مسجد الحرام:’رقم دیں، بہتر جگہ لیں‘

عثمان رضا

محفلین
اطلاعات کے مطابق سعودی عرب میں حکام مسجد الحرام میں نماز کی ادائیگی کے لیے بہتر جگہ کی فراہمی کے عوض رقم وصول کرنے کے واقعات کی روک تھام کی کوشش کر رہے ہیں۔

ماہ رمضان میں جب زائرین کا مسجد میں بہت زیادہ ہجوم ہوتا ہے اور اس دوران نماز کے لیے بہتر جگہ فراہم کرنے کا تین سو امریکی ڈالر تک وصول کیا جاتا ہے۔

خیال رہے کہ مذہب اسلام میں مسجدالحرام ایک مقدس ترین مقام ہے۔ جہاں ہر سال ماہ رمضان میں دنیا بھر سے لاکھوں زائرین جمع ہوتے ہیں۔

سعودی اخبارات کے مطابق حکام نے اب تک دو افراد کو مسجد الحرام میں رقم کے عوض جگہ فراہم کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق دوسرے ممالک سے آنے والے افراد اس کاروبار میں ملوث ہیں۔ سعودی عرب میں جب بھی کوئی سماجی یا معاشرتی مسئلہ سامنے آتا ہے تو اس میں غیر ملکیوں کو ملوث کیا جاتا ہے۔
مآخذ و مزید
 

طالوت

محفلین
مسجد الحرام:’رقم دیں، بہتر جگہ لیں

اطلاعات کے مطابق سعودی عرب میں حکام مسجد الحرام میں نماز کی ادائیگی کے لیے بہتر جگہ کی فراہمی کے عوض رقم وصول کرنے کے واقعات کی روک تھام کی کوشش کر رہے ہیں۔

ماہ رمضان میں جب زائرین کا مسجد میں بہت زیادہ ہجوم ہوتا ہے اور اس دوران نماز کے لیے بہتر جگہ فراہم کرنے کا تین سو امریکی ڈالر تک وصول کیا جاتا ہے۔

خیال رہے کہ مذہب اسلام میں مسجدالحرام ایک مقدس ترین مقام ہے۔ جہاں ہر سال ماہ رمضان میں دنیا بھر سے لاکھوں زائرین جمع ہوتے ہیں۔

سعودی اخبارات کے مطابق حکام نے اب تک دو افراد کو مسجد الحرام میں رقم کے عوض جگہ فراہم کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق دوسرے ممالک سے آنے والے افراد اس کاروبار میں ملوث ہیں۔ سعودی عرب میں جب بھی کوئی سماجی یا معاشرتی مسئلہ سامنے آتا ہے تو اس میں غیر ملکیوں کو ملوث کیا جاتا ہے۔
گزشتہ ہفتے مذہبی حکام نے رقم کے عوض جگہ فراہم کرنے کو اسلام کے منافی قرار دیا تھا۔ علماء اور اماموں نے کہا ہے کہ مسجد کے سامنے فرائض کی ادائیگی زیادہ بہتر ہے اور اس کے حصول کے لیے کوشش کرنی چاہیے نہ کہ اسے خریدا جائے۔

سعودی اخبارات نے واضح کیا ہے کہ رقم کے عوض جگہ حاصل کرنے والوں میں زیادہ تر سعودی شہری ہیں جو مسجد کی بہترین جگہ پر نماز شروع ہونے سے تھوڑی دیر پہلے ہی دکھائی دیتے ہیں۔

مسجد الحرام سے ملنے والے شوہد کے مطابق مسجد کی بہترین جگہ اور دورانیے کے مطابق رقم وصول کی جاتی ہے۔

سعودع حکام نے مسجد الحرام میں توسیع اور بہتری کے لیے ایک بہت بڑی رقم خرچ رہی ہے اور القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کے خاندان کی تعمیراتی کمپنی نے بیشتر تعمیراتی کام مکمل کر لیا ہے لیکن اس کے باوجود ماہ رمضان اور حج کے دوران مسجد میں زائرین کا بہت زیادہ ہجوم جمع ہو جاتا ہے۔
-----------------
بشکریہ بی بی سی ۔

چار پانچ بار جانے کا اتفاق ہوا ہے اور ایسی کسی صورتحال کا سامنا کرنا نہیں پڑا نہ سنا اور نہ دیکھا ۔ مگر ممکن ہے کہ ایسا ہو ۔ سعودی عرب میں بھی بے قاعدگیاں پائی جاتی ہیں اور اس میں سعودی شہری بھی ملوث ہوتے ہیں ۔ خصوصا کفالت ، اقامہ ، یا دیگر سرکاری کاموں میں جن میں غیر ملکیوں کو کسی قسم کی تجدید یا حصول کاغزات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ مگر یہ بات بھی شک و شبے سے بالاتر ہے کہ اکثریت غیر ملکیوں کی ہی غیر قانونی کاموں میں ملوث دکھائی دیتی ہے مگر ظاہر ہے بغیر سعودی شہری کے تعاون کے یہ کرنا ممکن نہیں ۔ مسجد الحرام میں وہ حصہ جو غالبا "حطیم" کہلاتا ہے جس میں نماز پڑھنا کعبہ کے اندر نماز پڑھنا شمار کیا جاتا ہے وہاں بھی ایک بار موقع ملا مگر ایسی صورتحال دکھائی نہیں دی (اور میرے خیال میں اس سے زیادہ "خاص" مقام کوئی اور نہیں ہو سکتا) البتہ جو لوگ کسی "خاص" مقام کو حاصل کر لیں تو وہاں سے ٹلنے کا نام نہیں لیتے ۔ حالانکہ میں سمجھتا ہوں کہ مسجد الحرام ساری کی ساری ہی خاص ہے ۔البتہ حجر اسود کے لئے غیر ملکی جس بدتمیزی کا مظاہرہ کرتے ہیں وہ نہایت قابل مذمت ہے مگر شاید حرم میں سعودی حکومت کی نرمی کے باعث اسے روکنا ممکن نہیں ۔ بہرحال لاکھوں کا مجمع ہو اور وہ بھی مسلمانوں کا تو وہاں ایسے واقعات معمول میں شمار کئے جانا چاہییں ۔
وسلام
 

ابو کاشان

محفلین
الحمد للہ، میں دو بار عمرہ کی سعادت حاصل کر چکا ہوں لیکن دونوں بار غیر رمضان میں جانا ہوا ہے۔ تقریباً تمام خاص مقامات پر نماز ادا کی ہے بشمول مقامِ ابراہیم و حطیم، ملتزم پر تو کئی بار دعا مانگی ہے، کہیں یہ صورتِ حال نہ دیکھی نہ سنی۔ ہو سکتا ہے کہ رمضان کی وجہ سے ایسا اب ہونا شروع ہو گیا ہو۔ حکام کو اس کی فوری روک تھام کرنا چاہیئے۔ میرے خیال میں اس طرح رقم کے عوض حاصل شدہ مقام پر کوئی عبادت قبول نہ ہو گی۔ یہ حق تلفی میں شمار ہوتا ہے۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
یہ کوئی نئی بات نہیں۔ تقریباً ہر محلے کی مسجد کا مولوی یہی کہتا نظر آتا ہے کہ مسجد کے لئے جتنا زیادہ چندہ دیں گے جنت میں اتنا ہی اچھا گھر پائیں گے۔
 

عثمان رضا

محفلین
یہ کوئی نئی بات نہیں۔ تقریباً ہر محلے کی مسجد کا مولوی یہی کہتا نظر آتا ہے کہ مسجد کے لئے جتنا زیادہ چندہ دیں گے جنت میں اتنا ہی اچھا گھر پائیں گے۔

ہر مولوی جو آپ کو کہتا نظر آرہا ہے وہ الگ بات ہے ، یہ خبر وہاں کے مولویوں کی نہیں ہے بلکہ کاروباری لوگوں کی ہے کہ کیسا کیسا کاروبار شروع ہوگیا
 

ساجد

محفلین
مسجد الحرام میں صفائی پر مامور اور پانی فراہم کرنے والے غیر ملکی کچھ سعودی افراد کے ساتھ مل کر یہ کام کرتے ہوں تو ہوں ورنہ وہاں حکومت کی توجہ اتنی رہتی ہے کہ کسی ذمہ دار شخص کا اس میں ملوث ہونا بعید از قیاس ہے۔
بہر حال اب یہ معاملہ سعودی حکومت کے علم میں آ گیا ہے تو ہمیں مطمئن ہو جانا چاہئیے۔ وہاں پاکستان کی طرح سے "لکن میٹی" نہیں کھیلی جاتی۔
 

طالوت

محفلین
محفلین ایسا کوئی سلسلہ نہیں ۔ میں نےئ یہاں موجود کچھ پرانے لوگوں سے بھی اس سلسلے میں بات چیت کی ہے ۔ حرم میں صرف معذور افراد وغیرہ سے وہیل چیر وغیرہ پر بٹھا کر طواف یا سعی کرواتے ہیں اس کے 200-400 ریال لئے جاتے ہیں ۔۔
بی بی سی والے بدمعاشی کر رہے ہیبں ۔۔
وسلام
 
Top