اسد اقبال
محفلین
اس قدر ہے حضرتِ انساں پہ حیرانی مُجھے
خوں رُلاتی ہے یہ انسانوں کی ارزانی مُجھے
خاک میں اتنا تکُبر دیکھ کر حیران ہوں
ہاں عجب لگتی ہے انساں کی یہ نادانی مُجھے
آج محفل جو سجی ہے دوستوں کے درمیاں
"بعد مدّت پھر ہوا ذوقِ غزل خوانی مُجھے"
شاعری الہام کی صورت اُترتی ہے اسد
پھر عطا ہوتے ہیں ان الفاظ کے معنی مُجھے
اسد اقبال
خوں رُلاتی ہے یہ انسانوں کی ارزانی مُجھے
خاک میں اتنا تکُبر دیکھ کر حیران ہوں
ہاں عجب لگتی ہے انساں کی یہ نادانی مُجھے
آج محفل جو سجی ہے دوستوں کے درمیاں
"بعد مدّت پھر ہوا ذوقِ غزل خوانی مُجھے"
شاعری الہام کی صورت اُترتی ہے اسد
پھر عطا ہوتے ہیں ان الفاظ کے معنی مُجھے
اسد اقبال
آخری تدوین: