باباجی
محفلین
لو جی کر لو گلشاہ جی بندے بنو
یہ فیس بک نہیں، اردو محفل ہے
مینڈھا سوہنا غلطی تھی گئی ، ولا نا تھی سی
مرشد پاک کیا تعریف کرنا بھی منع ہے
لو جی کر لو گلشاہ جی بندے بنو
یہ فیس بک نہیں، اردو محفل ہے
تساں سدھرن آلے ہووو ہا تاں اساں اے کالھ نہ کروں ہالو جی کر لو گل
مینڈھا سوہنا غلطی تھی گئی ، ولا نا تھی سی
مرشد پاک کیا تعریف کرنا بھی منع ہے
یار چھوٹے کچھ لوگ تعریف کے محتاج نہیں ہوتے ۔ اور اب تم بھی انہیں میں شامل ہو چکے ہوتساں سدھرن آلے ہووو ہا تاں اساں اے کالھ نہ کروں ہا
لیکن بقول قبلہ استاد جی"کس امید پہ کہیئے"
میں نے مذاق کیا تھا مرشد پاک کہہ کے طنز نہ کرو
ویسے ہماری تعریف کرتے موت پیندی اے؟
ایلفی اور میجک کے ہوتے ہوئے دل ٹوٹنے کی فکر کرتے ہو؟یار چھوٹے کچھ لوگ تعریف کے محتاج نہیں ہوتے ۔ اور اب تم بھی انہیں میں شامل ہو چکے ہو
اور جب میں سنتا ہوں کہ لاہور میں کہیں بارش پے رہی ہے تو مجھے موت پیندی ہے کہ ہم بھی لاہور میں ہیں
ہمارے علاقے میں کیوں نہیں پیندی ہے
باقی یار طنز والی بات کرکے تم نے دل توڑ دیا
ٹھیک ہے استاد جیسے تمہارا حکم ۔ایلفی اور میجک کے ہوتے ہوئے دل ٹوٹنے کی فکر کرتے ہو؟
ویسے اس خبیث کو ہونا ہی نہیں چاہیے، ہم نے تو خود اپنے ہاتھوں اپنے دل کا گلا گھونٹ دیا
تم بھی اس روز روز کے رونے سے جان چھڑاؤ
استاد فرماتے ہیں
دوست دار دشمن ہے، اعتماددل معلوم
آہ بے اثر دیکھی ، نالہ نا رسا پایا
غور کرو اور گربہ کشتن روز اول پر عمل کرو
ٹھیک ہے استاد جیسے تمہارا حکم ۔ایلفی اور میجک کے ہوتے ہوئے دل ٹوٹنے کی فکر کرتے ہو؟
ویسے اس خبیث کو ہونا ہی نہیں چاہیے، ہم نے تو خود اپنے ہاتھوں اپنے دل کا گلا گھونٹ دیا
تم بھی اس روز روز کے رونے سے جان چھڑاؤ
استاد فرماتے ہیں
دوست دار دشمن ہے، اعتماددل معلوم
آہ بے اثر دیکھی ، نالہ نا رسا پایا
غور کرو اور گربہ کشتن روز اول پر عمل کرو
بے شک!میری بہنا آپ اتنی روشن باتیں شریک محفل کر رہی ہیں ۔
پڑھ کر لطف آجاتا ہے ۔
بات تو صرف " یقین " قائم ہے
بقول شاعر
غلامی میں نہ کام آتی ہیں شمشیریں نہ تدبیریں
جو ہو ذوق یقین پیدا تو کٹ جاتی ہیں زنجیریں
(حضرت علامہ اقبال رح)
خوب!اچھے دنوں کے ساتھ ساتھ برے حالات بھی زندگی کا حصہ ہیں اور زندگی کا حسن بھی انہی سے عبارت ہے۔ حالات کے سخت ہونے پر وقت یا زمانے کو ہرگز برا بھلا نہیں کہنا چاہئے اور حدیثِ نبوی (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) میں ایسا کرنے سے منع بھی فرمایا گیا ہے۔ اسی دلکش پیغام کو اقبال نے اپنے فارسی کلام میں کچھ یوں جگہ دی ہے:
زندگی از دہر و دہر از زندگی است
لا تسبو الدہر فرمانِ نبی است
بہت شکریہ۔