عبیر خان
محفلین
مصر کا ہائی جیک ہونے والا مسافر طیارہ قبرص کے لارناکا ایئرپورٹ پر اتر گیا ہے اور اس میں سوار تمام مسافروں کو رہا کروا لیا گیا ہے۔
مصر کی فضائی کمپنی ’ایئرایجپٹ‘ کی پرواز ایم ایس 181 مصر کے شہر سکندریہ سے قاہرہ جا رہی تھی جب اسے ہائی جیکر نے یرغمال بنا لیا۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ آتشیں مواد والی بیلٹ پہنے ہوئے ہے۔ یہ مسافر طیارہ ایئربس اے 320 ہے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ہائی جیکر نے قبرص میں سیاسی پناہ اور اپنی سابقہ قبرصی بیوی سے ملنے کا مطالبہ کیا ہے جو ایئرپورٹ آ رہی ہیں۔
قبرص کے صدر نیکوس انسٹاسیاڈیس نے صحافیوں کو بتایا کہ طیارے کا ہائی جیک ہونا دہشت گردی کا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس کا تعلق ایک عورت سے ہے۔
مصر کے سول ایوی ایشن کے وزیر نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ طیارے پر سات افراد موجود ہیں۔
شریف فاتح کے مطابق ان میں پائلٹ، معاون پائلٹ، ایک ایئر ہوسٹس، ایک سکیورٹی آفیسر اور تین مسافر ہیں۔ انھوں نے تینوں مسافروں کی قومیت بتانے سے انکار کیا۔
انھوں نے کہا کہ ہائی جیکر سے مذاکرات ہو رہے ہیں اور یہ واضح نہیں کہ وہ طیارے پر دھماکہ خیز مواد لے کر گیا ہے یا پھر جھوٹ بول رہا ہے۔
قبرص کے صدر نے کہا ہے کہ ’ہم پوری کوشش کر رہے ہیں کہ سبھی مسافروں کو بحفاظت رہا کرا لیا جائے۔‘
اس سے قبل ’ایجپٹ ایئر‘ کا کہنا تھا کہ خودکش بیلٹ پہنے ہوئے ایک مسافر نے انھیں پرواز قبرص میں اتارنے کے لیے کہا تھا۔
سکندریہ ایئرپورٹ کے ایک سینیئر اہلکار نے بتایا کہ پرواز سے قبل جہاز میں آٹھ امریکی، چار برطانوی، چار ڈچ، دو بیلجیئن، ایک اطالوی اور 30 مصری شہری سوار ہوئے تھے۔
مصر کی وزارت ہوا بازی کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ’ہواباز نے کہا تھا کہ ایک مسافر نے انھیں بتایا کہ اس کے پاس دھماکہ خیر جیکٹ ہے اور اس نے طیارے کو لارناکا میں اتارنے پر مجبور کیا۔‘
لارناکا ایئرپورٹ پر فضائی آپریشن معطل کر دیا گیا ہے اور اس طرف آنے والی پروازوں کا رخ دوسرے شہروں کی جانب موڑ دیا گیا ہے۔
ذریعہ