ارے بابا مصرعے تو پہلے ہی مکمل ہیں وہ شعروں کی تکمیل چاہتے ہیںوعلیکم السلام جناب
آپ شاید "مصرعوں" کی تکمیل چاہ رہے ہیں؟
ہم بعض آئے محبت سے اٹها لو پاندان اپنا؟بعض؟؟
ایسی صورت میں بعض کو باز لکھ دیا جانا تو سمجھ آتا ہے لیکن باز کو بعض لکھے جانے کی وجہ کا امکان شاید یہ امر نہ ہو۔واللہ اعلماس طرح کی اغلاط عموماً بھارت سے تعلق رکھنے والے اردو سپیکنگ افراد کی لکھائی میں دیکھی ہیں۔ نون صاحب بھی شاید بھارت سے ہی ہوں۔
اس کی وجہ شاید یہ ہو کہ بھارت میں زیادہ تر جگہوں پہ اردو سمجھی یا بولی تو جاتی ہے، تاہم اس رسم الخط میں ہر جگہ نہیں لکھی جاتی۔ لہٰذا اس طرح کے ہم آواز الفاظ لکھے جانا بعید از قیاس نہیں ہوتا۔ جیسے
تویل، موکا، ذالم وغیرہ
دوئی کا نقش مٹا بس بہت خدائی کی
شتاب آ کہ نہیں تاب اب جدائی کی
سنجیدہ نہ لیجئے
وجہ نہیں ہے اک عرصے سے کچه لڑائی کی
شتاب آ کہ نہیں تاب اب جدائی کی
پھر تو آپ ہی مدد فرمائیے بھیا ہم اس سلسلے میں معذور ہیںانہوں نے گرہ لگانے کو نہیں کہا۔ پہلے سے موجود شعر کو مکمل ڈھونڈنا چاہ رہے ہیں غالباً۔
ملے ہوتے تو پوسٹ کر چکا ہوتا۔پھر تو آپ ہی مدد فرمائیے بھیا ہم اس سلسلے میں معذور ہیں
اس کی داد تو دینی پڑے گی.دوئی کا نقش مٹا بس بہت خدائی کی
شتاب آ کہ نہیں تاب اب جدائی کی
سنجیدہ نہ لیجئے
شکریہ ریحاناس کی داد تو دینی پڑے گی.
کیا بات ہے واہ.
السلام علیکم
چند مصروں کی تکمیل میں دوستوں کی مدد درکار ہے، جن میں سے 2 ابھی درج ذیل ہیں:
1- شتاب آ کہ نہیں تاب اب جدائی کی
2- ہم بعض آئے محبت سے اٹها لو پاندان اپنا
نوازش
دیوناگری میں جو لکھتے ہیں، وہ بھی اسے اردو زبان نہیں کہتے۔ محض دیو ناگری رسم الخط کہتے ہیں۔ اردو صرف اور صرف فارسی رسم الخط میں لکھی جاتی ہے، ہندوستان میں بھی اور ساری دنیا میں بھی۔اس طرح کی اغلاط عموماً بھارت سے تعلق رکھنے والے اردو سپیکنگ افراد کی لکھائی میں دیکھی ہیں۔ نون صاحب بھی شاید بھارت سے ہی ہوں۔
اس کی وجہ شاید یہ ہو کہ بھارت میں زیادہ تر جگہوں پہ اردو سمجھی یا بولی تو جاتی ہے، تاہم اس رسم الخط میں ہر جگہ نہیں لکھی جاتی۔ لہٰذا اس طرح کے ہم آواز الفاظ لکھے جانا بعید از قیاس نہیں ہوتا۔ جیسے
تویل، موکا، ذالم وغیرہ