مسرور دل ہے جان ہے رمضان آگیا نظم نمبر 41 شاعر امین شارؔق

امین شارق

محفلین
مسرور دل ہے جان ہے رمضان آگیا
ہر سمت یہ اعلان ہے رمضان اگیا

یہ رحمتوں کی کان ہے رمضان آگیا
بخشش کا بھی سامان ہے رمضان آگیا

مسجد میں رونقیں ہیں تو گھر گھر میں تلاوت
اب قید میں شیطان ہے رمضان آگیا

افطار میں ہیں رحمتیں سحری میں برکتیں
یہ رحمتِ رحمان ہے رمضان آگیا

کر کے عبادتیں سب ہی اللہ کو خوش کرو
دن تیس کا مہمان ہے رمضان آگیا

روزے کی جزا میرے سوا اور کون دے
اللہ کا فرمان ہے رمضان آگیا

تحفہ خدا کا آخری امت کے لئے ہے
اللہ کا احسان ہے رمضان آگیا

جنت کا ہے مخصوص در برائے روزہ دار
کہتے جسے ریان ہے رمضان آگیا

یہ ماہ بخشوائے گا ہر ایک روزہ دار
شارؔق میرا ایمان ہے رمضان آگیا
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
مسرور دل و جان ہے رمضان آ گیا

مسجد میں رونقیں ہیں تو گھر گھر تلاوتیں

آؤ خدا کو اپنی عبادت سے کر لیں خوش
مہمان تیس دن کا یہ رمضان آ گیا
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
امین شارق

بھائی آپ ذرا غور و فکر کے بعد اپنی شاعری یہاں ارسال کیا کریں۔بہت سامنے کی چوک ہو جا رہی ہے آپ سے۔اس نظم پر غور کیجئے بہت کچھ درست کر سکتے ہیں آپ۔باقی اساتذہ کی اصلاح سے درست ہو جائے گا۔
 

الف عین

لائبریرین
اب محسوس ہوا کہ پہلے کیا کیا غلطیاں کرتے تھے کہ میں اسے قابل اصلاح بھی نہیں گردانتا تھا!
 
Top