مجھے بھی ان پیش گوئیوں پر اس وقت شک ہوا جب آفتاب اقبال نے کہا کہ یہ انٹرویو 1946 آغا شورش کاشمیری نے کیا لیکن اب تک شائع نہیں ہوا حالانکہ 1971 کا سانحہ گزرا اور 1965 کی جنگ بھی لیکن تب بھی یہ "سچائیاں" منظر پہ نہ آئی جبکہ مولانا آزاد 22 فروری 1958 میں فوت ہو چکے تھے۔ اور جس میگزین کا انہوں نے حوالہ دیا اس کی وجہ سے شکوک میں مزید اضافہ ہوا۔ اس ویڈیو کو یہاں اسی لئے شریک کیا کہ مزید معلومات کی روشنی میں سچائی جاننے کی کوشش کی جائے۔مولانا آزاد کا جو انٹرویومیڈیا میں اتنا اچھالا جا رہا ہے۔ یہ انٹرویو شائد گھڑا گیا ہو۔ اس ربط پر دیکھیں۔