مسلمان آخر کیوں مکہ کے مقدس مقامات کی تخریب کاری کے خلاف کچھ نہیں کہتے؟ - جیروم ٹیلر

arifkarim

معطل
البانیہ کی مسلمان اکثریت نے کبھی عیسائی اقلیت کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں کی۔ جمہوریہ آذربائجان میں شیعہ اکثریت نے کبھی سنی اقلیت کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں کی۔ نیز، میں بھی اپنے آپ کو مسلمان کہتا ہوں، کیا آپ مجھے بھی 'بقیہ مسلمانوں' کی طرح غیر مسلمین پر زیادتی کرنے والا سمجھیں گے؟ رہی بات آپ کے چہیتے بدھ متوں کی تو سری لنکا کے سنہالی بدھمتوں اور تامل ہندو اقلیت کے بیچ بیس سالہ جنگ ختم ہوئے کچھ زیادہ عرصہ نہیں گزرا ہے۔ بھیا جی، حمام میں سب ننگے ہیں۔
البانیہ میں کبھی مسلمان مذہبی تھے ہی نہیں جو زیادتی کرتے۔ البانیہ کی پوری تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں۔ 14 ویں صدی سے عثمانیوں کے تسلط کے باوجود ان میں روایتی اسلام نام کی کوئی چیز نہیں رہی ہے۔ ترکوں سے آزادی حاصل کر لینے بعد غیر مذہبی اور بعض اوقات دہریہ خیالات کے حامی کمیونسٹوں کے ہاتھوں چڑھ جانے کے بعد البانیہ کو دنیا کے غیر مذہب ترین ملک ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ 2011 میں کہیں جاکر وہاں کوئی اسلامی یونی ورسٹی قائم ہوئی ہے۔ میں یہاں ناروے میں خود بہت سے البانی مسلمانوں کو جانتا ہوں جنہیں اسلام کی الف بے بھی نہیں آتی۔ ہاں بس یہ پتا ہے کہ ہم جدی پشتی زبردستی کے مسلمان ہیں۔
http://en.wikipedia.org/wiki/Islam_in_Albania
آذربائجان تو بچارا ابھی جمعہ جمعہ آٹھ دن روسی تسلط سے آزاد ہوا ہے اور اسی دوران ہمسایہ عیسائی ملک آرمینیا قومیت کی بنیاد پر جنگ بھی کر چکا ہے۔ میرا نہیں خیال اسکی مثال یہاں آپکے کام آئے گی۔ البتہ اس ملک میں یہ خوبی ضرور ہے کہ یہاں یہودی مذہب سے تعلق رکھنے والوں کیساتھ تاریخ میں بالکل کوئی زیادتی نہیں ہوئی۔
http://en.wikipedia.org/wiki/Nagorno-Karabakh_War
 

حسان خان

لائبریرین
میں ان سب باتوں سے بخوبی واقف ہوں۔ میری بات آپ سمجھے نہیں، اس کے بجائے جزئیات پر بحث کرنے لگے۔ میں یہ کہہ رہا ہوں کہ مسلمان ایک اکائی (monolithic group) نہیں ہے، دنیا میں ہر قسم کے مسلمان پائے جاتے ہیں۔ اس لیے اس طرح کے گھسے پٹے جملے کہنا کہ مسلمان ہمیشہ غیر مسلموں کے ساتھ زیادتی کرتے ہیں، بالکل غیر علمی اور بے اساس بات ہے۔
 

محمد امین

لائبریرین
بھائی کراچی میں میں جس کمپنی میں 1 سال ملازم رہا وہاں ہندو مسلم اور کرسچن برابر برابر کے تناسب میں ملازم تھے (اس تناسب کی وجہ یہ تھی کہ ایک مالک غیر مسلم تھا)۔ وہاں شیر (مسلم) اور بکری (غیر مسلم) ایک ہی گھاٹ میں پانی پیتے اور کھیلتے کودتے ہیں۔ کسی غیر مسلم سے گھن آنا ایک الگ بات ہے مگر سب مل جل کر رہتے اور خوشی غم میں ساتھ ساتھ ہوتے ہیں۔ میں تو اپنے صفائی والے لڑکے سے جو کہ ہندو تھا ہاتھ بھی ملاتا تھا۔۔۔

مقصد یہ کہ مسلمانوں کو زیادتی کرتے نہیں دیکھا میں نے۔ اکا دکا واقعات تو ہر جگہ ہوتے ہیں۔۔
 

arifkarim

معطل
میں ان سب باتوں سے بخوبی واقف ہوں۔ میری بات آپ سمجھے نہیں، اس کے بجائے جزئیات پر بحث کرنے لگے۔ میں یہ کہہ رہا ہوں کہ مسلمان ایک اکائی (monolithic group) نہیں ہے، دنیا میں ہر قسم کے مسلمان پائے جاتے ہیں۔ اس لیے اس طرح کے گھسے پٹے جملے کہنا کہ مسلمان ہمیشہ غیر مسلموں کے ساتھ زیادتی کرتے ہیں، بالکل غیر علمی اور بے اساس بات ہے۔
درست لیکن میں نے بھی تمام مسلمانوں کی بات ہر گز نہیں کی ہے اور نہ ہی یہ میرے مقصد تھا۔ بات یہ ہے کہ پوری دنیا میں اگر کہیں مسلمانوں کی وجہ سے کوئی شور شرابہ ہورہا ہوتا ہے تو 100 نہیں تو 90 فیصد قصور اسمیں مسلمانوں کا خود ہوتا ہے۔ میں مانتا ہوں کہ جب بوسنیا میں 8000 نہتے مسلمانوں کا سرب قوم پرستوں نے قتل عام کیا تو وہاں مسلمانوں کا کوئی قصور نہیں تھے، لیکن آجکل جو مغربی ممالک میں مسلمان دہشت گرد آئے دن دہشت گردی کی کاروائی کرتے یا پلین کرتے پکڑے جاتے ہیں اس سے یہاں رہنے والے باقی امن پسند مسلمانوں کا پبلک امیج بہت خراب ہوتا ہے۔ آپکی اطلاع کیلئے یہ لسٹ پیش کر رہا ہوں۔ باقی آپ جانیں اور آپکی ہمدردیاں:
The following is a partial list of acts of terrorism committed by Muslims for the purpose of achieving varying political and/or religious ends. The list uses the same inclusion criteria as the article Muslim terrorism and includes failed attempts that qualify these criteria. In total, there have been over 18,000 Islamic terrorist attacks since 2001.
 

حسان خان

لائبریرین
بھائی ویکی پیڈیا سے باہر بھی ایک دنیا ہے۔ :) ویسے سو فیصد اور نوے فیصد میں صرف انیس بیس کا فرق ہے۔ آپ کی ناانصافی ابھی بھی برقرار ہے۔ بالفرض مان بھی لیا جائے کہ مغرب کیا، دنیا میں ہونے والی مذہبی دہشت گردی میں نوے فیصد مسلمان ملوث ہیں تو آپ بتائیے وہ مسلمان دہشت گرد ڈیڑھ ارب مسلمان آبادی کا کتنا فیصد ہونگے؟
 

حسان خان

لائبریرین
18000 عالمی مسلمان دہشت گردوں کا تناسب بھی اگر ڈیڑھ ارب مسلمان آبادی سے نکالا جائے تو یہ صرف 0.0012 فیصد بنتا ہے جبکہ آپ کا دعوی ہے مسلمان ہمیشہ غیر مسلموں پر ظلم و زیادتی کرتے ہیں۔
 

حسان خان

لائبریرین
آپ ایک گروہ کی عظیم اکثریت کو دہشت گرد اور ظالم ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ اب آپ بتائیے آپ میں اور ان مذہبی انتہا پسندوں میں کیا فرق جن کی داستانوں میں غیر مسلم سارے ظالم ہوتے ہیں اور وہ خود ہمیشہ مظلوم؟ سپاہِ صحابہ والے سے پوچھیں تو وہ کہے گا شیعہ دہشت گرد ہیں اور ہمیشہ غیر شیعوں سے برا رویہ رکھتے ہیں۔ یا آپ میں اور اس مہاجر قوم پرست میں کیا فرق جو کہتا پھرتا ہے کہ سارے پنجابی اور سندھی ظالم ہیں اور وہ مہاجروں کو ملک بدر کرنے کے در پے ہیں۔ (نوٹ: میں خود مہاجر ہوں)

میرے بھائی ، اتنی آسانی سے اتنے بڑے بڑے فیصلے صادر مت کر دیا کیجیے کہ کوئی گروہ کلیتا برا ہے، یا کم سے کم اس کی اکثریت بری ہے۔ میں بھی ایک مسلمان ہوں، پر غیر مسلم پر ظلم کرنا تو درکنار میں نے تو کبھی ہاتھ میں اسلحہ تک نہیں پکڑا۔
 

عثمان

محفلین
معلوم ہوتا ہے کہ حسان بھائی ، جناب عارف کریم کی محفل ہسٹری سے واقف نہیں، تبھی ان کے مراسلوں کو اتنی سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ :)
جناب وہ دانشور ہیں جو ایک ہی صفحہ پر صہیونی سازشوں کا رونا رو کر اسی صفحہ پر صہیونیت کی مظلومیت کا رونا بھی رو سکتے ہیں۔ کل محفل واقف ہے اب تو یار لوگ ان کے مراسلوں پر پرمزاح کی سمائلی بھی نہیں لگاتے۔ :)
 

arifkarim

معطل
معلوم ہوتا ہے کہ حسان بھائی ، جناب عارف کریم کی محفل ہسٹری سے واقف نہیں، تبھی ان کے مراسلوں کو اتنی سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ :)
جناب وہ دانشور ہیں جو ایک ہی صفحہ پر صہیونی سازشوں کا رونا رو کر اسی صفحہ پر صہیونیت کی مظلومیت کا رونا بھی رو سکتے ہیں۔ کل محفل واقف ہے اب تو یار لوگ ان کے مراسلوں پر پرمزاح کی سمائلی بھی نہیں لگاتے۔ :)
ہاں میں کم از کم متوازن گفتگو تو کر سکتا ہوں نا! ایکطرفہ محبت یا نفرت آپ میرے سے ہرگز نہیں سنیں گے۔ لگتا ہے حسان خان بھائی کچھ زیادہ ہی سنجیدہ ہو گئے ہیں۔ خیر میں اپنا وہ کمنٹ واپس لیتا ہوں تاکہ موضوع پر واپس آیا سکے۔ وگرنہ اس دوسرے موضوع پر لکھنے کو بہت کچھ موجود ہے۔ ابھی دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔:)
 
یوسف ثانی بھائی! یہی تو ہمارا مسئلہ ہے کہ ہم دین کو (باقی مذاہب کے پیروکاروں کی طرح) اپنے ضرورت کے مطابق ڈھالنا چاہتے ہیں۔ دین کی سمجھ بوجھ ہے نہیں۔ فتویٰ دینے تک اتر آتے ہیں۔ اللہ ہمیں ایسے فتنہ انگزیز حرکات سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔
بدعت شرک سے بدتر ہے اور اس کا سب سے خطرناک پہلو یہی ہے کہ اس کا کرنے والا اپنے آپ کو صحیح سمجھتا ہے اور اسے ثابت کرنے کے لیے (اللہ معاف کرے) اپنے رب کو نہیں بخشتا۔
بہت خوب۔۔۔ہم تو آج تک یہی سمجھتے تھے کہ شرک بدترین گناہ ہے اور یہ کہ اللہ ہر گناہ بخش دے گا لیکن شرک نہیں بخشے گا۔۔۔لیکن آنجناب کی بارگاہ سے فتویٰ صادر ہورہا ہے کہ نہیں، بدعت شرک سے بھی بدترہے،۔۔۔اور دلچسپی بلکہ عبرت کی بات یہ ہے کہ موصوف اپنے دام میں خود ہی آگئے ہیں یہ بات کرکے کیونکہ اگلے جملے میں ارشاد ہوتا ہے کہ "اسکا سب سے خطرناک پہلو یہی ہے کہ اسکا کرنے والا اپنے آپ کو صحیح سمجھتا ہے اور اسے ثابت کرنے کیلئے(اللہ معاف کرے) اپنے رب کو بھی نہیں بخشتا۔۔۔میرے بھائی بعینہ یہی کام تو آپ خود کر رہے ہیں یعنی اپنی بات کو صحیح ثابت کرنے کیلئے معاذ اللہ اپنے رب کو بھی نہیں بخش رہے اور کہہ رہے ہیں۔۔رب تو کہے کہ شرک بدترین گناہ ہے جسکی بخشش نہیں، جبکہ آپ فرماتے ہیں کہ نہیں نہیں، بدعت شرک سے بھی بدترہے۔۔۔اعوذباللہ ان اکون من الجاہلین۔
غور فرمائیے کہ کہیں آپ کا مندرجہ بالا ارشاد خود پلٹ کر آپ پر ہی نہیں صادق آرہا؟
اور بدعت بدعت کی گردان کرنے والے دیگر احباب کی خدمت میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا کا یہ سنہری قول پیش کر رہا ہوں ، فرما یا کہ :
أول بدعة ظهرت بعد وفاة النبي صلى الله عليه وسلم الشبع
یعنی سب سے پہلی بدعت جو اس امت میں رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد ظاہر ہوئی وہ "شبع" تھی۔۔۔یعنی پیٹ بھر کر کھانا۔ اب غور کیجئے کہ نبی کریم کا ایک اور ارشادِ مبارک ہے جسکا مفہوم یہ ہے کہ انہیں اس بات کا خدشہ نہیں ہے کہ امت شرک میں مبتلا ہوجائے گی، بلکہ اس بات کا خدشہ ہے کہ مسلمان مال و دولتِ دنیا کی فراوانی کی وجہ سے دنیا میں غرق ہوجائیں گے۔۔الھاکم التکاثر والی سورت بھی یہی کہتی ہے کہ زیادہ کی ہوس نے تم لوگوں کو اللہ سے غافل کرکے لہو میں مبتلا کردیا۔۔۔۔
آپ لوگوں کو یہ باتین اور سعودیوں کی دنیا پرستی تو نظر نہیں آتی لیکن اللہ اور اسکے رسول کے ان واضح ارشادات کے باوجود اگر آپ دنیا پرستی کی بجائے اس موہومہ شرک و بدعت کی مذمت کی آڑ می رسولِ کریم اور صحابہ کرام کے آثار کو ملیا میٹ کردینے کے عمل پر خاموش ہیں تو انتظار کیجئے جس دن آپ لوگوں کی آنکھیں کھلیں گی۔۔
 
مسلمانوں کو نہ اپنے اسلاف کے چھوڑے ہوئے ادب کی فکر ہے، نہ تمدن کی، نہ ہی تاریخی عمارات کی۔ فکر ہے تو اپنے فرقوں کی دقیانوسی باتوں کی، جن کی خاطر ہر شخص بحث کرنے اور مرنے مارنے کو تیار ملتا ہے۔ اب اگر کوئی غیر مسلم مسلمانوں کی توجہ ان چیزوں کی جانب مبذول کرائے تو بجائے اس کے کہ ہم شرمندگی محسوس کرتے ہوئے اپنے اصلی سرمائے کی حفاظت کے لیے کچھ سوچیں اور اس کے لیے لائحہ عمل تیار کریں، الٹا اس غیر مسلم پر سیخ پا ہو جاتے ہیں کہ بھئی تو کیوں ہمارے مسئلے پر بول رہا ہے؟ اور اگر کوئی مسلمان اس بارے میں کچھ کہنے کی ہمت کرے تو اس کی فرقہ واریت اور اپنے مذہبی تعصب کی آڑ میں ٹانگ کھینچتے ہیں۔ کسی نے کہا کہ بھئی انگریز کیوں آپس میں ان باتوں پر نہیں لڑتے؟ تو جناب انگریزوں نے بدعت اور شرک کی بحثیں عرصہ پہلے چھوڑ دی ہیں، اور وہ یوں اپنے ہاتھوں سے اپنے صدیوں پر محیط مسیحی تمدنی ورثے کی بیخ کنی بھی نہیں کرتے۔
بلکل ایسا ہی ہے حسان بھائی۔
 
لیجئے۔۔۔اسلام کی ایک اور خدمت
http://en-maktoob.news.yahoo.com/pa...lim-outrage-store-launch-saudi-080639545.html
Paris Hilton sparks Muslim outrage with store launch in Saudi Arabia's holy city

By ANI | ANI – 21 hours ago
  • photo_1344872720140-1-0.jpg

    AFP/Francois Guillot -
    US model and actress Paris Hilton poses for photographers after arriving at the Carlton hotel in Cannes in 2005. The US socialite will be the only Paris Hilton left after the hotel …more chain lost the right to manage its sole establishment in the centre of the French capital under a court ruling seen by AFP Monday.
    less

New York, November 20 (ANI): Socialite and hotel heiress Paris Hilton has sparked outrage in the Middle East by opening a new store in Saudi Arabia's Holy city of Mecca.
Saudis took to Twitter to say Hilton, who once starred in a sex video, was 'insulting Mecca' by bringing her business venture to the city.
Hundreds lashed out at the celebrity entrepreneur with their tweets, with some saying it was an 'affront' to the 'principal sanctuary' of Islam.
According to the New York Daily News, one person replied to her message, in which she announced the official opening on her Twitter feed last Thursday, by saying: "R u kidding?".
Another added: "Saudi claim there are other ways to allow for pilgrims, and if religiosity is of such importance, why is @ParisHilton being allowed a store in Mecca?"
A third person tweeted: "How can someone who made such a video open a store in the holy city next to the Grand Mosque?' And a further added: "It is not acceptable to have such a woman open her store here."
But the 31-year-old remained undeterred by the comments and tweeted a picture of the store accompanied by the message: "Loving my beautiful new store that just opened at Mecca Mall in Saudi Arabia!"
She later added: "This is the 5th store in Saudi Arabia, and store number 42 in total! So proud to keep growing my brand!" (ANI)
 
لیجئے۔۔۔ اسلام کی ایک اور خدمت
http://en-maktoob.news.yahoo.com/pa...lim-outrage-store-launch-saudi-080639545.html
Paris Hilton sparks Muslim outrage with store launch in Saudi Arabia's holy city

By ANI | ANI – 21 hours ago
  • photo_1344872720140-1-0.jpg

    AFP/Francois Guillot -
    US model and actress Paris Hilton poses for photographers after arriving at the Carlton hotel in Cannes in 2005. The US socialite will be the only Paris Hilton left after the hotel …more chain lost the right to manage its sole establishment in the centre of the French capital under a court ruling seen by AFP Monday.
    less
New York, November 20 (ANI): Socialite and hotel heiress Paris Hilton has sparked outrage in the Middle East by opening a new store in Saudi Arabia's Holy city of Mecca.
Saudis took to Twitter to say Hilton, who once starred in a sex video, was 'insulting Mecca' by bringing her business venture to the city.
Hundreds lashed out at the celebrity entrepreneur with their tweets, with some saying it was an 'affront' to the 'principal sanctuary' of Islam.
According to the New York Daily News, one person replied to her message, in which she announced the official opening on her Twitter feed last Thursday, by saying: "R u kidding?".
Another added: "Saudi claim there are other ways to allow for pilgrims, and if religiosity is of such importance, why is @ParisHilton being allowed a store in Mecca?"
A third person tweeted: "How can someone who made such a video open a store in the holy city next to the Grand Mosque?' And a further added: "It is not acceptable to have such a woman open her store here."
But the 31-year-old remained undeterred by the comments and tweeted a picture of the store accompanied by the message: "Loving my beautiful new store that just opened at Mecca Mall in Saudi Arabia!"
She later added: "This is the 5th store in Saudi Arabia, and store number 42 in total! So proud to keep growing my brand!" (ANI)
پتہ نہیں کتنے سعودی شہزادے محترمہ پر جان فدا کرتے ہونگے:rolleyes: ۔
ویسے محترمہ کافی متنازع قسم کی شخصیت ہیں
 

ساجد

محفلین
Paris Hilton sparks Muslim outrage with store launch in Saudi Arabia's holy city
  • photo_1344872720140-1-0.jpg
اقتصاد الوطنی کے استحکام کے لئے یہ سب کیا گیا ہے تا کہ سہولتوں کے حصول کے لئے بیرون ملک سفر اختیار نہ کرنا پڑے ۔ زر مبادلہ کی بچت ہو گی اور اس کے علاوہ منڈی کی معیشت کو فروغ ملے گا۔:)
 

قیصرانی

لائبریرین
سب بکواس ہے۔ آج کسی مسلمان کو کسی دوسرے مسلمان کی کوئی فکر نہیں ہے۔ سب لوگ مغربی سیاسی نظریات اور تفرقات جیسے نیشنل ازم، سوشل ازم ،کیپیٹل ازم، ٹیررازم، فیش ازم، ٹوٹیلیٹیرین از، لیبرل ازم وغیرہ وغیرہ جیسی وباؤں کا شکا ر ہیں۔ یہ لوگ صرف کچھ دیر کیلئے بھڑک سکتے ہیں اور اس ہجوم کو بھڑکانا اور بعد میں پیشاب کی جھاگ کی طرح بٹھانا صدیوں سے یوں ہی تواتر کیساتھ ہمارا ملاں کرتا آرہا ہے۔ دائمی کامیابی کیلئے ایک طویل مدت پر مبنی ثابت قدم پالیسی کی ضرورت ہے جیسا کہ یورپی صیہونی یہود نے سنہ 1890 کے اخیر میں زمین فلسطین کو صیہونی ریاست ہائے اسرائیل بنانے کا فیصلہ کیا اور صرف 50 سال کے اندر اندر اپنا یہ ناممکن ہدف حاصل کیا۔ اسی طرح جب سلطنت جاپان نے پہلی جنگ عظیم سے قبل یہ فیصلہ کیا کہ وہ مغرب کی طرح ایک مشرقی عالمی قوت بنے گی تو اس خواب کی ہمنے زندہ تعبیر تب دیکھی جب جاپان نے دوسری جنگ عظیم کے دوران بالکل اکیلئے ہی امریکہ جیسے ہاتھی کے ملک میں جاکر وار کیا۔ وہ الگ بات ہے کہ اس حملے کا نتیجہ جاپان قوم کو دو ایٹمی بموں کے ذریعہ چکانا پڑا، لیکن جاپانی قوت کا اندازہ صرف اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اگر حضرت امریکہ سلطنت جاپان کو لگام نہ دیتے تو یہ جاپانی قومی جنونی تو مغرب میں ہندوستان کی سرحد، شمال میں روس کی سرحد اور جنوب میں آسٹریلیا کی سرحدوں تک پہنچ گئے تھے!
چونکہ اکثر مسلمان ممالک کی الف سے لیکر ی تک تمام پالیسیز دوغلی ہوتی ہیں اسلئے سعودی وہابی حکومت جو چاہئے کرے، 1،7 ارب انسانوں کے ماننے والے مذہب و دین اسلام کے مقدس ترین مقامات کی جیسے مرضی بے حرمتی کرے، ہمیں اسکی بالکل بھی کوئی فکر نہیں کرنی چاہئے۔ کیونکہ جب اسی وہابی سیاسی تشدد پسند اسلام پر چلنے والے افغان طالبان پوری دنیا کے منع کرنے پر ایک بے ضرور سے مذہب بدھمت، جسکا ایک بھی پیروکار آج افغانستان میں باقی نہیں بچا ہے ،کے قدیم بدھا مجسموں کو بم سے اڑا سکتے ہیں، اور بعد میں اسکو 100 فیصد اسلامی اور شرعی قرار دیتے ہیں، ایسے مذہبی سیاسی جنونیوں سے کسی قسم کی توقع نہیں کی جا سکتی ہے۔ آپ دیکھ لینا کہ اسبار بھی سوائے خود مختار ایران کے کوئی بھی دوسری سنی اسلامی مملکت ان نام نہاد سعودی مسلمان وہابیوں کیخلاف ایک لفظ بھی نہیں بولی گی۔ آخر کو تیل اور ڈالروں کا سوال ہے!
تف ہے ایسی سوچ پر۔ کبھی احمدیوں کے بارے بھی فرما دیجئے کہ وہ بھی پیشاب کے جھاگ کی طرح بیٹھ جاتے ہیں؟
 

قیصرانی

لائبریرین
جس صحرائی شہر کے فلک بوس ہوٹلوں کا کرایہ ایک رات کا پانچ سو سے ہزار ڈالر ہو، اُسے لاس ویگاس سے ہی تشبیہ دی جا سکتی ہے۔
ماشاء اللہ۔ کیا سوچ ہے کہ مسلمانوں کے مقدس شہر کو (جو شاید احمدی برادری کے لئے مقدس نہیں) کے لئے لاس ویگاس کا استعمال۔ کبھی ربوہ کے بارے بھی ایسا ہی ارشاد فرما دیجئے کہ وہاں جس قیمت پر قبریں بکتی ہیں، اسے بھی لاس ویگاس کہہ دیں؟ یا اسے رئیل اسٹیٹ کا شاہکار بنا دیں؟
 
Top