مسلمان مُلک میں پنجابی میں بات !!

رانا

محفلین
جس بات پر ہنگامہ ہوا ہے وہ ریکارڈنگ میں نہیں آسکی۔ اس لئے اس پر رائے دینا مشکل کام ہے۔ کیونکہ ٹریفک اہلکار اب اردو میں بات کررہے ہیں۔ پنجابی یا کسی بھی علاقائی زبان میں بات کرنا قطعاً بھی معیوب نہیں۔ لیکن ایسا ہوتا ہے کہ اگر کوئی سب سے اردو میں بات کررہا ہو لیکن آپ سے اچانک پنجابی میں شروع ہوجائے تو لہجے و انداز کی وجہ سے برا لگ سکتا ہے۔ ایک بات اپنی ذات میں قابل گرفت نہیں ہوتی لیکن موقع و محل یا انداز اسے اگلے کے لئے ناقابل قبول بنادیتے ہیں اور ستم ظریفی یہ ہوتی ہے کہ جب آپ اس کی شکایت کرتے ہیں تو لوگ حیران ہوتے ہیں کہ اس میں برا منانے کی کیا بات ہے کیونکہ جو آپ نے محسوس کیا ہوتا ہے وہ آپ الفاظ میں کیسے بتائیں گے کسی کو۔ میں فریقین میں سے کسی کی حمایت نہیں کررہا صرف یہ وضاحت دینی مقصود ہے کہ ویڈیو میں جب تک مذکورہ واقعہ شامل نہیں ہوتا رائے دینا مشکل کام ہے۔
 

عرفان سعید

محفلین
جس بات پر ہنگامہ ہوا ہے وہ ریکارڈنگ میں نہیں آسکی۔ اس لئے اس پر رائے دینا مشکل کام ہے۔ کیونکہ ٹریفک اہلکار اب اردو میں بات کررہے ہیں۔ پنجابی یا کسی بھی علاقائی زبان میں بات کرنا قطعاً بھی معیوب نہیں۔ لیکن ایسا ہوتا ہے کہ اگر کوئی سب سے اردو میں بات کررہا ہو لیکن آپ سے اچانک پنجابی میں شروع ہوجائے تو لہجے و انداز کی وجہ سے برا لگ سکتا ہے۔ ایک بات اپنی ذات میں قابل گرفت نہیں ہوتی لیکن موقع و محل یا انداز اسے اگلے کے لئے ناقابل قبول بنادیتے ہیں اور ستم ظریفی یہ ہوتی ہے کہ جب آپ اس کی شکایت کرتے ہیں تو لوگ حیران ہوتے ہیں کہ اس میں برا منانے کی کیا بات ہے کیونکہ جو آپ نے محسوس کیا ہوتا ہے وہ آپ الفاظ میں کیسے بتائیں گے کسی کو۔ میں فریقین میں سے کسی کی حمایت نہیں کررہا صرف یہ وضاحت دینی مقصود ہے کہ ویڈیو میں جب تک مذکورہ واقعہ شامل نہیں ہوتا رائے دینا مشکل کام ہے۔
آپا جی کی گاڑی آپ نے تو نہیں روکی؟
:)
 

محمداحمد

لائبریرین
مسئلہ پنجابی کا نہیں ہے۔

بلکہ سم تھنگ بیڈ ان پنجابی کا ہے ۔ جس کو وہ لڑکی دُہرا نہیں سکتی۔ نہ کہنے والے دُہرا کر قصوروار ہونا چاہتے ہیں۔

ویڈیو آپ سب دوبارہ دیکھیے۔

لسانی تعصب کا معاملہ بظاہر نظر نہیں آتا۔

مسلم کنٹری اور پنجابی میں گفتگو کا معاملہ بھی غلط رپورٹنگ کا شاخسانہ ہے۔

محترمہ یہ کہہ رہی ہیں کہ مسلم کنڑی میں لڑکیوں کے ساتھ ایسے بی ہیو کرنا درست نہیں ہے۔

ہمارے بھائیوں کی سوئی صرف پنجابی پر اٹک گئی ہے اور یہ لفظ اب ٹوئیٹر پر ٹرینڈ کر رہا ہے۔
 
مسئلہ پنجابی کا نہیں ہے۔

بلکہ سم تھنگ بیڈ ان پنجابی کا ہے ۔ جس کو وہ لڑکی دُہرا نہیں سکتی۔ نہ کہنے والے دُہرا کر قصوروار ہونا چاہتے ہیں۔
جس بات پر ہنگامہ ہوا ہے وہ ریکارڈنگ میں نہیں آسکی۔

درست فرماتے ہیں حضرات۔ ہمارے ہاں نان ایشوز کو ایشو بنایا جاتا ہے تاکہ اصل مسئلوں کی جانب سے توجہ ہٹی رہے۔
 
Top