کرسی کے لیے
ملت کے دکھو ں کا جو مداوا نہیں کرتے
کرسی کے لیے وہ کام کیا کیا نہیں کرتے
میدان الیکشن میں گیے ہار تو غم کیا
جو مرد ہیں ہمت وہ کبھی ہارا نہیں کرتے
گو ملک کو داؤ پہ لگا دیتے ہیں لیکن
سر کر کبھی سیٹ کا سودا نہیں کرتے
کچھ لوگوں کی فطرت میں ہے ڈ ھٹائی
وہ ذلت و رسوائی کی پر واہ نہیں کرتے
الله اٹھائے تو اٹھائے الگ بات
بندوں کے اٹھانے سے تو اٹھا نہیں کرتے
سر کار کو درکار ہے قومی خزانہ
سرکار اپنی جیب سے خر چہ نہیں کرتے
جو لوگ ہیں عیار ضرورت سے زیادہ
وہ رقم کو اس ملک میں رکھا نہیں کرتے
یہ اہل سیاست کی روایت ہے پرانی
دعویٰ جو کیا کرتے ہیں پورا نہیں کرتے
ملت کے دکھو ں کا جو مداوا نہیں کرتے
کرسی کے لیے وہ کام کیا کیا نہیں کرتے
میدان الیکشن میں گیے ہار تو غم کیا
جو مرد ہیں ہمت وہ کبھی ہارا نہیں کرتے
گو ملک کو داؤ پہ لگا دیتے ہیں لیکن
سر کر کبھی سیٹ کا سودا نہیں کرتے
کچھ لوگوں کی فطرت میں ہے ڈ ھٹائی
وہ ذلت و رسوائی کی پر واہ نہیں کرتے
الله اٹھائے تو اٹھائے الگ بات
بندوں کے اٹھانے سے تو اٹھا نہیں کرتے
سر کار کو درکار ہے قومی خزانہ
سرکار اپنی جیب سے خر چہ نہیں کرتے
جو لوگ ہیں عیار ضرورت سے زیادہ
وہ رقم کو اس ملک میں رکھا نہیں کرتے
یہ اہل سیاست کی روایت ہے پرانی
دعویٰ جو کیا کرتے ہیں پورا نہیں کرتے