فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
اردو فورمز پر مصر ميں واقعات کے تسلسل اور المناک انسانی سانحے پر جس بے پناہ درد اور غم وغصے کے جذبات کا اظہار کيا جا رہا ہے، اسے ميں اچھی طرح سمجھ سکتا ہوں۔ امريکی حکومت نے متعدد بار انسانی زندگی کے زياں پر اپنے تحفظات اور خدشات کا اظہار کيا ہے اور صدر اوبامہ نے تو خود مصر کے عوام کے تحفظ اور بغير کسی ظلم وستم کے خوف کے اپنے سياسی نظريات کے اظہار کے حق کو يقینی بنانے کی ضرورت پر زور ديا ہے۔
کچھ رائے دہندگان نے يہ غلط تاثر قائم کر رکھا ہے کہ امريکی حکومت نے مورسی کی حکومت کو برطرف کرنے ميں کوئ کردار ادا کيا ہے۔
مصر ميں حاليہ سياسی تنازعے کے آغاز ہی سے امريکی حکومت اور صدر اوبامہ نے بذات خود مصر ميں ايسے پرامن انتقال کے حق ميں آواز بلند کی ہے جو مصريوں کی امنگوں کی ترجمانی کرے۔ صدر نے ايک بار پھر تشدد کی روک تھام پر اپنی توجہ مرکوز کی ہے اور برداشت، عالمی حقوق بشمول پرامن اجتماع، وابستگی ، تقرير اور ايک ايسی جمہوری حکومت کی جانب پرامن انتقال کی حمايت پر زور ديا ہے جو مصر کے عوام کی امنگوں کی ترجمانی کرے۔
ہم اگست کے وسط ميں دو چوراہوں پر ہجوم کو تتر بتر کرنے کے عمل کے دوران تھانوں اور قانون نافذ کرنے والے افراد کے خلاف پرتشدد واقعات کے ساتھ ساتھ ايک پوليس افسر کی موت کے ضمن ميں 529 مصريوں کو سزائے موت سنائے جانے پر شديد تشويش رکھتے ہيں۔ آدھی سے زائد سزائيں تو غیر حاظری ميں دی گئ ہيں۔
يہ درست ہے کہ مدعا عليہ اپيل کا حق تو رکھتے ہيں، يہ ناممکن ہے کہ صرف دو دن کے ٹرائل کے بعد ہی 529 سے زائد ملزمان سے متعلق شواہد کا ايسا منصفانہ جائزہ ليا جا سکے جو عالمی معيار سے مطابقت رکھتا ہو۔
ہم مصر کی حکومت پر زور ديتے رہيں گے کہ وہ اس بات کويقینی بنائيں کہ مصر ميں تمام گرفتار شدگان کو ايسی منصفانہ کاروائ کا موقع ديں جس ميں شہری آزاديوں کے ساتھ ساتھ برحق عمل کا احترام بھی ملحوظ رکھا جائے اور وہ عالمی معيار کے بھی عين مطابق ہو۔ قانون کا اطلاق مساوی اور سياسی جانب داری سے آزاد ہونا چاہیے۔
ہم نے يہ بات بارہا کہی ہے کہ سياسی بنيادوں پر گرفتاريوں، قيد وبند اور مقدمات کا تاثر بھی مصر ميں انتقال کے عمل کو پيچھے دھکيل دے گا۔
ہم نے اس مقدمے اور سزا کے فيصلے کے ردعمل ميں تشدد کی رپورٹس ديکھی ہيں۔ ہم نے تسلسل کے ساتھ يہ واضح کیا ہے کہ مصر ميں تشدد کے ليے کوئ جگہ نہيں ہے اور نا ہی يہ مصر کی جمہوريت کی جانب تبديلی کے عمل کو آگے بڑھانے ميں مدد دے گا۔
تاہم يہ واضح رہے کہ امريکی حکومت مصر کے اندرونی معاملات کا تعين نہيں کرتی۔ اس کا حق مصر کی عوام کو ہے۔ امريکہ کے پاس نہ تو يہ اختيار ہے اور نہ ہی ايسی کوئ خواہش ہے کہ وہ مصر ميں اپنی مرضی کے سياسی حکمرانوں کا انتخاب کرے۔ ان معاملات کا فيصلہ مصر کی عوام نے خود کرنا ہے۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu