جاسم محمد
محفلین
مصر کے سابق صدر مرسی عدالت میں انتقال کر گئے
تصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
Image captionمحمد مرسی کو فوج نے 2013 میں اقتدار سے علیحدہ کر کے جیل میں بند کر دیا تھا
مصر کے سرکاری ٹی وی کے مطابق سابق صدر محمد مرسی ایک مقدمے کی کارروائی کے دوران عدالت میں انتقال کر گئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق وہ کورٹ میں پیشی کے بعد بیہوش ہونے کے بعد انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 67 برس تھی۔
مشرق وسطیٰ میں عرب سپرنگ کے نامے سے چلنے والی تبدیلی کی لہر کے بعد محمد مرسی 2012 میں صدر منتخب ہوئے لیکن فوج نے ایک برس بعد ان کی حکومت کو ختم کر کے انھیں جیل میں بند کر دیا تھا۔
اقتدار سے علیحدہ کیے جانے کے محمد مرسی پر الزام عائد کیا گیا کہ انھوں نے 2011 میں اسلامی شدت پسندوں کو جیل سے بھاگنے میں مدد کی جس پر انھیں سزائے موت دینے کا حکم جاری کیا گیا جسے ملک کی اعلی ترین عدالت نے ختم کر کے ان پر دوبارہ مقدمہ چلانے کا حکم دیا تھا۔
محمد مرسی کے خلاف دارالحکومت قاہرہ میں فلسطینی جماعت حماس کے ساتھ رابطوں کے حوالے سے ایک جاسوسی کے مقدمے کی کارروائی جاری تھی۔
محمد مرسی کون تھا؟
محمد مرسی 1951 میں ضلع شرقیا کے گاؤں ال ادوا میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے قاہرہ یونیورسٹی سے انجنیئرنگ کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد امریکہ سے پی ایچ ڈی مکمل کی۔
اخوان المسلیمن نے2012 میں اپنے پسندیدہ امیدوار کے صدارتی امیدوار کی دوڑ چھوڑنے پر مجبور کیے جانے کے بعد محمد مرسی کو اپنا صدارتی امیدوار چنا۔ انتخاب میں کامیابی کے محمد مرسی نے تمام مصریوں کا صدر بننے کے عزم کا اظہار کیا۔ البتہ ان کے نقادوں کا الزام تھا کہ وہ اپنے وعدوں پر عمل کرنے میں ناکام رہے اور انھوں نے اسلام پسندوں کو سیاسی منظر نامے پر چھا جانے کے مواقعے فراہم کرانے کے علاوہ ملکی معیشت کو اچھی طرح چلانے میں ناکام رہے۔
محمد مرسی کے اقتدار میں ایک سال کے مکمل ہونے پر لاکھوں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے ۔ مصر کی فوج نے 30 جون 2013 میں محمد مرسی کو برطرف کر کے انھیں جیل میں بند کر دیا۔
تصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
Image captionمحمد مرسی کو فوج نے 2013 میں اقتدار سے علیحدہ کر کے جیل میں بند کر دیا تھا
مصر کے سرکاری ٹی وی کے مطابق سابق صدر محمد مرسی ایک مقدمے کی کارروائی کے دوران عدالت میں انتقال کر گئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق وہ کورٹ میں پیشی کے بعد بیہوش ہونے کے بعد انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 67 برس تھی۔
مشرق وسطیٰ میں عرب سپرنگ کے نامے سے چلنے والی تبدیلی کی لہر کے بعد محمد مرسی 2012 میں صدر منتخب ہوئے لیکن فوج نے ایک برس بعد ان کی حکومت کو ختم کر کے انھیں جیل میں بند کر دیا تھا۔
اقتدار سے علیحدہ کیے جانے کے محمد مرسی پر الزام عائد کیا گیا کہ انھوں نے 2011 میں اسلامی شدت پسندوں کو جیل سے بھاگنے میں مدد کی جس پر انھیں سزائے موت دینے کا حکم جاری کیا گیا جسے ملک کی اعلی ترین عدالت نے ختم کر کے ان پر دوبارہ مقدمہ چلانے کا حکم دیا تھا۔
محمد مرسی کے خلاف دارالحکومت قاہرہ میں فلسطینی جماعت حماس کے ساتھ رابطوں کے حوالے سے ایک جاسوسی کے مقدمے کی کارروائی جاری تھی۔
محمد مرسی کون تھا؟
محمد مرسی 1951 میں ضلع شرقیا کے گاؤں ال ادوا میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے قاہرہ یونیورسٹی سے انجنیئرنگ کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد امریکہ سے پی ایچ ڈی مکمل کی۔
اخوان المسلیمن نے2012 میں اپنے پسندیدہ امیدوار کے صدارتی امیدوار کی دوڑ چھوڑنے پر مجبور کیے جانے کے بعد محمد مرسی کو اپنا صدارتی امیدوار چنا۔ انتخاب میں کامیابی کے محمد مرسی نے تمام مصریوں کا صدر بننے کے عزم کا اظہار کیا۔ البتہ ان کے نقادوں کا الزام تھا کہ وہ اپنے وعدوں پر عمل کرنے میں ناکام رہے اور انھوں نے اسلام پسندوں کو سیاسی منظر نامے پر چھا جانے کے مواقعے فراہم کرانے کے علاوہ ملکی معیشت کو اچھی طرح چلانے میں ناکام رہے۔
محمد مرسی کے اقتدار میں ایک سال کے مکمل ہونے پر لاکھوں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے ۔ مصر کی فوج نے 30 جون 2013 میں محمد مرسی کو برطرف کر کے انھیں جیل میں بند کر دیا۔