x boy
محفلین
مسلمان اور سلمان خان !!
تحریر : ڈاکٹر عاطف بیگ
January 13, 2013 at 10:45pm
یہ ھیں سلمان خان ،اگر پیدائش کی بتائی گئی تاریخ درست ھے تو اس وقت موصوف کی عمر 47 سال ھے ،برصیغیر پاک و ھند کی اوسط عمر کے حساب سے بونس کے سال جی رھے ھیں!! مگر یہی 47 سالہ بندہ جس کو حال ہی میں کئی حلقوں کی طرف سے "ادھیڑعمری" کا طعنہ بھی مل چکا ھے ایک تجزیئے کے مطابق ھندوستان کی فلم انڈسٹری میں سب سے خوبصورت بدن کے مالک ھیں!! ان کے پیشے کے مدمقابلین بھی اس بات کو تسلیم کرتے ھیں کہ ان جیسا خوبصورت جسم کسی کا نہیں ھے ، اسی خوبصورت اور متناسب جسم کی وجہ سے موصوف آج ھندوستان میں سب سے زیادہ معاوضہ طلب کرنے والے اداکاروں میں سرفہرست ھیں، یہ معاوضہ ادر کر کہ جس کا اندازہ پچاس کروڑ سے لر کر ایک ارب روبیہ تک لگایا گیا ھے آپ اس "مسلمان نام" والے اداکار کو اپنی فلم میں کوئی بھی کردار ادا کرنے پر تیار کرسکتے ھیں چاھے وہ کسی بت کے آگے سجدہ کرنا ہی کیوں نہ ھو!!
کیا آپ جانناچاھیں گئیں کہ سلمان خان اس "جھنم" کو کمانے کے لیے کیا کچھ کرتے ھیں؟؟ ،
روزانہ مسلسل دو گھنٹے ورزش!! ان دوگھنٹوں کی ورزش میں یہ ہر روز کسی دو جسمانی اعضا پر خاص توجہ دیتے ھیں اگر ایک دن یہ ٹانگوں اور بازوں کو عضلات کو سنوارنے یا ان کی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کی کوشش کرتے ھیں تو دوسرے دن کسی اور جسمانی اعضا کو۔ ان کے ٹرینر ڈاکٹر ڈی سوزا کہتے ھیں کہ یہ اپنے اس معمول کے اتنے پکے ھیں کہ اگر اس دوران ان سے کوئی آٹو گراف مانگنے آجائے تو وہ اسے اپنی ورزش کے ختم ھونے کا انتظار کرنے کو کہتے ھیں
ان دوگھنٹوں میں وہ کم از کم "پانچ سو بار" مختلف ورزشیں کرتے ھیں جن میں چن اپز (ڈنڈ نکالنا) پلز اپز ( وزن اٹھا کر اوپر نیچے ھونا) اور کرنچز شامل ھیں۔
منہیش جو کہ سلمان کے چھ سال تک کوچ رھے ھیں ان کا کہنا ھے کہ چاہے ان کا شوٹنگ شیڈول کتنا ہی ٹائٹ کیوں نہ ھو یہ پھر بھی اپنی ورزش کا وقت نکال ہی لیتے ھیں ۔
اپنے ورزشی جسم کا خیال رکھنے کے لیے جس پر ان کی روزی روٹی کا انحصار ھے وہ صرف ورزش پر ہی اکتفا نہیں کرتے ، ان کو قریب سے جاننے والے لوگوں کا کہنا ھے کہ وہ دن میں کم از کم "پندرہ کلومیٹر" ضرور پیدل چلتے ھیں ، یہاں تک کہ اگر ان کو اپنے گھر سے لے کر اس جگہ پر جانا ھو جہاں کہ شوٹنگ ھورھی ھے تو وہ پیدل جانا پسند کرتے ھیں۔ اس کے علاوہ انہیں جب بھی وقت ملتا ھے وہ سائیکل چلاناپسند کرتے ھیں اور کم از کم "تین گھنٹوں" تک سائیکل چلاتے رھتے ھیں
ان کے کسرتی جسم اور ینگ لک کا دارومدآر ان کی خوراک پر بھی ھے ، سلمان خان بالکل وہ صرف پروٹین والی سادہ غذا کھاتے ھیں جن میں چکن، پھل اور سبزیاں شامل ھیں ، چینی اور کیمائی مرکبات سے بنے کھانوں سے وہ مکمل پرہیز کرتے ھیں، اپنے جسم کی خوبصورتی کے لیے انہوں نے سگریٹ نوشی اور شراب نوشی بھی ترک کردی ھے ۔
اس ساری مشقت اور اپنی خواہشات پر کنڑول کا انعام بھی انہیں ملا ھے اور آج ان کا نام کسی بھی فلم کی کامیابی کی ضمانت ھے
یہ ھیں ایک مسلمان! عمر چاہے کچھ بھی ھومگرعزائم کافی بلند ھیں، اسلام سے والہانہ محبت رکھتے ھیں ، اپنی گفتگو میں ،تحریر میں ان کی یہ محبت چھلکی پڑتی ھے ،مسلمان ھونے کے ناطے جنت کے بھی متلاشی ھیں اور انعام میں حوریں ملنے کا بھی یقین ھے۔ کفر کو سخت ناپسند کرتے ھیں اور جہاد کرنے کے بھی متمنی ھیں یہ اور بات ھے کہ توند تھوڑی سی نکل آئی ھے اور آدھا کلومیٹر چلنے سے بھی سانس پھول جاتا ھے ، صبح کے ناشتے میں جب تک پراٹھے، انڈے،نہاری، حلیم ،مرغ چنے یا حلوہ پوڑی نہ کھائیں تو سیری ھونی مشکل ھے، اور یہ ناشتہ بھی تقریبا کھانے کے وقت ھوتا ھے ، ضروری نہیں کہ موصوف کو صبح کی نماز پڑھنے کی عادت ھو ،اگر خوش قسمتی سے یہ عادت ھے بھی تو بڑی مشکل سے مسجد تک پہنچتے ھیں اور نماز ختم ھوتے ہی گھر کی راہ لیتے ھیں ،جہاں پر نرم و گداز بستر پھر سے ان کا انتظار کررھا ھے ٹانگوں اور جسم کو کسی مشقت میں ڈالنے کے عادی نہیں ھیں، آفس یا کام کی جگہ چاھے چند قدم کے فاصلے پر ھو یا ایک یا دو کلومیٹر دور ،مگر صاحب اس سے پہلے ہی لیٹ ھوچکے ھوتے ھیں اور ماسوا اس کہ اور کوئی چارہ کار نہیں ھوتا کہ بس، ٹیکسی،رکشہ ،موٹر سائیکل یا زاتی کار پر بھی جائیں,
اگر طالب علم ھیں پھر تو سوال ہی نہیں پیدا ھوتا کہ پیدل جانے کا تصور بھی ھو ،موٹر سائیکل سے کم تو کسی بات کا سوچا بھی نہیں جاسکتا!! صبح اٹھ کر پارک جانا تو یا کسی ورزش کلب کا رخ کرنا تو "مرضی" پر منحصر ھے چاھے لڑکیوں کے کسی سکول یا کالج کے آگے ڈیوٹی پوری زمہ داری سے نبھاتے ھوں ، اگر خوش قسمتی سے دین سے بھی لگاو ھے تو پھر بھی ضروری نہیں کہ صبح کی نماز پڑھنے کے بعد یا سہ پہر میں کسی ورزشی سرگرمی میں ملوث پائے جائیں ہاں مناظروں یا فیس بک پر آپ ان کو باقاعدگی سے وقت دیتا دیکھ سکتے ھیں ۔جسم کو مشقت میں ڈالنے کے یہ بھی عادی نہ ھوں گئیں زھنی ورزش جتنی مرضی کروا لیجیے اور اس کے بعد موصوف باقاعدہ تھکن کی شکایت بھی کریں گئے !!
یہ ھے اس امت کا حال جس کا دعوی ھے کہ وہ پوری دنیا پر ایک خدائی نظام نافز کرنا چاھتی ھے ، خوبصورت اور توانا اجسام خوبصورت اذھان کو جنم دیتے ھیں ، اللہ کی محبت اور خشیت ان کو اور تندرست و توانا بنادیتی ھے ، کم بسیاری مومن کی نشانیوں میں سے ھے "مومن ایک آنت سے کھاتا ھے" اور "طاقتور مومن کمزور مومن سے بہتر ھے"
صرف ان دو اصولوں پر ہی عمل ھوجائے تو امت بہترین دل و دماغ اور اجسام والے بندے جنم دینا شروع کردے جن کے اذھان کے ساتھ ساتھ ان کے اجسام بھی راہ میں پڑنے والی ہر مشکل کو سہنے کے لیے تیار ھوں ۔
تحریر : ڈاکٹر عاطف بیگ
January 13, 2013 at 10:45pm
یہ ھیں سلمان خان ،اگر پیدائش کی بتائی گئی تاریخ درست ھے تو اس وقت موصوف کی عمر 47 سال ھے ،برصیغیر پاک و ھند کی اوسط عمر کے حساب سے بونس کے سال جی رھے ھیں!! مگر یہی 47 سالہ بندہ جس کو حال ہی میں کئی حلقوں کی طرف سے "ادھیڑعمری" کا طعنہ بھی مل چکا ھے ایک تجزیئے کے مطابق ھندوستان کی فلم انڈسٹری میں سب سے خوبصورت بدن کے مالک ھیں!! ان کے پیشے کے مدمقابلین بھی اس بات کو تسلیم کرتے ھیں کہ ان جیسا خوبصورت جسم کسی کا نہیں ھے ، اسی خوبصورت اور متناسب جسم کی وجہ سے موصوف آج ھندوستان میں سب سے زیادہ معاوضہ طلب کرنے والے اداکاروں میں سرفہرست ھیں، یہ معاوضہ ادر کر کہ جس کا اندازہ پچاس کروڑ سے لر کر ایک ارب روبیہ تک لگایا گیا ھے آپ اس "مسلمان نام" والے اداکار کو اپنی فلم میں کوئی بھی کردار ادا کرنے پر تیار کرسکتے ھیں چاھے وہ کسی بت کے آگے سجدہ کرنا ہی کیوں نہ ھو!!
کیا آپ جانناچاھیں گئیں کہ سلمان خان اس "جھنم" کو کمانے کے لیے کیا کچھ کرتے ھیں؟؟ ،
روزانہ مسلسل دو گھنٹے ورزش!! ان دوگھنٹوں کی ورزش میں یہ ہر روز کسی دو جسمانی اعضا پر خاص توجہ دیتے ھیں اگر ایک دن یہ ٹانگوں اور بازوں کو عضلات کو سنوارنے یا ان کی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کی کوشش کرتے ھیں تو دوسرے دن کسی اور جسمانی اعضا کو۔ ان کے ٹرینر ڈاکٹر ڈی سوزا کہتے ھیں کہ یہ اپنے اس معمول کے اتنے پکے ھیں کہ اگر اس دوران ان سے کوئی آٹو گراف مانگنے آجائے تو وہ اسے اپنی ورزش کے ختم ھونے کا انتظار کرنے کو کہتے ھیں
ان دوگھنٹوں میں وہ کم از کم "پانچ سو بار" مختلف ورزشیں کرتے ھیں جن میں چن اپز (ڈنڈ نکالنا) پلز اپز ( وزن اٹھا کر اوپر نیچے ھونا) اور کرنچز شامل ھیں۔
منہیش جو کہ سلمان کے چھ سال تک کوچ رھے ھیں ان کا کہنا ھے کہ چاہے ان کا شوٹنگ شیڈول کتنا ہی ٹائٹ کیوں نہ ھو یہ پھر بھی اپنی ورزش کا وقت نکال ہی لیتے ھیں ۔
اپنے ورزشی جسم کا خیال رکھنے کے لیے جس پر ان کی روزی روٹی کا انحصار ھے وہ صرف ورزش پر ہی اکتفا نہیں کرتے ، ان کو قریب سے جاننے والے لوگوں کا کہنا ھے کہ وہ دن میں کم از کم "پندرہ کلومیٹر" ضرور پیدل چلتے ھیں ، یہاں تک کہ اگر ان کو اپنے گھر سے لے کر اس جگہ پر جانا ھو جہاں کہ شوٹنگ ھورھی ھے تو وہ پیدل جانا پسند کرتے ھیں۔ اس کے علاوہ انہیں جب بھی وقت ملتا ھے وہ سائیکل چلاناپسند کرتے ھیں اور کم از کم "تین گھنٹوں" تک سائیکل چلاتے رھتے ھیں
ان کے کسرتی جسم اور ینگ لک کا دارومدآر ان کی خوراک پر بھی ھے ، سلمان خان بالکل وہ صرف پروٹین والی سادہ غذا کھاتے ھیں جن میں چکن، پھل اور سبزیاں شامل ھیں ، چینی اور کیمائی مرکبات سے بنے کھانوں سے وہ مکمل پرہیز کرتے ھیں، اپنے جسم کی خوبصورتی کے لیے انہوں نے سگریٹ نوشی اور شراب نوشی بھی ترک کردی ھے ۔
اس ساری مشقت اور اپنی خواہشات پر کنڑول کا انعام بھی انہیں ملا ھے اور آج ان کا نام کسی بھی فلم کی کامیابی کی ضمانت ھے
یہ ھیں ایک مسلمان! عمر چاہے کچھ بھی ھومگرعزائم کافی بلند ھیں، اسلام سے والہانہ محبت رکھتے ھیں ، اپنی گفتگو میں ،تحریر میں ان کی یہ محبت چھلکی پڑتی ھے ،مسلمان ھونے کے ناطے جنت کے بھی متلاشی ھیں اور انعام میں حوریں ملنے کا بھی یقین ھے۔ کفر کو سخت ناپسند کرتے ھیں اور جہاد کرنے کے بھی متمنی ھیں یہ اور بات ھے کہ توند تھوڑی سی نکل آئی ھے اور آدھا کلومیٹر چلنے سے بھی سانس پھول جاتا ھے ، صبح کے ناشتے میں جب تک پراٹھے، انڈے،نہاری، حلیم ،مرغ چنے یا حلوہ پوڑی نہ کھائیں تو سیری ھونی مشکل ھے، اور یہ ناشتہ بھی تقریبا کھانے کے وقت ھوتا ھے ، ضروری نہیں کہ موصوف کو صبح کی نماز پڑھنے کی عادت ھو ،اگر خوش قسمتی سے یہ عادت ھے بھی تو بڑی مشکل سے مسجد تک پہنچتے ھیں اور نماز ختم ھوتے ہی گھر کی راہ لیتے ھیں ،جہاں پر نرم و گداز بستر پھر سے ان کا انتظار کررھا ھے ٹانگوں اور جسم کو کسی مشقت میں ڈالنے کے عادی نہیں ھیں، آفس یا کام کی جگہ چاھے چند قدم کے فاصلے پر ھو یا ایک یا دو کلومیٹر دور ،مگر صاحب اس سے پہلے ہی لیٹ ھوچکے ھوتے ھیں اور ماسوا اس کہ اور کوئی چارہ کار نہیں ھوتا کہ بس، ٹیکسی،رکشہ ،موٹر سائیکل یا زاتی کار پر بھی جائیں,
اگر طالب علم ھیں پھر تو سوال ہی نہیں پیدا ھوتا کہ پیدل جانے کا تصور بھی ھو ،موٹر سائیکل سے کم تو کسی بات کا سوچا بھی نہیں جاسکتا!! صبح اٹھ کر پارک جانا تو یا کسی ورزش کلب کا رخ کرنا تو "مرضی" پر منحصر ھے چاھے لڑکیوں کے کسی سکول یا کالج کے آگے ڈیوٹی پوری زمہ داری سے نبھاتے ھوں ، اگر خوش قسمتی سے دین سے بھی لگاو ھے تو پھر بھی ضروری نہیں کہ صبح کی نماز پڑھنے کے بعد یا سہ پہر میں کسی ورزشی سرگرمی میں ملوث پائے جائیں ہاں مناظروں یا فیس بک پر آپ ان کو باقاعدگی سے وقت دیتا دیکھ سکتے ھیں ۔جسم کو مشقت میں ڈالنے کے یہ بھی عادی نہ ھوں گئیں زھنی ورزش جتنی مرضی کروا لیجیے اور اس کے بعد موصوف باقاعدہ تھکن کی شکایت بھی کریں گئے !!
یہ ھے اس امت کا حال جس کا دعوی ھے کہ وہ پوری دنیا پر ایک خدائی نظام نافز کرنا چاھتی ھے ، خوبصورت اور توانا اجسام خوبصورت اذھان کو جنم دیتے ھیں ، اللہ کی محبت اور خشیت ان کو اور تندرست و توانا بنادیتی ھے ، کم بسیاری مومن کی نشانیوں میں سے ھے "مومن ایک آنت سے کھاتا ھے" اور "طاقتور مومن کمزور مومن سے بہتر ھے"
صرف ان دو اصولوں پر ہی عمل ھوجائے تو امت بہترین دل و دماغ اور اجسام والے بندے جنم دینا شروع کردے جن کے اذھان کے ساتھ ساتھ ان کے اجسام بھی راہ میں پڑنے والی ہر مشکل کو سہنے کے لیے تیار ھوں ۔