مسلمان آخر کیوں مکہ کے مقدس مقامات کی تخریب کاری کے خلاف کچھ نہیں کہتے؟ - جیروم ٹیلر

عسکری

معطل
میں نے ایک ڈاکیومنٹری میں سنا تھا کہ سعودی رائل فیملی امریکہ میں 900 ارب ڈالر سے زائد انویسٹ کرچکی ہے۔اور 2004 میں امریکہ میں مقیم سعودی ایمبیسی کے قریب بندہ بھی نہیں پھٹکنے دیا جاتا تھا۔باقاعدہ کئی اضافی پولیس آفیسرز کی ڈیوٹیاں عائد تھیں۔
سعودی انیوسمنٹ 900 ارب نہیں 3 ٹریلین ڈالر ہے اور بندہ پھٹکنا تب بند ہوا جب جدہ کے امریکین کونسلیٹ پر خؤد کش کار بم دھماکہ ہوا تھا اور 16 آدی مارے گئے تھے اس سے پہلے سیکیورٹی ایسی نہین تھی اب بھی ایسی کوئی نہین کہ بندہ نا پھٹکے چاروں طرف روڈ ہے اس قونصلیٹ کے اور گاڑیاں چلتی ہیں پر 20-30 اضافی اہلکار ہوتے ہیں دونوں گیٹس کے سامنے اور کونوں میں
 

افضل حسین

محفلین
اللہ تعالیٰ ہر" مسلمان "کو سعودی شاہی خاندان کے شر سے محفوظ رکھے۔
کیسا عظیم خاندان ہے۔"کافروں" پر تو پیسہ خرچ کرتا ہے لیکن دنیا کے غریب مسلمانوں کا خیال نہیں۔
کیا کہنےاس عظیم شاہی خاندان کے نام نہاد" مسلمانوں" کے کہ سچی تنقید بھی برداشت نہیں کرسکتے۔
جن کے ایمان کو لارنس آف عریبیہ اور محمد بن عبدلاوہاب منور کرے ان سے یہی توقع کی جاسکتی ہے۔
اس سعودی شاہی خاندان کی کرتوتوں کے لحاظ سے زرداری بھی فرشتہ دکھائی دیتا ہے
اللہ نے ایک بڑا موقع عطا کیا ان کے لئے دولت کا خزانہ عطا کیا جس کا صحیح استعمال کرکے دنیا کے مسلمانوں کے سنگین قسم کے معاشی ، تعلیمی، مسائل کا حل ممکن تھا مگر اس دولت کا کیا استعمال ہو رہا ہے سلفیت ، غیر مقلدیت کا فروغ،
اپنی دولت کو مغربی ممالک کے حوالے کردیا ہے، جس کا وہ بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں مگر یہ عیاش اور اوباش اپنی مستی میں مگن اسے مسلمانوں کے مجموعی فلا ح سے کب غر ض ہے ۔
 

عسکری

معطل
او بھائی لوگ تم لوگ سمجھتے نہیں ہو یہ نیشنلزم کا زمانہ ہے سعودی اماراتی کویتی اپنی تیل کی دولت کیوں کسی مسلمان کو دیں؟ یہ ان کی ملکی دولت ہے جسے ان کے مطابق ان کے ملک پر خرچ ہونا ہے نا کہ خدا واسطے کی دیگ ہے کہ بانٹتے پھریں عجیب منطق ہے ایک ملک سے امید کی جارہی ہے کہ 57 ملکوں کو اپنی قومی دولت دے؟ جبکہ وہ خؤد اب ویسے امیر نہیں رہے ۔ کچھ دنوں پہلے بادشاہ کے نئے حکم کے مظابق اب کوئی وی وی آئی پی اکیلا جہاز استمال نہین کر سکے گا کیونکہ یہ ریاست پر بوجھ ہے ۔ اور ہمارے پاس ایکٹیو فلییٹ ہے 22 وی آئی پی جہازوں کا پاکستان میں :rolleyes:
 
سعودی انیوسمنٹ 900 ارب نہیں 3 ٹریلین ڈالر ہے اور بندہ پھٹکنا تب بند ہوا جب جدہ کے امریکین کونسلیٹ پر خؤد کش کار بم دھماکہ ہوا تھا اور 16 آدی مارے گئے تھے اس سے پہلے سیکیورٹی ایسی نہین تھی اب بھی ایسی کوئی نہین کہ بندہ نا پھٹکے چاروں طرف روڈ ہے اس قونصلیٹ کے اور گاڑیاں چلتی ہیں پر 20-30 اضافی اہلکار ہوتے ہیں دونوں گیٹس کے سامنے اور کونوں میں
اب ہوسکتا ہے اتنی انویسمنٹ ہوگئی ہو۔میں نے جو ڈاکیومنٹری دیکھی تھی وہ 2004 میں بنی تھی تو اس وقت 900 ارب ڈالر ہی ہونگے
 
بصد احترام عرض ہے کہ قرآن جس دن نازل ہوا، اسی دن اس پر اعراب ”موجود“ تھے۔
  1. قرآن ”زبانی“ نازل ہوا تھا، تحریری نہیں۔ اور نبی کریم صلکی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے ادا ہونے والے ”زبانی قرآنی آیات“ میں بھی اعراب ”موجود“ تھے ۔ ”بغیر اعراب والے الفاظ“ کو کئی طرح سے پڑھا جاسکتا ہے۔


برادر محترم ، سلام اور بہت ہی شکریہ ۔
قرآن حکیم "معرب" نازل ہوا۔ یعنی ڈیٹیلڈ نازل ہوا۔ عربی جہاں ایک زبان کا نام ہے وہاں اس لفظ کے اپنے معانی ہیں معرب شدہ یعنی اعراب لگی ہوئی تفصیل۔ یوسف ثانی آپ کی بیان کی تصدیق میں دیکھئے یہ درج ذیل آیات۔
گو کہ مترجمین نے ترجمہ میں محض عربی زبان لکھا ہے ، لیکن سوچنے والی بات یہ ہے کہ ایک کتاب جو پہلے ہی عربی زبان میں ہے، اس کے بارے میں یہ بیان دینے کی ضروری نہیں کہا جائے کہ یہ عربی زبان میں ہے۔ اس کی نکتے کی وضاحت کرنے کی اصل وجہ یہ ہے کہ یہ ایک معرب، اعراب کے ساتھ، درست اور صحیح اور روشن اور واضح زبان میں ہے جس کا ہر لفظ اعراب کی مدد سے معرب کیا گیا ہے یعنی الفاظ کی درست تفصیل رکھتا ہے ۔ قرآن حکیم کو درست اعراب کے ساتھ ایسے ہی زبانی یاد کیا گیا اور یہ آج تک اانہی اعراب کے ساتھ ہی پڑھا جاتا ہے۔ ترجمے میں آسانی کے لئے درست ترجمانی کرنے والے الفاظ فراہم کئے ہیں۔ جہاں جہاں لفظ عربی استعمال کیا گیا ہے وہاں وہاں --- معرب شدہ ۔۔ یعنی اعراب شدہ ۔ سے ترجمانی کی ہے عربی جاننے والے دوستوں سے نظر ثانی کی درخواست ہے۔

46:12 وَمِن قَبْلِهِ كِتَابُ مُوسَى إِمَامًا وَرَحْمَةً وَهَذَا كِتَابٌ مُّصَدِّقٌ لِّسَانًا عَرَبِيًّا لِّيُنذِرَ الَّذِينَ ظَلَمُوا وَبُشْرَى لِلْمُحْسِنِينَ
اور اس سے پہلے موسیٰ کی کتاب ہے جو رہنما اور رحمت تھی او ریہ کتاب ہے جو اسے سچا کرتی ہے عربی زبان میں ظالموں کو ڈرانے کے لیے اور نیکوں کو خوشخبری دینے کے لیے

الفاظ کے معرب ہونے کی مزید مثالیں، کہ ہر لفظ درست طریقے سے معرب یا عربیاً ہے تاکہ سمجھ میں آسانی سے آئے۔
12:2 إِنَّا أَنزَلْنَاهُ قُرْآنًا عَرَبِيًّا لَّعَلَّكُمْ تَعْقِلُونَ
بیشک ہم نے معرب شدہ قرآن اتارا کہ تم سمجھو

الفاظ کے معرب ہونے کی مزید مثالیں، کہ ہر لفظ درست طریقے سے معرب یا عربیاً ہے تاکہ سمجھ میں آسانی سے آئے۔
13:37 وَكَذَلِكَ أَنزَلْنَاهُ حُكْمًا عَرَبِيًّا وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ أَهْوَاءَهُم بَعْدَ مَا جَاءَكَ مِنَ الْعِلْمِ مَا لَكَ مِنَ اللّهِ مِن وَلِيٍّ وَلاَ وَاقٍ
اور اسی طرح ہم نے یہ حکم معرب کرکے اتارا اور اگرتو ان کی خواہش کے مطابق چلے بعد اس علم کے جو تجھے پہنچ چکا ہے تیرا الله سے کوئی حمایتی اور بچانے والا نہ ہوگا

16:103 وَلَقَدْ نَعْلَمُ أَنَّهُمْ يَقُولُونَ إِنَّمَا يُعَلِّمُهُ بَشَرٌ لِّسَانُ الَّذِي يُلْحِدُونَ إِلَيْهِ أَعْجَمِيٌّ وَهَ۔ذَا لِسَانٌ عَرَبِيٌّ مُّبِينٌ
اور بیشک ہم جانتے ہیں کہ وہ کہتے ہیں، یہ تو کوئی آدمی سکھاتا ہے، جس کی طرف منسوب کرتے ہیں اس کی زبان عجمی ہے اور یہ روشن معرب شدہ زبان ہے

20:113 وَكَذَلِكَ أَنزَلْنَاهُ قُرْآنًا عَرَبِيًّا وَصَرَّفْنَا فِيهِ مِنَ الْوَعِيدِ لَعَلَّهُمْ يَتَّقُونَ أَوْ يُحْدِثُ لَهُمْ ذِكْرًا
اور یونہی ہم نے معرب شدہ قرآن اتارا اور اس میں طرح طرح سے عذاب کے وعدے دیے کہ کہیں انہیں ڈر ہو یا ان کے دل میں کچھ سوچ پیدا کرے

41:3 كِتَابٌ فُصِّلَتْ آيَاتُهُ قُرْآنًا عَرَبِيًّا لِّقَوْمٍ يَعْلَمُونَ
ایک کتاب ہے جس کی آیتیں مفصل فرمائی گئیں معرب شدہ قرآن ،عقل والوں کے لیے

42:7 وَكَذَلِكَ أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ قُرْآنًا عَرَبِيًّا لِّتُنذِرَ أُمَّ الْقُرَى وَمَنْ حَوْلَهَا وَتُنذِرَ يَوْمَ الْجَمْعِ لَا رَيْبَ فِيهِ فَرِيقٌ فِي الْجَنَّةِ وَفَرِيقٌ فِي السَّعِيرِ
اور اسی طرح ہم نے آپ کی طرف معرب شدہ قرآن کی وحی کی تاکہ آپ مکّہ والوں کو اور اُن لوگوں کو جو اِس کے اِردگرد رہتے ہیں ڈر سنا سکیں، اور آپ جمع ہونے کے اُس دن کا خوف دلائیں جس میں کوئی شک نہیں ہے۔ (اُس دن) ایک گروہ جنت میں ہوگا اور دوسرا گروہ دوزخ میں ہوگا

والسلام
 

عسکری

معطل
اب ہوسکتا ہے اتنی انویسمنٹ ہوگئی ہو۔میں نے جو ڈاکیومنٹری دیکھی تھی وہ 2004 میں بنی تھی تو اس وقت 900 ارب ڈالر ہی ہونگے
جی یہ بات ٹھیک ہے شاید پر اب 3 ٹریلین ڈالر کا مسئلہ ہے :mrgreen: چائنا کا بھی 3 ٹریلین ڈالر کا مسئلہ ہے امریکہ میں اب یہ دونوں پتہ نہین کیا سوچیں گے آگے کی ۔ سعودی نے امریکہ کو تیل کی فروخت کم کرنا کب کی شروع کی ہوئی ہے ۔ بادشاہ کا چین بھارت جاپان کا دورہ بھی اسی لیے تھا جب پاکستان بھی آیا تھا۔ نئی منڈیوں میں انہیں کامیابی مل رہی ہے اوپر سے ایران پر پابندیوں نے بھی ان کی تیل کی پیداوار کو بووم دیا ہے ۔
 
جی یہ بات ٹھیک ہے شاید پر اب 3 ٹریلین ڈالر کا مسئلہ ہے :mrgreen: چائنا کا بھی 3 ٹریلین ڈالر کا مسئلہ ہے امریکہ میں اب یہ دونوں پتہ نہین کیا سوچیں گے آگے کی ۔ سعودی نے امریکہ کو تیل کی فروخت کم کرنا کب کی شروع کی ہوئی ہے ۔ بادشاہ کا چین بھارت جاپان کا دورہ بھی اسی لیے تھا جب پاکستان بھی آیا تھا۔ نئی منڈیوں میں انہیں کامیابی مل رہی ہے اوپر سے ایران پر پابندیوں نے بھی ان کی تیل کی پیداوار کو بووم دیا ہے ۔
موجاں کرن دیو سعودیاں نوں:LOL:
 

Muhammad Qader Ali

محفلین
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
یہ اہل بیت میں کون کون شامل ہے؟
کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سارے قریبی رشتہ دار بھی اہل بیت میں شامل ہیں؟
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے چاچا اور دیگر رشتہ داروں کیوں الگ کیا جاتا ہے؟
علی رضی اللہ عنہ
بی بی فاطمہ زہرہ رضی اللہ عنہا
حسنین رضی اللہ عنہما
کے علاوہ اور کون کون اہل بیت ہیں؟
 

حسان خان

لائبریرین
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
یہ اہل بیت میں کون کون شامل ہے؟
کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سارے قریبی رشتہ دار بھی اہل بیت میں شامل ہیں؟
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے چاچا اور دیگر رشتہ داروں کیوں الگ کیا جاتا ہے؟
علی رضی اللہ عنہ
بی بی فاطمہ زہرہ رضی اللہ عنہا
حسنین رضی اللہ عنہما
کے علاوہ اور کون کون اہل بیت ہیں؟

وعلیکم السلام
برادر، اس سوال کا مزارات اور زیارتگاہوں کے انہدام سے کیا تعلق؟
 

Muhammad Qader Ali

محفلین
مجھے فرق نہیں پڑتا کہ کون اہلِ بیت میں شامل ہے، کون نہیں۔ یہ ایمانداری پر مبنی جواب کافی ہےِ؟
یہ بات آپ کہہ رہے ہیں
نعوذو باللہ مکہ مکرمہ کو واہیات جگہوں سے ملانا تو آپ سے سیکھیں،، اور اس دھاگے کی ابتداء آپ نے ہی کی تھی، سب سے زیادہ تکلیف آپ کو ہی تھی،، انگریزوں کے نمائندوں کی ترجمانی آپ نے کی ہے،، میرے کسی بھی سوال کا جواب تو نہیں دیا؟ اس سوال کا جواب بھی آپ کیسے دے سکتے ہیں۔
کسی کو جاننےکے لئے تین باتوں کا ہونا بہت ضروری ہے
1۔ مہمان بن نا یا ٹہرنا۔
2۔سفر میں ساتھ ہونا۔
3۔لین دین کرنا(پیسے ، قرض، سامان وغیرہ)۔
 

انتہا

محفلین
چھوڑو یار کیوں لڑائی میں وقت خراب کرتے ہو، اس انگریز کا تو مقصد ہی ہمیں مزید لڑانا ہے۔ ہر روز کوئی نہ کوئی نیا شوشہ چھوڑ دیتے ہیں اور پھر مزے سے ہمیں لڑتا دیکھتے ہیں۔
آخر ہم مسلمانوں میں کوئی ایسا سمجھ دار اور طاقت ور کیوں نہیں جو ان کے اندر ایسے شوشے چھوڑتا رہے۔
وہ کیوں آپس میں ایسی چیزوں میں ایک دوسرے سے نہیں الجھتے۔
کیوں کہ یہ ہمارا کام نہیں ہے۔
بے کار لڑ لڑ کر ایک دوسرے سے دشمنیاں مول لے رہے ہیں۔
آپس میں ہم ایک دوسرے کو جانتے بھی نہیں، محفل میں آ کر تعارف ہوا۔ ہنستے بستے ایک دوسرے سے باتیں کرتے رہے اور اب اچانک ایک نیا شوشہ لے کر اپنے دل خراب کر رہے ہیں۔
جو کرنا ہے اسے سوچیں، کیسے کرنا ہے اسے سوچیں، تخریبی کے بجائے تعمیری باتوں پر قوت صرف کریں۔
 

حسان خان

لائبریرین
یہ بات آپ کہہ رہے ہیں
نعوذو باللہ مکہ مکرمہ کو واہیات جگہوں سے ملانا تو آپ سے سیکھیں،، اور اس دھاگے کی ابتداء آپ نے ہی کی تھی، سب سے زیادہ تکلیف آپ کو ہی تھی،، انگریزوں کے نمائندوں کی ترجمانی آپ نے کی ہے،، میرے کسی بھی سوال کا جواب تو نہیں دیا؟ اس سوال کا جواب بھی آپ کیسے دے سکتے ہیں۔

بھائی ، اہلِ بیت میں کون ہے کون نہیں ہے، اس سے اس بات پر کیا فرق پڑتا ہے کہ سعودی شریعت کے نام پر تاریخی ورثہ مٹایا گیا ہے اور بچا کچھا مٹایا جا رہا ہے۔ آپ کا سوال ہی جب غیر متعلقہ ہے تو میں جواب دینے کا کیسے پابند ہو گیا؟

کسی کو جاننےکے لئے تین باتوں کا ہونا بہت ضروری ہے
1۔ مہمان بن نا یا ٹہرنا۔
2۔سفر میں ساتھ ہونا۔
3۔لین دین کرنا(پیسے ، قرض، سامان وغیرہ)۔

اس سے آپ کی مراد کیا ہے؟
 

ساجد

محفلین
یہ بات آپ کہہ رہے ہیں
نعوذو باللہ مکہ مکرمہ کو واہیات جگہوں سے ملانا تو آپ سے سیکھیں،، اور اس دھاگے کی ابتداء آپ نے ہی کی تھی، سب سے زیادہ تکلیف آپ کو ہی تھی،، انگریزوں کے نمائندوں کی ترجمانی آپ نے کی ہے،، میرے کسی بھی سوال کا جواب تو نہیں دیا؟ اس سوال کا جواب بھی آپ کیسے دے سکتے ہیں۔
کسی کو جاننےکے لئے تین باتوں کا ہونا بہت ضروری ہے
1۔ مہمان بن نا یا ٹہرنا۔
2۔سفر میں ساتھ ہونا۔
3۔لین دین کرنا(پیسے ، قرض، سامان وغیرہ)۔
قادر بھائی ، آپ متعلقہ لنک پر جا کر پورا مضمون پڑھیں۔ صاحبِ مضمون نے مکہ کو لاس ویگاس سے ملا کر بہت زیادتی کی بلکہ یہ کہنا مناسب رہے گا کہ اپنے خبث کا اظہار کیا۔ کیا جیروم کو نہیں پتہ کہ لاس ویگاس میں کیا ہوتا ہے؟۔ ہاں یہ بھی تلخ حقیقت ہے کہ لاس ویگاس میں ہمارے انہی عربوں کی جوا اور قحبہ خانوں میں خطیر Investment ہے جو ہمیں کم تر مسلمان مانتے ہیں۔ یہ امریکہ جا کر 3 ،3 ماہ کیا کرتے ہیں۔ دو چار دن امریکی حکام سے ملتے ہیں اور بعد میں ان کے ٹی وی سے بھی ان کی خبر غائب ہو جاتی ہے پھر کافی دنوں بعد خبر چلتی ہے کہ فلاں صاحب السمو الملکی امریکہ سے واپس تشریف لے آئے۔
ایسا نہیں ہے کہ ہم یک طرفہ بات کر کے حقائق کو مسخ کر لیں گے بلکہ حقائق یہ ہیں کہ جب ہمارے اپنے دوغلی اپناتے ہیں تو اغیار کو ہمارے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے کے مواقع ملتے ہیں۔
آپ کی تین باتوں یعنی
1 مہمان بن کر ٹھہرنا
2 سفر میں ساتھ ہونا
3 لین دین کرنا
بالکل درست ہیں اور میں عربوں کے حوالے سے اس کا تجربہ رکھتا ہوں۔ کسی قوم کے سارے افراد خراب نہیں ہوتے لیکن جب قوم کی اکثریت قول و فعل کے تضاد کا شکار ہو جائے تو وہی تضاد اس قوم کی پہچان بن جاتا ہے۔ ہمارے پاکستانیوں کی طرح عہاں بھی یہ تضاد بہت زیادہ پایا جاتا ہے لیکن جو چیز ان کے تضاد کو سنگین بناتی ہے وہ ہے ان کا اپنے ہر عمل کو درست قرار دے کر اسے کھینچ تان کر عین دین ثابت کرنا۔ میرے خیال میں یہ عمل منافقت سے بھی آگے کی چیز ہے۔ عربوں میں اچھے لوگ بھی موجود ہین جن کے اخلاق و عادات سے آپ کو واقعی عرب قوم کے شاندار ماضی اور قرون اولٰی کے مسلمانوں کی یاد تازہ ہو جائے۔ میں خود ان حجیلیوں ، مطیریوں ، احمدیوں ، سرانیوں اوردیگر درجنوں قبائل کے بزرگوں سے بہت قریب رہ چکا ہوں جو سعودی حکومت کی ظالمانہ پاکیسیوں سے اختلاف رکھتے ہیں لیکن ان کی آواز دبا دی جاتی ہے ۔
میں وہیں تھا جب ایک سعودی شہزادے نے غیر ملکیوں پر کئے جانے والے مظالم پر آواز اٹھائی اور بادشاہت سے قدرے ہٹ کر نظام اپنانے کی بات کی لیکن اس کے ساتھ کیا ہوا کہ کچھ ماہ بعد ایک دن ٹی وی پر اس شہزادے کی خبر یوں چلی کہ وہ شکار کرتے ہوئے صحرا میں بھٹک گیا اور پیاس کی شدت سے مر گیا۔ اب اس خبر میں کتنی حقیقت ہے یہ تو خدا ہی جانے لیکن آج کے ترقی یافتہ کمیونکیشن سسٹم کے ہوتے ، بیسیوں خدمت گاروں کی موجودگی میں ایک شہزادہ یوں مر جائے کچھ سمجھ میں نہیں آتا۔
پنبہ کجا کجا نہم۔
بہتر ہے کہ اب ہم اس بات کی طرف آئیں جو انسان کا مقصود اول ہے۔ یعنی آزادی۔ فکر و عمل کی آزادی۔
وہاں فکر و عمل کی کتنی آزادی ہے آپ ہی اس بارے میں کچھ فرما دیں۔ میں لکھوں گا تو ”خطبہ“ بہت طویل ہو جائے گا۔:)
 

حسان خان

لائبریرین
ساجد بھائی، آپ نے بالکل ٹھیک کہا کہ کسی قوم کے سارے لوگ اچھے یا برے نہیں ہوتے۔ اگر ایک طرف عربوں میں سعودیوں جیسے قرونِ وسطی کی سوچ رکھنے والے وہابی آمر ہیں تو دوسری طرف وہ فلسطینی اور لبنانی بھی ہیں جو غاصب صیہونیوں کے خلاف مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں اور جن کے آگے پیشانی عقیدت سے جھک جاتی ہے۔
 
Top