مزاح میں بھی مثبت انداز لطف دوبالا کردیتا ہے ۔

عمر سیف

محفلین
کسی یونیورسٹی کا ایک نوجوان طالب علم ایک دن اپنے پروفیسر کے ساتھ چہل قدمی کر رہا تھا ۔ پروفیسر اپنی مشفقانہ طبیعت کی وجہ سے تمام طالب علموں میں بہت مقبول تھے ۔ چہل قدمی کرتے ہوئے اچانک ان کی نظر ایک بہت خستہ حال پرانے جوتوں کی جوڑی پر پڑی جو پاس ہی کھیت میں کام کرتے ہوئے غریب کسان کی لگتی تھی
طالب علم پروفیسر سے کہنے لگا ، "ایسا کرتے ہیں کہ اس کسان کے ساتھ کچھ دل لگی کرتے ہیں اور اس کے جوتے چھپا دیتے ہیں اور خود بھی ان جھاڑیوں کے پیچھے چھپ جاتے ہیں اور پھردیکھتے ہیں کہ جوتے نہ ملنے پر کسان کیا کرتا ہے"۔

پروفیسر نے جواب دیا ، "ہمیں خود کو محظوظ کرنے کے لئے کبھی بھی کسی غریب کے ساتھ مذاق نہیں کرنا چاہئیے ، تم ایک امیر لڑکے ہو اور اس غریب کی وساطت سے تم ایک احسن طریقہ سے محظوظ ہو سکتے ہو ۔
ایسا کرو ان جوتوں کی جوڑی میں پیسوں کا ایک ایک سکہ ڈال دو اور پھر ہم چھپ جاتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ یہ سکے ملنے پر کسان کا کیا رد عمل ہوتا ہے " ۔ لڑکے نے ایسا ہی کیا اور پھر دونوں نزدیک ہی چھپ گئے ۔
غریب کسان اپنا کام ختم کر کے اس جگہ لوٹا جہاں اسکا کوٹ اور جوتے پڑے ہوئے تھے ۔ کوٹ پہنتے ہوئے اس نے جونہی اپنا ایک پاؤں جوتے میں ڈالاتو اسے کچھ سخت سی چیز محسوس ہوئی ۔ وہ دیکھنے کی خاطر جھکا تو اسے جوتے میں سے ایک سکہ ملا ۔
اس نے سکے کو بڑی حیرانگی سے دیکھا ، اسے الٹ پلٹ کیا اور پھر بار بار اسے دیکھنے لگا۔ پھر اس نے اپنے چاروں طرف نظر دوڑائی کہ شاید اسے کوئی بندہ نظر آ جائے لیکن اسے کوئی بھی نظر نہ آیا اور پھر شش و پنج کی ادھیڑ بن میں اس نے وہ سکہ کوٹ کی جیب میں ڈال لیا ۔ لیکن اس وقت اس کی حیرت کی انتہا نہ رہی اور اسے ایک جھٹکا سا لگا جب دوسرا پاؤں پہنتے وقت اسے دوسرا سکہ ملا اس کے ساتھ ہی وفور جذبات سے اس کی آنکھیں اشکوں سے لبریز ہوگئیں ۔۔۔ وہ اپنے گھٹنوں کے بل گر پڑا ۔۔۔ اور آسماں کی طرف منہ کر کےاپنے رب کا شکر ادا کرنے لگا کہ جس نے اس کی کسی غیبی طریقے سے مدد فرمائی وگرنہ اس کی بیمار بیوی اور بھوکے بچوں کا ، جو گھر میں روٹی تک کو ترس رہے تھے ، کوئی پرسان حال نہ تھا ۔

طالب علم پر اس کا بہت گہرا اثر ہوا اور اس کی آنکھوں میں آنسو آ گئے. تب اچانک پروفیسر بول پڑے اور لڑکے سے پوچھنے لگے "کیا تم اب زیادہ خوشی محسوس کر رہے ہو یا اس طرح کرتے جو تم کرنے جا رہے تھے ؟"
لڑکے نے جواب دیا، " آج آپ نے مجھے ایسا سبق سکھایا ہے جسے میں باقی کی ساری زندگی نہیں بھولوں گا، اور آج مجھے ان الفاظ کی حقیقت کا بھی صحیح ادراک ہوا ہے جو پہلے کبھی ٹھیک طرح سے سمجھ نہ آ سکے کہ دینے والا ہاتھ لینے والے ہاتھ سے ہمیشہ بہتر ہوتا ہے ۔

اگر آپ بھی زندگی میں حقیقی خوشی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو دوسروں کی مدد کیجئیے۔


بشکریہ فیسبکی۔
 

طالوت

محفلین
واہ ! یہ تو اچھی حکایت بن سکتی ہے ۔ ذرا حکایت کی تعریف تو کوئی صاحب یا صاحبہ فرمائیں۔
 

بھلکڑ

لائبریرین
سبق آموز بات ہے۔۔۔۔۔

یار میں بھوکا ہوں لیکن میں نے چپل پہنی ہوئی ہے کوئی حل ہو۔۔۔۔۔
 

عسکری

معطل
آپس کی بات ہے ایک چھپکلی کے بچے کو میرے بوٹس میں رہنا پسند ہے میں نے حالیا دنوں میں صبح ڈیوٹی پر جاتے ہوئے ڈیل بوٹوں کو جھٹک کر مارا تو وہ نکلا اندر سے لگتا ہے اسے اندھیرے میں رہنا پسند ہے :eek:
 

بھلکڑ

لائبریرین
وہ روز وہیں پائی جاتی ہے کیا عسکری بھیا؟
اگر ایسا ہے تو وہ ضرور کوئی شہزادی ہوگی جو آپ کو ہیرو سمجھ کر آتی ہو گی تاکہ یہ دلیر بندہ مجھے چھڑانے کی کوشش کرے۔۔۔۔۔۔۔!
 

عسکری

معطل
وہ روز وہیں پائی جاتی ہے کیا عسکری بھیا؟
اگر ایسا ہے تو وہ ضرور کوئی شہزادی ہوگی جو آپ کو ہیرو سمجھ کر آتی ہو گی تاکہ یہ دلیر بندہ مجھے چھڑانے کی کوشش کرے۔۔۔ ۔۔۔ ۔!
روز تو نہیں پر 2 ہفتون میں 3 بار شاید ۔ اب میں بوٹ پہننے سے پہلے انہیں الٹا کر کے جھٹکتا ہوں سیڑھیوں پر :rolleyes:
 

شمشاد

لائبریرین
اور کیا، اچھی طرح اس کے سر پر ہاتھ پھیر کر دیکھو کہیں کوئی جادوؤئی کیل تو نہیں اس کے سر میں۔
 

بھلکڑ

لائبریرین
روز تو نہیں پر 2 ہفتون میں 3 بار شاید ۔ اب میں بوٹ پہننے سے پہلے انہیں الٹا کر کے جھٹکتا ہوں سیڑھیوں پر :rolleyes:
یہ پھر کوئی شہزادی جسے کسی جن نے قید کیا ہوا ہے اسے چھڑا لو خود نہ رکھنا ہمیں بھجوا دینا کوئی مسئلہ نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

شمشاد بھائی سوری
 

عسکری

معطل
یہ پھر کوئی شہزادی جسے کسی جن نے قید کیا ہوا ہے اسے چھڑا لو خود نہ رکھنا ہمیں بھجوا دینا کوئی مسئلہ نہیں۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔

شمشاد بھائی سوری
:rolleyes: میں ڈیوٹی پر جاؤں گا شہزادی ہو یا پری میں پہلے ہی عین اس وقت نکلتا ہوں جب میرے پاس بوٹس کے تسمے ٹائٹ کرنے جتنا وقت باقی ہوتا ہے
 

بھلکڑ

لائبریرین
:rolleyes: میں ڈیوٹی پر جاؤں گا شہزادی ہو یا پری میں پہلے ہی عین اس وقت نکلتا ہوں جب میرے پاس بوٹس کے تسمے ٹائٹ کرنے جتنا وقت باقی ہوتا ہے
فل ہی سٹوڈنٹ ماحول۔۔۔۔۔!
لیکن آج جلدی اٹھ جانا شہزادی کو تو چھڑواؤ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یارا کوئی کام ہمارا بھی کردو بدلے میں بھنگ والے پکوڑے کھلاؤں گا وعدہ۔۔۔۔۔۔
 
Top