مشغلہ شعر و سخن کا یوں ہی جاری رکھیے ----------- سید انور جاوید ہاشمی

مغزل

محفلین
غزل

مشغلہ شعر و سخن کا یوں ہی جاری رکھیے
لفظ رنگیں ہوں ، غزل روح سے عاری رکھیے

بر سر، عام کیا کیجیے من جو چاہے
آپ سے کس نے کہا لاج ہماری رکھیے

صبر کیا چیز ہے عجلت کی چمک کے آگے
شکوا کرتے میں زباں اور کراری رکھیے

داہنی سمت رکھیں مہرِ جہاں تاب اگر
بائیں گوشے میں وہیں بادِ بہاری رکھیے

رہے دورانِ ملاقات حدِ فاصل بھی
کیا ضروری ہے ہر اک شخص سے یاری رکھیے

سیدانورجاویدہاشمی
 

الف عین

لائبریرین
خوب۔ بھئی یہ انور صاحب کی کئی غزلیں یہاں‌جمع کر دی ہیں تم نے۔ کیا ہی اچھا ہو کہ ان پر ایک آدھ مضمون ملا کر ان کا گوشہ ’سمت‘ میں شامل کر دیا جائے!!
 

مغزل

محفلین
ضرور بابا جانی یہ اچھا ہوگا۔ میں لکھتا ہوں مضمون ۔۔ وقت کتنا ہے ۔ ابھی ۔۔؟
 

الف عین

لائبریرین
’سمت‘ کا اگلا شمارہ جولائی میں نکلنا ہے، کوشش ہوتی ہے کہ یکم جولائی کو رلیز کر دیا جائے۔
 

ایم اے راجا

محفلین
مشغلہ شعر و سخن کا یوں ہی جاری رکھیے
لفظ رنگیں ہوں ، غزل روح سے عاری رکھیے

بر سر، عام کیا کیجیے من جو چاہے
آپ سے کس نے کہا لاج ہماری رکھیے

واہ واہ شکریہ مغل صاحب
 

مغزل

محفلین
’سمت‘ کا اگلا شمارہ جولائی میں نکلنا ہے، کوشش ہوتی ہے کہ یکم جولائی کو رلیز کر دیا جائے۔

ضرور بابا جانی میں اسی ہفتے میں کوشش کرتا ہوں۔۔ سوچتا ہوں کہ ہاشمی صاحب کی کتاب طباعت سے پہلے یہاں بنا لی جائے ۔ میں ان سے کلام لے لیتا ہوں ، تصاویر میرے پاس بہت سی ہیں۔بہت شکریہ بابا جانی
 

مغزل

محفلین
ایم اے راجہ ، شاہ جی اور وارث صاحب ، بہت بہت شکریہ ، جناب ، بڑی محبت
 
Top