امین شارق
محفلین
مسرور دل ہے جان ہے رمضان آگیا
ہر سمت یہ اعلان ہے رمضان اگیا
یہ رحمتوں کی کان ہے رمضان آگیا
بخشش کا بھی سامان ہے رمضان آگیا
مسجد میں رونقیں ہیں تو گھر گھر میں تلاوت
اب قید میں شیطان ہے رمضان آگیا
افطار میں ہیں رحمتیں سحری میں برکتیں
یہ رحمتِ رحمان ہے رمضان آگیا
کر کے عبادتیں سب ہی اللہ کو خوش کرو
دن تیس کا مہمان ہے رمضان آگیا
روزے کی جزا میرے سوا اور کون دے
اللہ کا فرمان ہے رمضان آگیا
تحفہ خدا کا آخری امت کے لئے ہے
اللہ کا احسان ہے رمضان آگیا
ہر سمت یہ اعلان ہے رمضان اگیا
یہ رحمتوں کی کان ہے رمضان آگیا
بخشش کا بھی سامان ہے رمضان آگیا
مسجد میں رونقیں ہیں تو گھر گھر میں تلاوت
اب قید میں شیطان ہے رمضان آگیا
افطار میں ہیں رحمتیں سحری میں برکتیں
یہ رحمتِ رحمان ہے رمضان آگیا
کر کے عبادتیں سب ہی اللہ کو خوش کرو
دن تیس کا مہمان ہے رمضان آگیا
روزے کی جزا میرے سوا اور کون دے
اللہ کا فرمان ہے رمضان آگیا
تحفہ خدا کا آخری امت کے لئے ہے
اللہ کا احسان ہے رمضان آگیا
جنت کا ہے مخصوص در برائے روزہ دار
کہتے جسے ریان ہے رمضان آگیا
یہ ماہ بخشوائے گا ہر ایک روزہ دار
شارؔق میرا ایمان ہے رمضان آگیا
کہتے جسے ریان ہے رمضان آگیا
یہ ماہ بخشوائے گا ہر ایک روزہ دار
شارؔق میرا ایمان ہے رمضان آگیا