میں نے بذات خود ایک ایسی کمپنی چلانے والے ایجنٹ سے مفتی احسان کی بات کی تو اس نے بتایا کہ مفتی احسان کا سارا کاروبار بیرون ملک تھا،نیز اسکی کمپنی حکومت کے پاس رجسٹر نہیں تھی ،اسلئے نیب نے اسکو پکڑا ہے۔
بقول اس بندے کے نیب کہتا ہے کہ اپنی رجسٹریشن کیوں نہیں کرایا ہے، نیز اتنا خطیر سرمایہ ملک سے باہر لگایا ہے حالانکہ ملک کیلئے اس کاروبار مین سے ایک روپیہ ٹیکس بھی جمع نہیں ہوتا۔
گویا سارا معاملہ ٹیکس و رجسٹریشن نہ ہونے کی وجہ سے بنا ہے۔مفتی احسان کہتا ہے کہ میرے پاس سب کا سرمایہ محفوظ ہے ،جو اپنا سرمایہ واپس لینا چاہتا ہے لے جائیں ۔
اللہ تعالیٰ بہتر جانتا ہے کہ کون کیا ہے۔
ہاں البتہ واہ کینٹ کا افضل خالق جو کہ سکول ماسٹر تھا کے حوالے سے سنا ہے کہ اسکا سرمایہ کہیں ڈوب یا پھنس گیا ہے۔
لوگ خود سہولت پسند ہوگئے ہیں ،اسلئے ایسے دھندوں میں پھنس جاتے ہیں۔