محمد فہد
محفلین
مساجداﷲ کا گھر ہیں اور توحید کا گہوارہ ہیں وہاں اﷲ کے سوا کسی اور کو پکارنا جائز نہیں۔مساجد کی عزت اور تعظیم کے لیے کچھ آداب کو پیش رکھنا ضروری ہے۔
١۔مساجد میں داخل ہوتے وقت دایاں پاؤں پہلے اندر رکھنا چاہیے اور یہ دعاپڑھنی چاہے۔
"اللَّهُمَّ افْتَحْ لي أبْوابَ رَحْمَتِك"
یااﷲ میرے لیے اپنی رحمت کے دروازے کھول دے﴿مسلم﴾
۲۔مسجد میں فضول باتوں سے پرہیز کیا جائے ،بدن لباس پاک صاف ہو،بہتر ہے کہ گھر سے مسجد میں باوضو ہو کر جائیں۔
۳۔مسجد میں داخل ہونے کے بعد دو رکعت نفل پڑھناسنت ہے ،اس کو تحیتہ المسجد کہتے ہیں۔فرض نماز مسجد میں پڑھنا واجب ہے،بلاعذر گھر میں نماز قبول نہیں ہوتی۔
۴۔جب لوگ نماز پڑھ رہے ہوں تو ان کے سامنے سے گزرنا منع ہے۔اس کے بارے میں میں حدیث میں وعید آئی ہے۔
۵۔سجدوں کو پاک صاف رکھنا اور گردوغبار جھاڑنا مسلمانوں کے ذمہ ہے۔
٦۔مسجد میں بدبو دار چیزیں لے کر آنا اور کھا کر جانا منع ہے،اگر کوئی ناگوار بدبودار چیز کھائی ہو پیاز،لہسن وغیرہ توٹھ پیسٹ یا مسواک کے زریعہ منہ صاف کرکےجانا چاہے،مسجد میں خوشبو لگا کر جانا چاہے۔
۷۔مسجد میں خریدؤفروخت کرنا جائز نہیں ہے۔
۸۔مسجد میں تھوکنا یا ناک کا فضلہ پھیکنا منع ہے
9۔مسجد میں دیر سے آنے والوں کو اگلی صف میں جانے کے لیے لوگوں کے کندھے پھلانگ کرجانامنع ہے کیونکہ اس سے پہلے آنے والوں کو تکلیف ہوتی ہے۔
١۰۔جب دوسرے لوگ نماز پڑھ رہے ہوں تو بلند آواز سے ذکر کرنا حتی کہ تلاوت قرآن مجید بھی منع ہے کیونکہ اس سے دوسروں کی عبادت میں خلل پڑتاہے۔
١١۔مسجدوں میں کوئی ایسی گفتگو نہ کی جائے جس سے دوسروں کی تحقیر ہوتی ہو،نہ ہی کوئی ایسی حرکت کی جائے جو دوسروں کی اذیت کا باعث ہو۔
١۲۔مسجد کا امام تقویٴ،علم اور عمل کی بناء پر مقرر کیاجاناچاہیے جو علم،تقوئ و دینداری میں سب سے برتر ہو۔
١۳۔مسجد میں جاتے ہوئے وقار اور ادب سے مدنظر رکھا جاہے،خاموشی سے داخل ہوجائے اگر کوئی بات کرنی پڑے تو آہستہ سے کی جائے۔زیادہ وقت تلاوت قرآن،نوافل،اور نماز میں صرف کیا جائے۔
١۴۔مسجد سے نکلتے وقت یہ دعا پڑھنی چائیے:
"اللَّهُمَّ إِني أسألُك مِنْ فَضْلك"
"الہی!میں تیرے فضل کا سائل ہوں"(مسلم)
١۔مساجد میں داخل ہوتے وقت دایاں پاؤں پہلے اندر رکھنا چاہیے اور یہ دعاپڑھنی چاہے۔
"اللَّهُمَّ افْتَحْ لي أبْوابَ رَحْمَتِك"
یااﷲ میرے لیے اپنی رحمت کے دروازے کھول دے﴿مسلم﴾
۲۔مسجد میں فضول باتوں سے پرہیز کیا جائے ،بدن لباس پاک صاف ہو،بہتر ہے کہ گھر سے مسجد میں باوضو ہو کر جائیں۔
۳۔مسجد میں داخل ہونے کے بعد دو رکعت نفل پڑھناسنت ہے ،اس کو تحیتہ المسجد کہتے ہیں۔فرض نماز مسجد میں پڑھنا واجب ہے،بلاعذر گھر میں نماز قبول نہیں ہوتی۔
۴۔جب لوگ نماز پڑھ رہے ہوں تو ان کے سامنے سے گزرنا منع ہے۔اس کے بارے میں میں حدیث میں وعید آئی ہے۔
۵۔سجدوں کو پاک صاف رکھنا اور گردوغبار جھاڑنا مسلمانوں کے ذمہ ہے۔
٦۔مسجد میں بدبو دار چیزیں لے کر آنا اور کھا کر جانا منع ہے،اگر کوئی ناگوار بدبودار چیز کھائی ہو پیاز،لہسن وغیرہ توٹھ پیسٹ یا مسواک کے زریعہ منہ صاف کرکےجانا چاہے،مسجد میں خوشبو لگا کر جانا چاہے۔
۷۔مسجد میں خریدؤفروخت کرنا جائز نہیں ہے۔
۸۔مسجد میں تھوکنا یا ناک کا فضلہ پھیکنا منع ہے
9۔مسجد میں دیر سے آنے والوں کو اگلی صف میں جانے کے لیے لوگوں کے کندھے پھلانگ کرجانامنع ہے کیونکہ اس سے پہلے آنے والوں کو تکلیف ہوتی ہے۔
١۰۔جب دوسرے لوگ نماز پڑھ رہے ہوں تو بلند آواز سے ذکر کرنا حتی کہ تلاوت قرآن مجید بھی منع ہے کیونکہ اس سے دوسروں کی عبادت میں خلل پڑتاہے۔
١١۔مسجدوں میں کوئی ایسی گفتگو نہ کی جائے جس سے دوسروں کی تحقیر ہوتی ہو،نہ ہی کوئی ایسی حرکت کی جائے جو دوسروں کی اذیت کا باعث ہو۔
١۲۔مسجد کا امام تقویٴ،علم اور عمل کی بناء پر مقرر کیاجاناچاہیے جو علم،تقوئ و دینداری میں سب سے برتر ہو۔
١۳۔مسجد میں جاتے ہوئے وقار اور ادب سے مدنظر رکھا جاہے،خاموشی سے داخل ہوجائے اگر کوئی بات کرنی پڑے تو آہستہ سے کی جائے۔زیادہ وقت تلاوت قرآن،نوافل،اور نماز میں صرف کیا جائے۔
١۴۔مسجد سے نکلتے وقت یہ دعا پڑھنی چائیے:
"اللَّهُمَّ إِني أسألُك مِنْ فَضْلك"
"الہی!میں تیرے فضل کا سائل ہوں"(مسلم)