مشہور ہو گئے ہیں محبّت کے باب میں----برائے اصلاح

الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
----------
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
مشہور ہو گئے ہیں محبّت کے باب میں
یہ زندگی کا تاج ہے اپنے حساب میں
-----------------
کرتے ہیں بات پیار سے لوگوں کے ساتھ ہم
نرمی لکھی ہے ہم نے تو دل کی کتاب میں
-------------
سب جانتے ہیں لوگ یہ میری ہے عمر کیا
اس میں ہے کیا بھلا کہ چھپائیں خضاب سے
-------
جیسا ہے حسن آپ کا اوروں میں وہ کہاں
کوئی سنا نہ آپ سا دیکھا نہ خواب میں
------------
میں نے وفا کے نام پہ جو کچھ ہوا کیا
دل پیش کر دیا ہے یہ تیری جناب میں
-------
رفتار اس کی دیکھ کے میں سوچتا رہا
تیزی تو اس طرح کی نہ دیکھی چناب میں
-------------
ارشد اسے یہ پیار سے کہنا ہے اس طرح
مجھ سے نہیں ہے پیار تو آؤ نہ خواب میں
------------------
 
جیسا ہے حسن آپ کا اوروں میں وہ کہاں
کوئی سنا نہ آپ سا دیکھا نہ خواب میں
دوسرا مصرع یوں کرسکتے ہیں
کوئی سُنا ہے آپ سا، دیکھا نہ خواب میں

میں نے وفا کے نام پہ جو کچھ ہوا کیا
دل پیش کر دیا ہے یہ تیری جناب میں
دوسرے مصرع میں ’یہ‘ بھرتی کا معلوم ہوتا ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
اب غیر مردف کی تک بندیوں سے پیچھا چھڑا لیا ہے شاید۔ اس غزل میں کچھ تخیلات کار فرما نظر آتے ہیں، اور پچھلی غزل میں بھی۔ ایسا لگتا ہے یہ دونوں غزلیں ارشد چودھری کا کلام نہیں!!

مشہور ہو گئے ہیں محبّت کے باب میں
یہ زندگی کا تاج ہے اپنے حساب میں
-----------------
درست اگرچہ مبہم ہے

کرتے ہیں بات پیار سے لوگوں کے ساتھ ہم
نرمی لکھی ہے ہم نے تو دل کی کتاب میں
------------- بیانیہ درست لیکن خیال کچھ عجیب ہے، دل کی کتاب میں اخلاقیات کے اسباق نہیں لکھے جاتے

سب جانتے ہیں لوگ یہ میری ہے عمر کیا
اس میں ہے کیا بھلا کہ چھپائیں خضاب سے
------- ردیف؟ میں کی جگہ سے ہو گئی!
یہ آپ ہر جگہ بھرتی کا 'یہ' کیوں گھسا دیتے ہیں وزن پورا کرنے کے لئے، وزن دوسرے الفاظ سے بھی پورا ہو سکتا ہے

جیسا ہے حسن آپ کا اوروں میں وہ کہاں
کوئی سنا نہ آپ سا دیکھا نہ خواب میں
------------ درست

میں نے وفا کے نام پہ جو کچھ ہوا کیا
دل پیش کر دیا ہے یہ تیری جناب میں
------- 'یہ'؟ تیری جناب بھی اچھا نہیں کہ 'جناب میں ' عزت کے ساتھ ہی بولا جاتا ہے، تمہاری جناب سے درست ہو سکتا ہے

رفتار اس کی دیکھ کے میں سوچتا رہا
تیزی تو اس طرح کی نہ دیکھی چناب میں
------------- درست

ارشد اسے یہ پیار سے کہنا ہے اس طرح
مجھ سے نہیں ہے پیار تو آؤ نہ خواب میں
------------------ یہ اور اس طرح ایک ہی جملے میں درست نہیں اس کے علاوہ شتر گربہ بھی ہے، 'اسے' اور آؤ میں! اسے 'آئے نہ خواب میں' کیا جا سکتا ہے۔ لیکن پہلا مصرع بدلو
 

الف عین

لائبریرین
یہ صبح سے ہی اصلاح شروع کی تھی، اب شام کو مکمل پوسٹ کیا ہے تو خلیل میاں کا مشورہ پسند آیا
کوئی سُنا ہے آپ سا، دیکھا نہ خواب میں
 
مدیر کی آخری تدوین:
مشہور ہو گئے ہیں محبّت کے باب میں
یہ زندگی کا تاج ہے اپنے حساب میں
یوں سوچ کر دیکھئے
مشہور ہوئے ہم جو محبت کے باب میں
ہے اوجِ زندگی یہ ہمارے حساب میں

میں نے وفا کے نام پہ جو کچھ ہوا کیا
دل پیش کر دیا ہے یہ تیری جناب میں
دل تک تو پیش کردیا ان کی جناب میں

ارشد اسے یہ پیار سے کہنا ہے اس طرح
مجھ سے نہیں ہے پیار تو آؤ نہ خواب میں
یہاں معنی کے اعتبار سے ایک دقت یہ ہے کہ انہیں بھلے شاعر سے پیار ہو یا نہ ہو، ان کا شاعر کے خواب میں آنا خود ان کے زیر اختیار تو ہی نہیں سکتا، پھر ان سے یہ کہنا چہ معنی دارد!
 
الف عین
(اصلاح کے بعد دوبارا )
----------
مشہور ہو گئے ہیں محبت کے باب میں
ہے اوجِ زندگی یہ ہمارے حساب میں
-------------
کرتے ہیں بات پیار سے لوگوں کے ساتھ ہم
نرمی لکھی ہے ہم نے تو اپنی کتاب میں
-------------
سب جانتے ہیں لوگ یہ میری ہے عمر کیا
پھر کیوں چھپا رہا ہوں میں اس کو خضاب میں
-----------
جیسا ہے حسن آپ کا اوروں میں وہ کہاں
کوئی سنا نہ آپ سا ، دیکھا نہ خواب میں
------------
میں نے وفا کے نام پہ جو کچھ ہوا کیا
دل پیش کر دیا ہے تمہاری جناب میں
-------
رفتار اس کی دیکھ کے میں سوچتا رہا
تیزی تو اس طرح کی نہ دیکھی چناب میں
-------------
ارشد اسے یہ پیار سے کہنی ہے بات اب
--------یا
ارشد نے اس کو پیار سے کہہ دی ہے بات یہ
مجھ سے نہیں ہے پیار تو آئے نہ خواب میں
------------------
نوت---استادِ محترم یہ میرا ہی کلام ہے ، آپ کو خوش ہونا چاہئے کہ آپ کی محنت رنگ لا رہی ہے
 

الف عین

لائبریرین
یہ شک نہیں ہوا مجھے، بلکہ خوشی کا اظہار تھا کہ تمہارا پچھلی شاید دو سو غزلوں سے بالکل الگ ہیں یہ حال کی دو غزلیں!
کرتے ہیں بات پیار سے لوگوں کے ساتھ ہم
نرمی لکھی ہے ہم نے تو اپنی کتاب میں
------------- اس شعر کو نکال ہی دیں

سب جانتے ہیں لوگ یہ میری ہے عمر کیا
پھر کیوں چھپا رہا ہوں میں اس کو خضاب میں
.. یہ میری ہے عمر.... اب بھی موجود ہے، کوئی تبدیلی نہیں
سب لوگ جانتے ہیں کہ کیا عمر ہے مری
صاف اور رواں نہیں؟

ارشد اسے یہ پیار سے کہنی ہے بات اب
--------یا
ارشد نے اس کو پیار سے کہہ دی ہے بات یہ
روانی دونوں کی متاثر ہے
ارشد نے آج ان سے یہ درخواست کی ہے، وہ
... آئیں نہ خواب میں
اس سے اور آیے بھی کیا جا سکتا ہے لیکن 'اس سے' میں تنافر ہو جاتا ہے
باقی درست ہیں ہی!
 
Top