مطالعہ

عمر اثری

محفلین
مطالعہ؟؟؟​


بچپن ھی سے يہ سنتے آيا ھوں کہ مطالعہ کرو.طالب علم کے لئے مطالعہ ضروری ھے.
بغير مطالعہ کے طالب علم کی زندگی ادھوری ھے. بغیر مطالعہ کے طالب علم کا علم ادھورا ھے. آپ لوگ بھی يقينا يھی سنتے آئے ھوں گے چونکہ ميں لکھ رھا ھوں تو مجبوراً آپ کو ایک بار اور سننا پڑے گا.
مطالعہ کی تمام تر اھميتوں کے باوجود ميرے ذھن ميں يہ سوال اٹھتا ھے کہ کيا صرف طالب علم کے مطالعہ سے بات پوری ھو جاتی ھے؟ کيا صرف طالب علم کے مطالعہ کر کے کلاس ميں آنے سے طالب علم کامیاب ھو جائے گا؟ کيا استاذ کا مطالعہ ضروری نھيں؟
ميں يہ سمجھتا ھوں کہ استاذ کا مطالعہ کر کے کلاس آنا يہ کھيں زيادہ اھم ھے کيونکہ اگر طالب علم مطالعہ کر کے کلاس ميں نھيں آتا تو صرف اپنا نقصان کرتا ھے اور اپنی زندگی تلف کرتا ھے. ليکن اگر استاذ مطالعہ کر کے کلاس ميں نھيں آتا ھے تو وہ کلاس ميں موجود سبھی طلبہ کی زندگی برباد کرتا ھے ان کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کرتا ھے. کيونکہ جب استاذ مطالعہ کر کے نھيں آئے گا تو وہ پڑھائے گا کيا؟ سمجھائے گا کيا؟
عجيب بات ھے! اساتذہ خود مطالعہ کر کے نھيں آتے پھر اگر طلبہ کو کوئ بات سمجھ ميں نھيں آتی اور وہ اساتذہ سے پوچھتے ھيں تو اساتذہ يا تو انھيں ڈانٹ ديتے ھيں يا بتاتے بھی ھيں تو مطمئن نھيں کر پاتے. نتیجةً اساتذہ کا وقار اور انکی شخصیت مجروح ھوتی ھے. اور بھی کئ برے اثرات رونما ھوتے ھيں جنکی تفصیل ايک الگ مضمون کی طالب ھے.
ميں ايسے اساتذہ سے گزارش کرتا ھوں کہ براہ کرم يا تو وہ اپنی عادت اور اپنا شيوہ بدل ديں يا پھر درس و تدریس سے سبکدوشی اختیار کر ليں. ذمہ داران سے بھی ميری گزارش ھے کہ وہ ايسے اساتذہ کو اپنے اسکول يا مدارس ميں جگہ نہ ديں.
ايسے اساتذہ کو چاہئے کہ ان اساتذہ کا اتباع کريں جو کئ سال سے ايک ھی مضمون پڑھاتے ھيں ليکن پھر بھی کبھی مطالعہ کے بغیر کلاس ميں آنے کو قبیح سمجھتے ھيں.
ھو سکتا ھے کہ کچھ لوگ ميری تحرير کو غلط سمجھيں يا ميری تحریر کا غلط مطلب نکاليں. ليکن ميں يہ بات واضح کر دينا چاہتا ھوں کہ ميری تحریر کا مقصد صرف اور صرف اصلاح ھے کيونکہ تنقید اصلاح کا ذریعہ ھے.اگر تنقید ھوگی تو اصلاح ھوگی.

ابن اثر (عمر اثری)
 

محمدظہیر

محفلین
ہماری کالج میں بس دو یا تین اساتذہ ایسے ہیں جن کی کلاس میں بیٹھ کر بور نہیں ہوتا بلکہ اتنا اچھا پڑھا لیتے ہیں کہ گھر جاکر کتابیں کھولنے کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی۔ باقی جو اساتذہ مطالعہ کیے بغیر آ جاتے ہیں ان کے بارے میں میں کچھ کہنے سے بہتر خاموش رہوں گا۔
 
ابن انشاء کا ایک واقعہ پڑھا تھا کافی ٹائم پہلے جاپان کے سفر کا
ٹوکیو کی ایک یونیورسٹی میں ابن انشاءوہاں کے مقامی استاد کے ساتھ گفتگو میں محو تھے ۔ جب گفتگو اپنے اختتام پر پہنچی تو وہ استاد ابن انشاءکے ہمراہ یونیورسٹی کے باہر تک ابن انشاءکو چھوڑنے کیلئے چل پڑے۔ ابھی یونیورسٹی کی حدود میں تھے کہ دونوں شخصیات باتیں کرتے کرتے ایک مقام پر رک گئے۔ اس دوران ابن انشاءنے محسوس کیا کہ ان دونوں شخصیات کے پیچھے سے گزرنے والے طلبہ اچھل اچھل کر گزر رہے ہیں باتیں ختم ہوئیں اور ابن انشاءاس سے پہلے کہ ان سے اجازت چاہتے یہ پوچھے بغیر نہ رہ سکے کہ محترم ہمارے پیچھے سے گزرنے والا ہر طالب علم اچھل اچھل کر گزرا اس کی کوئی خاص وجہ …تو ان صاحب نے فرمایا ابن انشاءصاحب جس جگہ ہم کھڑے ہیں یہ کوئی معتبر جگہ نہیں لیکن سورج کی روشنی سے جو ہمارا سایہ ہمارے پیچھے پڑرہا ہے یہاں سے گزرنے والا ہر طالب علم نہیں چاہتا کہ اس کے پاﺅں اس کے استاد کے سایہ پر پڑیں۔ اس لئے یہاں سے یعنی ہمارے عقب سے گزرنے والا ہر طالب علم اچھل کر گزر رہا ہے ۔ابن انشاءیہ بات سن کر بہت حیران ہوئے کہ اتنا احترام استادکا ۔کیوں نہ پھر یہ قوم ترقی کر ے۔
 

محمدظہیر

محفلین
ابن انشاء کا ایک واقعہ پڑھا تھا کافی ٹائم پہلے جاپان کے سفر کا
ٹوکیو کی ایک یونیورسٹی میں ابن انشاءوہاں کے مقامی استاد کے ساتھ گفتگو میں محو تھے ۔ جب گفتگو اپنے اختتام پر پہنچی تو وہ استاد ابن انشاءکے ہمراہ یونیورسٹی کے باہر تک ابن انشاءکو چھوڑنے کیلئے چل پڑے۔ ابھی یونیورسٹی کی حدود میں تھے کہ دونوں شخصیات باتیں کرتے کرتے ایک مقام پر رک گئے۔ اس دوران ابن انشاءنے محسوس کیا کہ ان دونوں شخصیات کے پیچھے سے گزرنے والے طلبہ اچھل اچھل کر گزر رہے ہیں باتیں ختم ہوئیں اور ابن انشاءاس سے پہلے کہ ان سے اجازت چاہتے یہ پوچھے بغیر نہ رہ سکے کہ محترم ہمارے پیچھے سے گزرنے والا ہر طالب علم اچھل اچھل کر گزرا اس کی کوئی خاص وجہ …تو ان صاحب نے فرمایا ابن انشاءصاحب جس جگہ ہم کھڑے ہیں یہ کوئی معتبر جگہ نہیں لیکن سورج کی روشنی سے جو ہمارا سایہ ہمارے پیچھے پڑرہا ہے یہاں سے گزرنے والا ہر طالب علم نہیں چاہتا کہ اس کے پاﺅں اس کے استاد کے سایہ پر پڑیں۔ اس لئے یہاں سے یعنی ہمارے عقب سے گزرنے والا ہر طالب علم اچھل کر گزر رہا ہے ۔ابن انشاءیہ بات سن کر بہت حیران ہوئے کہ اتنا احترام استادکا ۔کیوں نہ پھر یہ قوم ترقی کر ے۔
سائے کے اوپر اچھل رہے تھے پڑھ کر میں سمجھا سائے سے بھی دور بھاگنا چاہتے ہیں۔ آخر میں معلوم ہوا تعظیم کے لیے ایسا کر رہے ہیں :ROFLMAO:
 
سائے کے اوپر اچھل رہے تھے پڑھ کر میں سمجھا سائے سے بھی دور بھاگنا چاہتے ہیں۔ آخر میں معلوم ہوا تعظیم کے لیے ایسا کر رہے ہیں :ROFLMAO:
میری جیسی طالب علم ہوتی تو شاید دور ہی بھاگتی..
لیکن وہ تو جناب کی طرح کے پڑھکو بچے تھے نا:p
 
صبح امتحان ہے اور ہم ابھی تک محفل میں بیٹھے ہیں اندازہ کیجیے کتنے لائق طالب ہوں گے۔ :D
میں بھی تابش بھائی کی تائید کروں گی ورنہ میرے جیسی ہوتی تو سات میں گرم پانی کا تھرماس رکھا ہوتا اور کتاب ہاتھ میں لے کر رٹا مار رہی ہوتی
 

عمر اثری

محفلین
Top