکر بھی شاید متروک ہے۔ 'اکیلا ہے کیوں تو' کیا جا سکتا ہے

خفا ہو گئی ہے مرے گھر کی رانی
گئی جب وہ میکے تو واپس نہ آئی
-------------یہ شعر پسند نہیں آیا، تھوڑا مزاحیہ ٹائپ کا لگ رہاا ہے

کرو گر محبّت تو اس کو نبھاؤ
یہی دے رہا ہوں میں سب کو دہائی
-----------محبت کے ساتھ نبھانا عجیب لگ رہا ہے، شاید یوں بہتر ہو جائے
محبت کرو جب تو سچی ہی کرنا

ملی ہے سزا مجھ کو میری خطا کی
مجھے ہی نہ آئی کبھی دلربائی
-----------یہ بھی درست لگ رہا ہے مجھے

زمانے میں رہ کر رہے ہم اکیلے
یہ دنیا رہی ہے ہمیشہ پرائی
-----------یا
محبّت سے دیکھا نہ ہم کو کسی نے
یہ دنیا رہی ہے ہمیشہ پرائی
-----------دوسری صورت بہتر اور درست لگ رہی ہے

ہوا وقت پورا چلو ساتھ میرے ( ہوا وقت پورا جاں حوالے کرو اب )
فرشتے نے آ کر خبر یہ سنائی
----------متبادل سے اصل مصرع بہتر ہے اور شعر بھی درست معلوم ہو رہا ہے

تجھے یاد ارشد کرے گی یہ دنیا
کسی سے نہیں کی کبھی بے وفائی
--------دو لخت لگ رہا ہے۔ دوسرے مصرع میں 'جو' وغیرہ کی کمی محسوس ہو رہی ہے
مثلاً کہ اب تک کسی سے نہ کی بے وفائی
وغیرہ
 
الف عین
عظیم
----------
مرے ہاتھ سے تیری چھوٹی کلائی
نتیجہ یہ نکلا ،ہوئی ہے جدائی
------------
جدائی کو سہنا نہ آسان ہو گا
ہمیشہ ہی دل سے یہ آواز آئی
----------
کسی نے جو پوچھا اکیلا ہے کیوں
جو بیتی تھی مجھ پر کہانی سُنائی
-----------
محبّت کرو جب تو سچی ہی کرنا
یہی دے رہا ہوں میں سب کو دہائی
-----------
ملی ہے سزا مجھ کو میری خطا کی
مجھے ہی نہ آئی کبھی دلربائی
----------
محبّت سے دیکھا نہ ہم کو کسی نے
یہ دنیا رہی ہے ہمیشہ پرائی
-----------
ہوا وقت پورا چلو ساتھ میرے
فرشتے نے آ کر خبر یہ سنائی
---------
تجھے یاد ارشد کرے گی یہ دنیا
کہ اب تک کسی سے نہ کی بے وفائی
----------
 
Top