طارق شاہ
محفلین
غزل
مشفق خواجہ
دہر کو لمحۂ موجُود سے ہٹ کر دیکھیں
نئی صُبحیں، نئی شامیں، نئے منظر دیکھیں
گھر کی دِیواروں پہ تنہائی نے لکّھے ہیں جو غم!
میرے غمخوار اُنھیں بھی، کبھی پڑھ کر دیکھیں
آپ ہی آپ ، یہ سوچیں کوئی آیا ہوگا!
اور پھر آپ ہی، دروازے پہ جا کر دیکھیں
کُچھ عجب رنگ سے کٹتے ہیں شب و روز اپنے
لوگ کیا کچھ نہ کہیں ہم کو ، جو آ کر دیکھیں
مشفق خواجہ
آخری تدوین: